سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بھارت کی سائنسی افرادی قوت کو مضبوط کرنے کے لیے قابلیت کے فریم ورک کی اپیل کی


وزیر نے سائنس کی قیادت میں ترقی اور تعاون کو آگے بڑھانے کے لیے ’وگیان شکتی‘ اقدام کا جائزہ لیا

ریسرچ گرانٹس میں بڑھتی ہوئی شرکت: ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے مشترکہ فیلوشپ پورٹل کا جائزہ لیا

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے صنعتی کیلنڈر کی تجویز پیش کی تاکہ تحقیق اور صنعت کے روابط کو فروغ دیا جائے اور اختراع کو تیز کیا جا سکے۔

مواقع کو فروغ: وزیر موصوف نے سائنسی اداروں میں قبائلی طلباء کی انٹر ن شپ کی وکالت کی

Posted On: 12 FEB 2025 6:36PM by PIB Delhi

سائنسی وزارتوں، محکموں اور تنظیموں کے سکریٹریوں اور دیگر اعلیٰ حکام کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ میں، مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) برائے سائنس اور ٹیکنالوجی، ارتھ سائنسز اور وزیر مملکت برائے پی ایم او، محکمہ جوہری توانائی، خلائی محکمہ، عملہ، عوامی شکایات اور پنشن، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے سائنسی اداروں میں کام کرنے والے افراد کے لیے قابلیت کے ڈھانچے کی ضرورت پر زور دیا۔ وزیر نے ہدایت کی کہ صلاحیت سازی  کمیشن کے تعاون سے تیار کردہ فریم ورک میں فنکشنل اور ڈومین سے متعلق دونوں طرح کی مہارتوں کو شامل کیا جانا چاہیے۔رسائی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے، انہوں نے اصرار کیا کہ ’عوامی اسٹیک ہولڈرز تک میری رسائی کتنی ہے‘ کو ایک کلیدی کارکردگی کے اشارے کے طور پر شامل کیا جائے، ایک ایسا پہلو جسے سائنس کی وزارتیں اکثر نظر انداز کرتی ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001R2UG.jpg

بلند خواہشاتی ’وگیان شکتی‘ پہل کا جائزہ لیتے ہوئے، وزیر نے اس کی پیشرفت کا جائزہ لیا اور ایک متحد ذخیرے کے طور پر اپنے کردار کا اعادہ کیا جس کا مقصد سائنسی کوششوں کو ترقی کے نتائج تک پہنچانا ہے۔ ایجنسیوں کے درمیان تعاون، صنعت اکیڈمیا کے تعاملات اور قیادت اور حکمرانی جیسے ستونوں پر بنایا گیا یہ اقدام سائنس میں سرمایہ کاری پر زیادہ سے زیادہ منافع حاصل کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ اس کے حصے کے طور پر، انہوں نے انڈیا سائنس، ٹیکنالوجی، اور انوویشن پورٹل کا جائزہ لیا، جس کا تصوربھارت کے سائنس اور ٹیکنالوجی کے ماحولیاتی نظام کے ڈیٹا بیس کو مضبوط کرنے اور تحقیق کے اہم وسائل تک رسائی کو بڑھانے کے لیے بنایا گیا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002BNH9.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے مشترکہ فیلوشپ پورٹل کا بھی جائزہ لیا، جسےبھارت میں ریسرچ گرانٹس کے لیے ایک اسٹاپ پلیٹ فارم کے طور پر ڈیزائن کیا گیا ہے۔ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، پورٹل نے 5,000 سے زیادہ رجسٹرڈ صارفین حاصل کیے ہیں، جن میں سے 1,500 نے اپنے پروفائلز مکمل کر لیے ہیں اور فیلوشپ کے لیے درخواست دینے کے اہل ہیں۔ وزیر نے بڑھتی ہوئی شراکت پر اطمینان کا اظہار کیا اور تحقیقی گرانٹس کو نوجوان سائنسدانوں کے لیے مزید قابل رسائی بنانے کے لیے مزید بیداری کی کوششوں کی حوصلہ افزائی کی۔

تحقیق اور صنعت کے درمیان فرق کو ختم کرنے کے لیے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے تجویز پیش کی کہ مختلف وزارتوں کے تحت تمام سائنسی لیبز صنعتی اجلاسوں کے لیے ایک کیلنڈر تیار کریں۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ پرائیویٹ سیکٹر کے ساتھ ایک منظم روابط سے نہ صرف سائنسی دریافتوں کیبازار کاری  میں تیزی آئے گی بلکہ عوامی بہبود پر ان کے اثرات میں بھی اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ایسا اقدام اس بات کو یقینی بنائے گا کہ تکنیکی پیش رفت تیزی سے اور زیادہ مؤثر طریقے سے عوام تک پہنچے۔

سائنسی تحقیق میں شمولیت کو فروغ دینے کے اقدام میں، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے تمام محکموں پر زور دیا کہ وہ قبائلی طلباء کو انٹرن شپ اور نمائش کے لیے مختلف سائنسی اداروں سے منسلک کرنے کے مواقع تلاش کریں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس طرح کے اقدامات پسماندہ طلباء کو تحقیق اور اختراع کے بارے میں قابل قدر بصیرت فراہم کریں گے، جس سے مزید متنوع اور جامع سائنسی کمیونٹی کو فروغ ملے گا۔

اجلاس میں حکومت ہند کے پرنسپل سائنسی مشیر ڈاکٹر اے کےسود، پروفیسر ابھے کرندیکر، سکریٹری، ڈی ایس ٹی؛ ڈاکٹر راجیش گوکھلے، سیکرٹری، بائیو ٹیکنالوجی؛ جناب  روی چندرن، سکریٹری، ارتھ سائنسز، ڈاکٹر این کلیسیلوی، ڈی جی، سی ایس آئی آر، ڈاکٹر وی نارائنن، چیرمین، اسرو اور سکریٹری، محکمہ خلائی اور دیگر سینئر عہدیدارنے شرکت کی۔

میٹنگ نے منظم سائنسی مشغولیت کو ادارہ جاتی بنانے، اختراع کو فروغ دینے اور اس بات کو یقینی بنانے کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا کہ تحقیق کے فوائد لیبارٹریوں سے آگے عوامی اسٹیک ہولڈرز تک پہنچیں۔

***

(ش ح۔اص)

UR No 6522


(Release ID: 2102478) Visitor Counter : 20


Read this release in: English , Hindi