زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

چودہویں ویں ایشیائی ماہی گیری اور آبی زراعت فورم (14 اے ایف اے ایف) کا مرکزی وزیر جناب راجیورنجن سنگھ عرف للن  سنگھ نے کیا افتتاح


وزیر اعظم کی دور اندیش قیادت میں بھارت دنیا کا دوسرا سب سے بڑا مچھلی پیدا کرنے والا ملک بن گیا ہے:جناب راجیو رنجن سنگھ

کسان کریڈٹ کارڈ اسکیم کی ماہی گیروں اور مچھلی کے کاشتکاروں تک توسیع کر دی گئی ہے:مرکزی وزیر

تحقیقی اداروں کو ماہی گیروں اور کسانوں کے ذریعہ سائنسی طریقوں کو اپنانے کو بہتر بنانے کے لئے کے وی کے ایس  کو شامل کرتے ہوئے  صلاحیت سازی کی پہل  شروع کرنی چاہئے: مرکزی وزیر جناب راجیو رنجن سنگھ

جناب راجیو رنجن سنگھ نے 14 اے ایف اے ایف ایکسپو کا بھی افتتاح کیا

Posted On: 12 FEB 2025 5:03PM by PIB Delhi

ماہی گیری ، مویشی پروری اور ڈیری اور پنچایتی راج کے مرکزی وزیر جناب راجیو رنجن سنگھ عرف للن سنگھ نے آج نئی دہلی کے پوسا کیمپس میں 14 ویں ایشیائی مچھلیوں اور آبی حیات فورم  (14 اے ایف اے ایف) کا افتتاح کیا ، جو عالمی ماہی گیری اور آبی زراعت میں ایک اہم سنگ میل ہے ۔  اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جناب راجیو رنجن سنگھ نے پائیدار ماہی گیری کے لیے حکومت ہند کے عزم پر روشنی ڈالی ۔  انہوں نے زور دے کر کہا کہ وزیر اعظم کی دور اندیش قیادت اور پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی) کے تحت ہندوستان دنیا کا دوسرا سب سے بڑا مچھلی پیدا کرنے والا ملک بن گیا ہے ۔  وزیر موصوف نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ہندوستان سمندر میں ماہی گیروں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے نیشنل ڈیجیٹل فشریز پلیٹ فارم اور جہاز کی نگرانی ، ٹرانسپونڈر اور ایمرجنسی الرٹس جیسے جدید ڈیجیٹل حل نافذ کر رہا ہے ۔  انہوں نے یہ بھی بتایا کہ کسان کریڈٹ کارڈ اسکیم کو مچھلی کے کاشتکاروں  اور مچھلی پالنے والوں تک بڑھا دیا گیا ہے اور ماہی گیری کے شعبے کے لیے مختلف بیمہ اسکیمیں بھی متعارف کرائی گئی ہیں ۔  انہوں نے ملک میں ماہی گیری کی ترقی میں اس کے تعاون کو تسلیم کرتے ہوئے اس کی تکنیکی پیشکشوں کے لیے آئی سی اے آر کی مزید تعریف کی ۔  مزید برآں انہوں نے زور دے کر کہا کہ تحقیقی اداروں کو ماہی گیروں اور کسانوں کے ذریعے سائنسی طریقوں کو اپنانے کو بہتر بنانے کے لیے کے وی کے ایس کو شامل کرتے ہوئے صلاحیت سازی کی پہل کرنی چاہیے ۔  انہوں نے 14 اے ایف اے ایف ایکسپو کا بھی افتتاح کیا ، جو ایک بڑی خاص بات ہے ، جس میں ریاستی ماہی گیری کے محکموں ، تعلیمی اداروں ، تحقیقی اداروں اور صنعت کے اسٹیک ہولڈرز کو تکنیکی ترقی کی نمائش کے لیےجمع کیا گیا ہے ۔

 https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0015JVM.jpg

 

