بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

جی ڈی پی میں ایم ایس ایم ایز کا تعاون

Posted On: 22 JUL 2024 4:29PM by PIB Delhi

شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت سے موصولہ تازہ ترین معلومات کے مطابق ، پچھلے پانچ برسوں  کے دوران کل ہند مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) میں ایم ایس ایم ای گراس ویلیو ایڈڈ (جی وی اے) کا حصہ مندرجہ ذیل ہے:

 

سال

کل ہند جی ڈی پی میں ایم ایس ایم ای ، جی وی اے کا تعاون (فیصد میں )

 

 

2017-18

29.7

 

2018-19

30.5

 

2019-20

30.5

 

2020-21

27.3

 

2021-22

29.6

 

2022-23

30.1

 

 

ڈائریکٹوریٹ جنرل آف کمرشل انٹیلی جنس اینڈ سٹیٹسٹکس (ڈی جی سی آئی ایس) کے ڈیٹا ڈسیمینیشن پورٹل سے حاصل کی گئی معلومات کے مطابق کل ہند برآمدات میں ایم ایس ایم ای مخصوص مصنوعات کی برآمدات کا حصہ مندرجہ ذیل ہے:

 

سال

تمام ہندوستانی برآمدات میں ایم ایس ایم ای سے متعلقہ مصنوعات کا حصہ (فیصد میں)

2019-20

49.75%

2020-21

49.35%

2021-22

45.03%

2022-23

43.59%

2023-24

45.73%

2024-25*

45.79%

*مئی 2024 تک

 

سولہ جولائی 2024 تک ، ادیم رجسٹریشن پورٹل پر ایم ایس ایم ای کے ذریعہ رپورٹ کردہ کل روزگار(یکم جولائی 2020 سے 16 جولائی 2020 تک) 20.39 کروڑ ہے  (بشمول ادیم اسسٹ پلیٹ فارم پر رجسٹرڈ غیر رسمی مائیکرو انٹرپرائزز)

 

مائیکرو ، اسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز (ایم ایس ایم ای) کی وزارت ملک میں ایم ایس ایم ای سیکٹر کے فروغ اور ترقی کے مقصد سے مختلف اسکیموں اور پروگراموں کو نافذ کرتی ہے ۔ ان اسکیموں/پروگراموں میں ایم ایس ایم ای چیمپئنز اسکیم ، کریڈٹ گارنٹی فنڈ ٹرسٹ فار مائیکرو اینڈ اسمال انٹرپرائزز (سی جی ٹی ایم ایس ای) پرائم منسٹر ایمپلائمنٹ جنریشن پروگرام (پی ایم ای جی پی) مائیکرو اینڈ اسمال انٹرپرائزز-کلسٹر ڈیولپمنٹ پروگرام (ایم ایس ای-سی ڈی پی) اور ایم ایس ایم ای کی کارکردگی کو بڑھانا اور تیز کرنا (آر اے ایم پی) شامل ہیں ۔


اس کے علاوہ حکومت نے ایم ایس ایم ای سیکٹر کی مدد کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں ۔ ان میں سے کچھ یہ ہیں:

 

1.کریڈٹ گارنٹی اسکیم کے تحت ، Rs.500 لاکھ کی حد تک ضمانت سے پاک قرض (01.04.23) کریڈٹ گارنٹی فنڈ ٹرسٹ فار مائیکرو اینڈ اسمال انٹرپرائزز (سی جی ٹی ایم ایس ای) کے ذریعے مختلف زمروں کے قرضوں کے لیے 85فیصد تک کی گارنٹی کوریج۔

2.آتم نربھر بھارت فنڈ کے ذریعے 50,000 کروڑ روپے کا ایکویٹی انفیوژن ۔ اس اسکیم کے لیے حکومت ہند کی طرف سے 10,000 کروڑ روپے کے فنڈ کا التزام ہے ۔

3.ایم ایس ایم ای کی درجہ بندی کے لیے نئے نظر ثانی شدہ معیارات ۔

4. کاروبار کرنے میں آسانی کے لیے ‘‘ادیم رجسٹریشن پورٹل’’ کے ذریعے ایم ایس ایم ایز کا رجسٹریشن ۔

5.دو سو کروڑ روپے تک کی خریداری کے لیے کوئی عالمی ٹینڈر نہیں ۔

6.خوردہ اور تھوک تجارت کو 02.07.2021 سے ایم ایس ایم ای کے طور پر شامل کرنا ۔

7.ایم ایس ایم ای کی حیثیت میں اضافے کی صورت میں غیر ٹیکس فوائد کو 3 سال کے لیے بڑھا دیا گیا ہے ۔

8.پانچ  برسوں  میں 6,000 کروڑ روپے کے اخراجات کے ساتھ ایم ایس ایم ای کی کارکردگی کو بڑھانے اور تیز کرنے (آر اے ایم پی) پروگرام کا آغاز کرنا ۔

9. محنت اور روزگار کی وزارت کی نیشنل کیریئر سروس (این سی ایس) کے ساتھ انٹرپرائز رجسٹریشن پورٹل کا انضمام اور اسکل ڈیولپمنٹ اور انٹرپرینیورشپ کی وزارت کے اسکل انڈیا ڈیجیٹل۔ رجسٹرڈ ایم ایس ایم ایز کو تربیت یافتہ افرادی قوت اور صلاحیت سازی تک رسائی حاصل کرنے کے قابل بنایا گیا ہے۔

10.ویواد سے وشواس- کے تحت ، ایم ایس ایم ایز کو کٹوتی شدہ کارکردگی سیکورٹی ، بولی سیکورٹی اور 95فیصد نقصانات کی واپسی کے ذریعے راحت فراہم کی گئی ۔ معاہدوں پر عمل درآمد میں ناکامی کی وجہ سے پسماندہ ایم ایس ایم ایز کو بھی راحت فراہم کی گئی ۔

11.ترجیحی سیکٹر لینڈنگ (پی ایس ایل) کے تحت فوائد حاصل کرنے کے لیے غیر رسمی مائیکرو انٹرپرائزز (آئی ایم ای) کو باضابطہ دائرے میں لانے کے لیے ادیام اسسٹ پلیٹ فارم (یو اے پی) کا آغاز۔

12.اٹھارہ  کاروبار میں مصروف روایتی کاریگروں فنکاروں ابتدا سے آخر تک جامع فوائد فراہم کرنے کے لئے 17 ستمبر 2023کو ‘پی ایم وشوکرما’ اسکیم کا آغاز ۔

***

ش ح ۔ ک ا۔ م ع

U.NO.6606


(Release ID: 2103017) Visitor Counter : 48


Read this release in: English , Hindi , Hindi_MP