وزارت دفاع
دفاع کے وزیر مملکت نے ایرو انڈیا 2025 میں بھارتی بحریہ کے سیمینار سے خطاب کیا
’’بھارت بحر ہند میں اپنی ارضیاتی کلیدی پوزیشن کی وجہ سے تزویراتی طور پر اہم کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے؛ خطے میں پرامن بقائے باہمی اور سلامتی کے لیے مقامی صلاحیت ضروری ہے‘‘
Posted On:
12 FEB 2025 7:24PM by PIB Delhi
دفاع کے وزیر مملکت جناب سنجے سیٹھ نے 12 فروری 2025 کو بنگلورو میں ایرو انڈیا 2025 میں بھارتی بحریہ کے زیر اہتمام ایک سیمینار کے دوران کہا، ’’بھارت بحر ہند میں ارضیاتی کلیدی پوزیشن کی وجہ سے تزویراتی طور سے ایک اہم کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے، جس کے لیے اس خطے میں پر امن بقائے باہمی اور سلامتی کے لیے اندرونِ ملک صلاحیت ضروری ہے۔‘‘ دفاع کے وزیر مملکت نے ’آتم نربھر بھارتی بحریہ جہازرانی میں تغیر-2047 اور اس سے متعلق ایکو نظام‘ کے موضوع پر ایک وژن دستاویز ’بھارتی بحریہ جہازرانی- تکنیکی روڈ میپ2047‘ کی رونمائی کی، جس میں بحریہ کے سربراہ ایڈمیرل دنیش کے ترپاٹھی نے بھی شرکت کی۔
جناب سنجے سیٹھ نے کہا کہ حالیہ عالمی تنازعات نے یہ ظاہر کیا ہے کہ ایک مضبوط صنعتی اڈے کی مدد سے ایک قابل اعتماد دفاعی قوت ایک مضبوط اور متحرک قوم کی کلید ہے۔ انہوں نے تمام اسٹیک ہولڈرز پر زور دیا کہ وہ نتیجہ خیز اور باہمی تعاون کے ذریعے پیچیدہ مسائل کے اختراعی، مقامی اور دیرپا حل فراہم کرنے کے لیے اپنی کوششوں میں ثابت قدم اور پرعزم رہیں۔ انہوں نے ایک ’آتم نربھر‘، چست، جوابدہ اور مستقبل کے لیے تیار فورس بننے کے لیے تکنالوجی روڈ میپ 2047 کی تشکیل میں ہندوستانی بحریہ کی کوششوں کی ستائش کی۔
دفاع کے وزیر مملکت نے اس حقیقت پر روشنی ڈالی کہ جس تکنالوجی روڈ میپ کی رونمائی کی جا رہی ہے وہ محض ایک کتاب نہیں ہے بلکہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی جانب سے بیان کردہ ’آتم نربھر بھارت‘ کے وژن کو عملی جامہ پہنانے کے لیے ایک معتبر دستاویز ہے۔ یہ دستاویز مقامی دفاعی آر اینڈ ڈی، ڈی پی ایس یوز، انڈسٹری پارٹنرز، ایم ایس ایم ای، اسٹارٹ اپس اور اکیڈمی اور مختلف اسٹیک ہولڈرز کے لیے رہنمائی کا کام کرے گی۔ انہوں نے نظام کے ڈیزائن، ترقی اور تعیناتی میں ٹائم فریم کو کم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
بھارتی بحریہ کی طاقت پر روشنی ڈالتے ہوئے، شری سنجے سیٹھ نے کہا کہ پچھلی دہائی نے ہندوستان کو ایک قابل اعتبار اقتصادی طاقت کے طور پر ابھرتے ہوئے دیکھا ہے جس کے ساتھ ہندوستانی بحریہ دنیا کی اعلیٰ ترقی یافتہ بحریہ میں شامل ہے۔ انہوں نے ذکر کیا کہ ہندوستانی بحریہ جس میں مختلف ہندوستانی شپ یارڈز میں 60 سے زائد جنگی جہاز زیر تعمیر ہیں اور 39 سے زیادہ مقامی بحری جہاز اور آبدوزیں گزشتہ چند برسوں میں 'آتم نربھرتا' کی حقیقی سفیر تھیں۔ انہوں نے ہندوستانی بحریہ کو ان کی قوم کے پہلے رویے کی تلقین کی اور خود انحصاری کے لیے لگن اور انتھک کوششوں کی تعریف کی۔
ایڈمرل دنیش کے ترپاٹھی نے اپنے خطاب میں کہا کہ جنگ کی ہمیشہ بدلتی ہوئی نوعیت خاص طور پر ہوائی شعبے میں مسلسل کوششوں اور ہوابازی کے شعبے میں مخصوص تکنالوجیوں کو اپنانے پر زور دیتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایرو انڈیا کو ایک ارب مواقع کے لیے ایک رن وے کے طور پر تیار کیا گیا ہے، کیونکہ یہ تمام اسٹیک ہولڈرس، تحقیق و ترقی کے اداروں، صنعت، ایم ایس ایم ای اداروں، اسٹارٹ اپ اور ماہرین تعلیم کو تبادلہ خیال کے لیے ایک مشترکہ پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے؛جدید ترین نظاموں، تکنالوجیوں اور ساز و سامان کی جانچ، جائزے اور براہِ راست تجربہ حاصل کرنے کی سہولت فراہم کرتا ہے۔
بحریہ کے سربراہ نے اس حقیقت کو تقویت بخشی کہ ہندوستانی بحریہ کی ہوابازی روایتی انٹیلی جنس سرویلنس اینڈ ریکنیسنس (آئی ایس آر) کے کرداروں سے ٹیکنالوجی کے گہرے کاموں جیسے مواصلاتی ریلے، جیمنگ پلیٹ فارمز، سائنسی تحقیق اور ایس اے آر کے کرداروں میں آگے بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ لڑاکا طیاروں، ہیلی کاپٹروں، ہوائی جہازوں کے نظام، ایونکس اور ہتھیاروں کے سازوسامان کا مستقبل کا ڈیزائن اور ترقی یہ سب ہندوستانی بحریہ کے مشن آتم نربھرتا اور 2047 تک 100 فیصد خود انحصاری کے لیے انتھک کوششوں اور غیر متزلزل عزم کا ثبوت ہیں۔
’آتم نربھر بھارتی بحریہ جہازرانی– 2047‘ سیمینار نے ان ترجیحات اور مقاصد پر روشنی ڈالی جو بحری ہوابازی کی اگلی دو دہائیوں کے دوران اس کی ترقی میں جدت طرازی کی راہنمائی کریں گے، ایک سازگار ماحولیاتی نظام تشکیل دیں گے تاکہ مقامی ایوی ایشن ٹیکنالوجی کے انقلاب میں ایک محرک بن کر صلاحیتوں کی ترقی کو ممکن بنایا جاسکے۔
**********
(ش ح –ا ب ن)
U.No:6529
(Release ID: 2102514)
Visitor Counter : 37