ڈاکٹر ہیمانشو پاٹھک، سیکرٹری ڈی اے آر ای، اور ڈی جی، آئی سی اے آر نے اس بات پر زور دیا کہ آئی سی اے آر کی جانب سے 75 نئی ماہی گیری کی ٹیکنالوجیز اور بہتر مچھلی کی اقسام تیار کی گئی ہیں، جو آئی سی اے آر کے پائیدار اور کاربن نیوٹرل ماہی گیری اور آبی پروری کے عزم کو اجاگر کرتی ہیں تاکہ صنعت کی طویل مدتی لچک کے لئے اس کی معاونت کی جا سکے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003MACA.jpg

 

ماہی پروری ، مویشی پروری اور ڈیری کی وزارت ، حکومت ہند کے محکمہ ماہی پروری کے سکریٹری ڈاکٹر ابھیلکش لکھی نے حکومت کے تبدیلی لانے والے اقدامات ، خاطر خواہ سرمایہ کاری اور ہندوستان کی نیلی معیشت کے لیے اختراع کو آگے بڑھانے میں اسٹارٹ اپس کے اہم کردار پر روشنی ڈالی ۔

ڈی اے آر ای کے سابق سکریٹری اور آئی سی اے آر کے ڈی جی ڈاکٹر ایس آئیپن نے ماہی گیری کی تحقیق میں ہندوستان کی قیادت پر روشنی ڈالی اور 14 اے ایف اے ایف کو ایشیا کے ماہی گیری کے محققین کا مہاکمبھ قرار دیا ۔

ڈاکٹر ایسام یاسین محمد ، ڈائریکٹر جنرل ، ورلڈ فش ملیشیا نے ماہی گیری میں عالمی اختراعات پر بات کی اور پائیدار آبی زراعت میں تبدیلی کے اقدامات کے لیے ہندوستان کی تعریف کی ۔

ایشین فشریز سوسائٹی ، کوالالمپور کے صدر پروفیسر نیل لونراگن نے ماہی گیری کے شعبے کو عالمی سطح پر آگے بڑھانے میں بین الاقوامی تعاون کی اہمیت پر زور دیا ۔

ڈاکٹرجے کے جینا ، ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل (فشریز سائنس) آئی سی اے آر ، اور 14 اے ایف اے ایف کے کنوینر نے اپنے استقبالیہ خطاب میں کہا کہ فورم ماہی گیری اور آبی زراعت کے مستقبل کی تشکیل میں اہم کردار ادا کرے گا ۔  انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ اس تقریب میں 24 ممالک کے ایک ہزار شرکاء کے ساتھ ہندوستان اور بیرون ملک کے معروف ماہرین کی 20 سے زیادہ اہم پریزنٹیشنز(تعارف ) پیش کی گئیں ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00436E9.jpg

 

اجلاس میں معززین کی طرف سے مختلف اشاعتوں اور ٹیکنالوجیز کا اجرا بھی کیا گیا ۔  اس تقریب کا اہتمام ایشین فشریز سوسائٹی (اے ایف ایس) کوالالمپور نے انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ (آئی سی اے آر) ، محکمہ فشریز (ڈی او ایف) حکومت ہند ، اور ایشین فشریز سوسائٹی انڈین برانچ (اے ایف ایس آئی بی) منگلور کے تعاون سے کیا تھا ۔

15 سال بعد بھارت  میں 14 ویں اے ایف اے ایف کی میزبانی عالمی ماہی گیری اور آبی زراعت میں ملک کی بڑھتی ہوئی اہمیت کو اجاگر کرتی ہے ۔  تیزی سے پھیلتی ہوئی نیلی معیشت ، ترقی پسند پالیسیوں اور سائنسی ترقی کے ساتھ ، ہندوستان پائیدار ماہی گیری میں ایک اہم کھلاڑی کے طور پر ابھر رہا ہے ۔  یہ فورم ہندوستان کے تعاون کو ظاہر کرنے ، عالمی شراکت داری کو مستحکم کرنے اور مستقبل کے لیے پائیدار آبی زراعت کے اقدامات کو آگے بڑھانے کے موقع کے طور پر کام کرتا ہے ۔

********

ش ح۔ش آ۔ن م

 (U: 6512)


(Release ID: 2102425) Visitor Counter : 26


Read this release in: Tamil , English , Hindi