ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
مرکزی وزیر جناب بھوپیندر یادو، دبئی میں عالمی حکومتوں کے سربراہی اجلاس 2025 میں، نقل و حرکت کے مستقبل پر اعلیٰ سطحی گول میزکانفرنس سے خطاب کیا
جدت طرازی، شراکت داری، اسمارٹ، مستحکم، اور قابل عمل حل کے لیے اجتماعی وژن کی ضرورت ہے: جناب بھوپیندر یادو
Posted On:
11 FEB 2025 5:17PM by PIB Delhi
ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے مرکزی وزیر، جناب بھوپیندر یادو نے آج دبئی میں عالمی حکومتی سربراہی اجلاس، 2025 میں، نقل و حرکت کے مستقبل کے موضوع پر اعلیٰ سطحی گول میز کانفرنس سے خطاب کیا۔ ہندوستان سمیت کسی بھی ملک کی معیشت کی لائف لائن کی حیثیت رکھنے والی ‘موبلٹی’ کا ذکر کرتے ہوئے، وزیر موصوف نے مجمع کو بتایا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران اس صنعت میں ہندوستان میں 12 فیصد کی خاطر خواہ ترقی دیکھی گئی ہے، جس سے عالمی اختراع پسندی اور مینوفیکچرنگ کے مرکز کے طور پر اس کے کردار کو تقویت ملی ہے۔
2070 تک گرین ہاؤس گیس کے خالص صفر اخراج تک پہنچنے کے ہندوستان کے طویل مدتی ہدف کا ذکر کرتے ہوئے، جناب بھوپیندر یادو نے کہا کہ ہندوستان نے اس سمت میں کئی فیصلے کئے ہیں جو اس کے ترقیاتی نمونے سے موافق ہیں۔ حکومت ہند کم کاربن پیدا کرنے کی اپنی طویل مدتی حکمت عملی کو پورا کرنے کے لیے فعال طور پر پالیسی اقدامات کر رہی ہے اور فریم ورک تیار کر رہی ہے۔ اس میں اہم تبدیلیوں کی نشان دہی کی گئی ہے جس میں مربوط، جامع اور موثر نقل و حمل کا نظام تیار کرنا شامل ہے۔
وزیر موصوف نے اس بات پر زور دیا کہ یہ حکمت عملی پائیدار نقل و حمل کے نظام کو فروغ دیتے ہوئے گیس کے اخراج سے اقتصادی ترقی کو جدا رکھنے کے لیے مختلف شعبوں کی طرف سے مربوط کوششوں کی ضرورت پر زور دیتی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ حکومت ہند نے آٹوموبائل اور آٹو کمپوننٹ انڈسٹری کے لیے پروڈکشن سے منسلک ترغیبی اسکیم متعارف کرائی ہے جس کا بجٹ 25,000 کروڑ روپے ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس اسکیم کا مقصد جدید آٹوموٹیو ٹیکنالوجی مصنوعات کی گھریلو مینوفیکچرنگ کو فروغ دینا اور آٹوموٹیو ویلیو چین میں سرمایہ کاری حاصل کرنا ہے۔
مزید برآں، پائیدار نقل و حرکت کو فروغ دینے کے لیے، حکومت ہند نے نئی الیکٹرک گاڑی کی پالیسی کو منظوری دی ہے جس میں عالمی ای وی کمپنیوں کی طرف سے سرمایہ کاری حاصل کرنے اور ہندوستان کو جدید ترین ای وی کے اہم مینوفیکچرنگ مرکز کے طور پر کھڑا کرنے کے لیے متعدد مراعات کی پیشکش کی گئی ہے۔ پائیدار نقل و حمل کی تبدیلی کو بہتر کرنے کے لیے، حکومت نے پی ایم ای-ڈرائیو کے نام سے 1.3 بلین ڈالر کی ترغیبی اسکیم کو منظوری دی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ شہری بس خدمات میں اضافے کے لیے ایک اہم اقدام جسے حکومت نے منظوری دی ہے ، پی ایم ای - بس سیوا اسکیم کا مقصد ملک بھر میں 10,000 الیکٹرک بسوں کو تعینات کرنا ہے۔
وزیر موصوف نے حکومت کے دیگر اقدامات جیسے پائیدار رہائش سے متعلق قومی مشن (این ایم ایس ایچ) اور نیشنل گرین ہائیڈروجن مشن (این جی ایچ ایم) کے بارے میں بھی گفتگو کی ، جو ملک کے شہری علاقوں میں گرین ہاؤس گیس کے اخراج میں کمی کا باعث بن رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 19,000 کروڑ روپے سے زائد کی سرمایہ کاری سےنافذ این جی ایچ ایم کا مقصد ہندوستان کو گرین ہائیڈروجن کی پیداوار کا عالمی مرکز بنانا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 2030 تک، ہندوستان سالانہ 5 ملین میٹرک ٹن گرین ہائیڈروجن پیدا کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، جس سے حیاتیاتی ایندھن پر انحصار کم ہوگا۔
جہاں تک سیمی کنڈکٹرز کا تعلق ہے، اس کے اہم کردار کو تسلیم کرتے ہوئے ہندوستان نے ملک میں سیمی کنڈکٹرز کی مقامی مینوفیکچرنگ کی حوصلہ افزائی کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں۔ ہندوستان نے سیمی کان انڈیا پروگرام شروع کیا ہے جس میں کل خرچہ 76,000 کروڑ روپے ہے، جس کا مقصد ملک میں سیمی کنڈکٹر کی مینوفیکچرنگ اور مینوفیکچرنگ کاماحولیاتی نظام فراہم کرنا ہے ۔ وزیر موصوف نے بتایا کہ اس کا مقصد سیمی کنڈکٹرز، ڈسپلے مینوفیکچرنگ میں سرمایہ کاری کرنے والی کمپنیوں کو مالی مدد فراہم کرنا اور ماحولیاتی نظام تیار کرنا ہے۔
اپنے خطاب کے اختتام پر، جناب بھوپیندر یادو نے کہا، "جب ہم نقل و حرکت کےانقلابی دور کے دہانے پر کھڑے ہیں، جدت طرازی، شراکت داری، اسمارٹ، مستحکم ، اور قابل عمل نقل و حرکت کے حل کے لیے اجتماعی وژن کی ضرورت ہے۔ آج کی بات چیت سے مستقبل کی سمت میں باہمی تال میل کے سفر کا آغاز ہوتا ہے جہاں نقل و حمل نہ صرف زیادہ موثر اور پائیدار ہو بلکہ سب کے لیے جامع اور قابل رسائی بھی ہو ۔
****************
(ش ح ۔م ش ع ۔ت ا(
U.No 6564
(Release ID: 2102864)
Visitor Counter : 17