ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت
حکومت ہند کے اسکل انڈیا مشن کے تحت، ہنر مندی کی ترقی اور انٹرپرینیورشپ کی وزارت ہنر مندی کے مراکز/ اداروں کے ذریعے ہنر، مشقِ ہنر اور اعلیٰ مہارت کی تربیت فراہم کرتی ہے
Posted On:
22 JUL 2024 3:27PM by PIB Delhi
ہنرمندی کی ترقی اور صنعت کاری کی وزارت (ایم ایس ڈی ای)کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) جناب جینت چودھری نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ حکومت ہند کے اسکل انڈیا مشن (ایس آئی ایم) کے تحت، ہنر مندی کی ترقی اور صنعت کاری کی وزارت (ایم ایس ڈی ای) مختلف اسکیموں کے تحت ہنر مندی کے فروغ کے مراکز/ اداروں کے وسیع نیٹ ورک کے ذریعے پردھان منتری کوشل وکاس یوجنا (پی ایم کے وی وائی)، جن سکھشن سنستھان (جے ایس ایس)، نیشنل اپرنٹس شپ پروموشن اسکیم (این اے پی ایس) اور کرافٹسمین ٹریننگ اسکیم (سی ٹی ایس) صنعتی تربیتی اداروں (آئی ٹی آئیز) کے ذریعے سماج کے تمام طبقات بشمول ریاست مہاراشٹرا اور اتر پردیش تک مہارت، مشقِ مہارت اور اعلیٰ مہارت کی تربیت فراہم کرتی ہے۔ ۔ اس سم کا مقصد ہندوستان کے نوجوانوں کو صنعت سے متعلقہ مہارتوں سے آراستہ مستقبل کے لیے تیار کرنا ہے۔ ان اسکیموں کا خلاصہ درج ذیل ہے:
پردھان منتری کوشل وکاس یوجنا (پی ایم کے وی وائی): پی ایم کے وی وائی اسکیم دیہی علاقوں سمیت ملک بھر کے نوجوانوں کو شارٹ ٹرم ٹریننگ (ایس ٹی ٹی) کے ذریعے ہنر مندی کی ترقی کی تربیت فراہم کرنے اور پیشگی سیکھنے کی پہچان (آر پی ایل) کے ذریعے اپ اسکلنگ اور ری اسکلنگ کے لیے ہے۔
جن تعلیم سنستھان (جے ایس ایس) اسکیم: جے ایس ایس کا بنیادی ہدف غیر خواندہ، نو خواندہ افراد اور 15-45 سال کی عمر کے گروپ میں 12ویں جماعت تک تعلیم کی ابتدائی سطح رکھنے والے افراد کو پیشہ ورانہ مہارتیں فراہم کرنا ہے، جس میں "دیویانگجن" اور دیگر معاملات میں عمر میں مناسب رعایت دی جاتی ہے۔ دیہی علاقوں اور شہری کم آمدنی والے علاقوں میں خواتین، ایس سی، ایس ٹی، او بی سی اور اقلیتوں کو ترجیح دی جاتی ہے۔
نیشنل اپرنٹس شپ پروموشن اسکیم (این اے پی ایس): یہ اسکیم اپرنٹس شپ ٹریننگ کو فروغ دینے اور اپرنٹس کو وظیفہ کی ادائیگی کے لیے مالی مدد فراہم کرکے نو آموزوں کی مصروفیت کو بڑھانے کے لیے ہے۔ تربیت بنیادی تربیت اور صنعت میں کام کی جگہ پر ملازمت کی تربیت / عملی تربیت پر مشتمل ہے۔
دستکاروں کی تربیتی اسکیم (سی ٹی ایس): یہ اسکیم ملک بھر میں صنعتی تربیتی اداروں (آئی ٹی آئیز) کے ذریعے طویل مدتی تربیت فراہم کرنے کے لیے ہے۔ آئی ٹی آئیز پیشہ ورانہ/ہنر مندی کے تربیتی کورسز کی ایک تعدادپیش کرتے ہیں جس میں معاشی شعبوں کی ایک بڑی تعداد کا احاطہ کیا جاتا ہے جس کا مقصد صنعت کو ہنر مند افرادی قوت فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ نوجوانوں کو خود روزگار فراہم کرنا ہے۔
مہاراشٹر، اتر پردیش اور بہار ریاستوں میں پچھلے تین برسوں (2021-22 سے2023-24) کے دوران ایم ایس ڈی ای کی اسکیموں کے تحت تربیت یافتہ امیدواروں کی ضلع وار تعداد کو ضمیمہ-I میں رکھا گیا ہے۔
مزید، اسکیم کے پہلے تین ورژنوں میں پی ایم کے وی وائی کے ایس ٹی ٹی جزو میں جگہوں کا پتہ لگایا گیا جو کہ پی ایم کے وی وائی 1.0، پی ایم کے وی وائی 2.0 اور پی ایم کے وی وائی 3.0 ہے جو مالی سال2015-16 سے مالی سال2021-22 تک لاگو کیا گیا تھا۔ پلیسمنٹ کو پی ایم کے وی وائی 4.0 سے الگ کیا گیا ہے، جو کہ مالی سال 2022-23 سے لاگو ہونے والی اسکیم کا موجودہ ورژن ہے۔ مہاراشٹر، اتر پردیش اور بہار ریاستوں میں 2019-20،2020-21 اور 2021-22 کے دوران تربیت یافتہ اور رپورٹ کیے گئے امیدواروں کی ضلع وار تعداد کو ضمیمہ-II میں رکھا گیا ہے۔
چونکہ مذکورہ ضمیمہ-I اور II میں تفصیلات بہت طویل ہیں، اس لیے انہیں وزارت کی ویب سائٹ https://msde.gov.in/en/useful-links/parl-ques/lok-sabha پر اپ لوڈ کر دیا گیا ہے۔
تربیتی عمل کے دوران امیدواروں کی طرف سے حاصل کردہ مہارتوں اور علم کا درست اندازہ لگانے کے لیے ایک مضبوط اور جامع تشخیصی نظام موجود ہے۔ تربیتی پروگرام کو مکمل کرنے کے بعد، امیدوار کو تسلیم شدہ تشخیصی ایجنسیوں کی طرف سے منصفانہ طریقے سےاور معروضیت کے ساتھ ایک پیچیدہ تشخیص سے گزرنا پڑتا ہے۔ ان ایجنسیوں کو نیشنل کونسل فار ووکیشنل ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ (این سی وی ای ٹی) نے تسلیم کیا ہے۔ کامیابی سے امتحان پاس کرنے پر، امیدوار کو ایک ایوارڈ دینے والے ادارے کی طرف سے ایک سرٹیفکیٹ دیا جاتا ہے جسے نیشنل کونسل فار ووکیشنل ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ (این سی وی ای ٹی) نے منظور کیا ہے۔
******
ش ح ۔ ک ح۔ ع د
U-6647
(Release ID: 2103067)