وزارت آیوش
سینٹرل کونسل فار ریسرچ ان یونانی میڈیسن کے زیر اہتمام بین الاقوامی کانفرنس اختتام پذیر
قومی اور بین الاقوامی ماہرین اور صحت سائنس کے شعبے سے تعلق رکھنے والے ماہرین نے اپنے علم اور مہارت کااشتراک کیا
Posted On:
12 FEB 2025 8:10PM by PIB Delhi
یونانی ڈے 2025 کی تقریبات کے ایک حصے کے طور پر ہائبرڈ موڈ میں حکومت ہند کی وزارت آیوش کی مرکزی کونسل فار ریسرچ ان یونانی میڈیسن(سی سی آر یوایم) کے زیر اہتمام ’’جامع صحت کے حل کے لیے یونانی میڈیسن میں اختراعات - آگے کا راستہ‘‘ کے موضوع پر بین الاقوامی کانفرنس آج وگیان بھون، نئی دہلی میں کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوگئی۔
اس کانفرنس کا افتتاح کل صدر جمہوریہ ہندمحترمہ دروپدی مرمو نے حکومت ہند کی سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت اور ارضیاتی سائنس کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، وزیر اعظم کے دفتر، وزارت عملہ، عوامی شکایات اور پنشن، محکمہ جوہری توانائی اور محکمہ خلاء کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ، وزارت آیوش کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) اور صحت وخاندانی بہبود کے وزیر مملکت جناب پرتاپ راؤ جادھو کی موجودگی میں کیا ۔
کانفرنس میں ذیلی موضوعات پر پینل ڈسکشن اور 9 سائنسی سیشن ، جن میں ’’آیوش/روایتی ادویات کے لیے مصنوعی ذہانت اور مشین لرننگ کا استعمال: امکانات اور چیلنجز‘‘، ’’عالمی سطح پر صحت کے لیے نئے مواقع کھولنے کے لیے یونانی میڈیسن‘‘،’’پائیدار ترقی کے ہدف 3: اچھی صحت اور بہبود کی طرف بڑھنا‘‘،’’سائنسی نقطہ نظر کے ذریعے یونانی غذا (ڈائٹ) کا فروغ ‘‘، ’’یونانی طب میں شواہد پر مبنی حالیہ تحقیقی رجحانات‘‘، ’’رجمنٹل تھیراپی (علاج باالتدبیر) میں پیش رفت‘‘ اور ’’یونانی/روایتی طب کے نظام میں ترجمہ پر مبنی تحقیق‘‘منعقد کیے گئے۔
کانفرنس میں کئی قومی اور بین الاقوامی ماہرین اور ہیلتھ سائنسز کے شعبے سے تعلق رکھنے والے ماہرین نے اپنے علم، تجربے اور مہارت کا اشتراک کیا۔ صنعت، تعلیمی اداروں اور تحقیقی اداروں کے شراکت دار جو کہ یونانی ادویات اور متعلقہ صحت کے علوم کی ترقی میں مصروف ہیں، نے بڑی تعداد میں جسمانی طور پر اور آن لائن موڈ کے ذریعے کانفرنس میں شرکت کی۔
کانفرنس میں سی سی آر یو ایم کی طرف سے تیار کردہ پیٹنٹ ٹیکنالوجی کی منتقلی کا بھی مشاہدہ کیا گیا۔این آر ڈی سی نے سی سی آر یو ایم کی جانب سے ٹیکنالوجی کو صنعت میں منتقل کیا۔ دانتوں کی دیکھ بھال کے لیے یونانی ٹوتھ پیسٹ کی ٹیکنالوجی دہلوی نیچرلز کو منتقل کی گئی، جب کہ وٹیلگو کے لیے یونانی طریقہ کار کی ٹیکنالوجی ہمدرد لیبارٹریز کو منتقل کی گئی ۔ اختتامی سیشن میں سی سی آر یو ایم کی طرف سے شائع ہونے والی تین کتابوں سمیت تین ویڈیوزکا اجراء کیاگیا اور نمائش کنندگان کو توصیفی اسناد پیش کی گئیں۔ اختتامی سیشن میں آیوش کی جوائنٹ سکریٹری محترمہ مونالیسا داش نے بھی شرکت کی۔ اپنے خطاب میں، انہوں نے اس موقع پر اپنی دلی مبارکباد پیش کی اور اس بات پر زور دیا کہ یونانی ادویات، اپنے بھرپور ورثے اور جامع نقطہ نظر کے ساتھ، عصری صحت کے چیلنجوں سے نمٹنے کی بے پناہ صلاحیت رکھتی ہے۔ شراکت داروں کو فعال طور پر مشغول ہونے کی ترغیب دیتے ہوئے، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ وہ علم کے تبادلے، بین الضابطہ شراکت داری اور سائنسی شناخت اور یونانی ادویات تک رسائی کو بڑھانے کی کوششوں کے لیے اس پلیٹ فارم سے استفادہ کریں ۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہا، ’’گزشتہ دو دنوں کے دوران ہم نے خیالات اور تجربات کا تبادلہ دیکھا ہے۔ نئے طلباء اور محققین کے لیے مواقع کے دروازے کھل رہے ہیں۔ آیوش کی وزارت یونانی ادویات کو نمایاں مدد فراہم کر رہی ہے اور اس کی مقبولیت کے لیے کام کر رہی ہے۔ وسودھیو کٹمبکم کی ہماری ثقافت کی روح یہ ظاہر کرتی ہے کہ پوری دنیا ایک خاندان ہے لہٰذا سب کو یونانی ادویات سے فائدہ استفادہ کرنا چاہیے۔ معیارات اور کوالٹی کنٹرول اہم شعبے ہیں اور ان کی عالمی قبولیت کے لیے ہر نظام میں ان پر توجہ مرکوز کی جانی چاہیے۔سی سی آر یو ایم اداروں کی این اے بی ایل اوراین اے بی ایچ کی منظوری اس شعبے میں سی سی آر یو ایم کے عزم کی عکاسی کرتی ہے۔ انہوں نے طلباء کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ ممتاز اسکالرز کے مباحث سے بہترین فائدہ اٹھائیں۔
حکومت ہند کی وزارت آیوش کی سی سی آر یو ایم کے ڈائریکٹر ڈاکٹر این ظہیر احمد نے معززین، ماہرین تعلیم، محققین، صنعت کے رہنماؤں اور سی سی آر یو ایم کے عہدیداروں کا کانفرنس میں ان کے گراں قدر تعاون کے لیے شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ عزت مآب صدر جمہوریہ ہند کی موجودگی ہم سب کے لیے باعث فخر رہی ۔ انہوں نے کانفرنس کے آغاز اور کارروائی کا مختصراً جائزہ پیش کیا اور کتابوں، ویڈیوز، جو پرمبنی یونانی اہار کے اجراء پر خوشی کا اظہار کیا اور فخر کے ساتھ بتایا کہ سی سی آر یو ایم کی تاریخ میں پہلی بار ٹیکنالوجی کی منتقلی ہوئی ہے۔ انہوں نے جدید تحقیق کرنے، جدید ترین لیبارٹریز کے قیام اور یونانی ادویات کی عالمی شناخت کو بڑھانے کے لیے شواہد پر مبنی طریقوں کو فروغ دینے میں سی سی آر یو ایم کے اہم کردار پر زور دیا۔ اختراعات کو فروغ دے کر، معیار ات کو برقرار رکھ کر اور تعاون کو مضبوط بنا کر، یونانی ادویات صحت مند اور زیادہ پائیدار مستقبل کے لیے مربوط صحت کی دیکھ بھال کے ایک اہم جزو کے طور پر پروان چڑھ سکتی ہیں۔جامع صحت کی دیکھ بھال کے ایک اہم جزو کے طور پر یونانی ادویات معاشرے کو صحت مند بناکر اور زیادہ پائیدار مستقبل کی تخلیق میں اہم کردار ادا کرسکتی ہیں۔
جامعہ ہمدرد کے وائس چانسلر پروفیسر محمد افشار عالم نے کہا کہ یونانی ادویات صحت کے نظام کی بنیاد رہی ہے۔ یہ نسبتاً محفوظ ہے اور عصری صحت کے مسائل کو حل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ حکیم اجمل خان کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے انہوں نے حکیم عبدالحمید کی خدمات کا بھی ذکر کیا جو یونانی طب کو آگے بڑھانے میں پیش پیش تھے۔ انہوں نے کہا کہ صحت کے تمام مسائل کو کوئی ایک نظام حل نہیں کر سکتا ، اس لیے ہمیں بہتر تعاون اور اشتراک کی ضرورت ہے۔ صحت کے حل کو مربوط کرنا نہ صرف بیماری کے علاج کے لیے ضروری ہے بلکہ طرز زندگی کو فروغ دینے اور بہتر بنانے کے لیے بھی اہم ہے۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ جامعہ ہمدرد روایتی طبی نظام کے بھرپور ورثے کو آگے بڑھانے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے کانفرنس کو کامیاب بنانے پر ڈائریکٹر جنرل اور ان کی ٹیم اور معززین کو مبارکباد دی۔
******
ش ح۔م ش ۔ ج ا
(U: 6536)
(Release ID: 2102603)
Visitor Counter : 23