محنت اور روزگار کی وزارت
ملک میں روزگار 18-2017 میں 47.5 کروڑ سے بڑھ کر 24-2023 میں 64.33 کروڑ ہوجائے گا: کے ایل ای ایم ایس ڈیٹا بیس
ستمبر 2017 سے مارچ 2024 تک 6.2 کروڑ سے زیادہ حقیقی صارفین ای پی ایف او میں شامل ہوئے
کارکنوں کی آبادی کے تناسب میں مسلسل اضافے کا رجحان ہے
Posted On:
22 JUL 2024 6:50PM by PIB Delhi
بھارتی ریزرو بینک (آر بی آئی) کی جانب سے شائع کردہ کے ایل ای ایم ایس (کے: سرمایہ، ایل: مزدوری، ای: توانائی، ایم: مواد اور ایس: خدمات) ڈیٹا بیس عوامی اور نجی شعبوں سمیت آکل ہندوستانی سطح پر روزگار کے تخمینے فراہم کرتا ہے۔ ڈیٹا بیس کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، 24-2023 کے لیے عارضی تخمینے کے تحت ملک میں 18-2017 میں روزگار 47.5 کروڑ کی نسبت 24-2023 میں بڑھ کر 64.33 کروڑ ہو گیا۔ 18-2017 سے 24-2023 کے دوران روزگار میں کل اضافہ تقریباً 16.83 کروڑ ہوا ہے۔
ملازمین کی مستقبل کی پنشن اسکیم (ای پی ایف او) کے پے رول ڈیٹا رسمی شعبے میں روزگار کی سطح کا تخمینہ فراہم کرتا ہے۔ 24-2023 کے دوران 1.3 کروڑ سے زائد حقیقی درخواست دہندگان ای پی ایف او میں شامل ہوئے۔ اس کے علاوہ، گزشتہ چھے سال (ستمبر 2017 سے مارچ 2024 تک) کے دوران 6.2 کروڑ سے زائد حقیقی درخواست دہندگان ای پی ایف او میں شامل ہوئے ہیں، جو روزگار کی رسمی کاری میں اضافے کا اشارہ دیتا ہے۔
روزگار اور بے روزگاری پر ڈیٹا وقتاً فوقتاً پریوڈک لیبر فورس سروے (پی ایل ایف ایس) کے ذریعے جمع کیا جاتا ہے، جو شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت (ایم او ایس پی آئی) کی جانب سے 18-2017 سے کیا جا رہا ہے۔
سروے کی مدت ہر سال جولائی سے جون تک ہوتی ہے۔ تازہ ترین دستیاب سالانہ پی ایل ایف ایس رپورٹ کے مطابق، 21-2020 سے 23-2022 کے دوران 15 سال اور اس سے اوپر کی عمر کے افراد کے لیے عمومی حیثیت پر عوامی اور نجی شعبے سمیت روزگار کا اشارہ دینے والا تخمینہ ورکر آبادی کا تناسب (ڈبلیو پی آر) درج ذیل ہے:
(فیصد میں)
سال
|
ڈبلیو پی آر
|
2020-21
|
52.6
|
2021-22
|
52.9
|
2022-23
|
56.0
|
ماخذ: پی ایل ایف ایس
اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ گزشتہ برسوں کے دوران ملک میں روزگار کی نشاندہی کرنے والے کارکنوں کی آبادی کے تناسب میں اضافہ ہوا ہے۔
روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ روزگار میں بہتری حکومت کی ترجیح ہے۔ اس طرح حکومت ہند نے ملک میں روزگار پیدا کرنے کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں۔
حکومت ہند کی مختلف وزارتیں/محکمے جیسے چھوٹی ، بہت چھوٹی اور درمیانہ درجے کی صنعتوں ، دیہی ترقی کی وزارت، ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت، وزارت خزانہ، ٹیکسٹائل کی وزارت وغیرہ مختلف روزگار پیدا کرنے کی اسکیموں/پروگراموں کو نافذ کر رہی ہیں جیسے پردھان منتری ایمپلائمنٹ جنریشن پروگرام (پی ایم ای جی اے جی پی)، مہاتما گاندھی نیشنل رورل ایمپلائمنٹ گارنٹی اسکیم (منریگا)، پنڈت دین دیال اپادھیائے گرامین کوشل یوجنا (ڈی ڈی یو جی کے وائی)، دیہی سیلف ایمپلائمنٹ اینڈ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ (آر ایس ای ٹی آئی)، دین دیال انتودیا یوجنا - قومی شہری روزگار مشن (ڈی اے وائی -این یو ایل ایم) ، پردھان منتری مدرا یوجنا (پی ایم ایم وائی) وغیرہ۔ حکومتِ ہند کی جانب سے نافذ کی جانے والی مختلف روزگار پیدا کرنے والی اسکیموں اور پروگرامز کی تفصیلات درج ذیل ویب سائٹhttps://dge.gov.in/dge/schemes_programmes پر دیکھی جا سکتی ہیں:
محنت اور روزگار کی مرکزی وزیر مملکت، محترمہ شوبھا کرندلاجے نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ جانکاری دی۔
************
ش ح ۔ ش ت ۔ م ص
(U : 6676 )
(Release ID: 2103058)