کامرس اور صنعت کی وزارتہ
پی ایم گتی شکتی کے تحت نیٹ ورک پلاننگ گروپ کی 87 ویں اجلاس میں بنیادی ڈھانچے کے اہم پروجیکٹوں کا جائزہ
این پی جی نے میٹرو ، آر آر ٹی ایس ، سڑک اور ہوائی اڈے کے پروجیکٹوں کا جائزہ لیا
Posted On:
12 FEB 2025 1:41PM by PIB Delhi
نیٹ ورک پلاننگ گروپ (این پی جی) کی 87 ویں میٹنگ میں پانچ پروجیکٹوں (1 میٹرو ، 1 آر آر ٹی ایس ، 2 روڈ ، اور 1 ہوائی اڈہ) کا جائزہ لیا گیا جو مربوط ملٹی ماڈل انفراسٹرکچر ، اقتصادی اور سماجی نوڈس اور انٹر ماڈل کوآرڈینیشن کے آخری میل تک رابطے کے پی ایم گتی شکتی اصولوں کے مطابق ہیں ۔ توقع ہے کہ ان اقدامات سے لاجسٹک کارکردگی کو فروغ ملے گا ، سفر کے اوقات میں کمی آئے گی اور تمام خطوں میں اہم سماجی و اقتصادی فوائد حاصل ہوں گے ۔
صنعت اور داخلی تجارت کے فروغ کے محکمے (ڈی پی آئی آئی ٹی) کے جوائنٹ سکریٹری جناب ای سرینیواس کی صدارت میں میٹرو ، آر آر ٹی ایس ، روڈ اور ہوائی اڈے کے شعبوں میں بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹوں کا جائزہ لینے اور پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان (پی ایم جی ایس این ایم پی) کے مطابق ملٹی ماڈل کنیکٹوٹی اور لاجسٹک کارکردگی کو بڑھانے پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے یہ اجلاس بلائی گئی ۔
ان منصوبوں کی تشخیص اور متوقع اثرات ذیل میں تفصیل سے بیان کیے گئے ہیں:
دہلی-پانی پت-کرنال نمو بھارت پروجیکٹ (آر آر ٹی ایس کوریڈور(راہداری)
ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت کے ذریعہ تجویز کردہ اور نیشنل کیپٹل ریجن ٹرانسپورٹ کارپوریشن (این سی آر ٹی سی) کے ذریعہ نافذ کردہ دہلی-پانی پت-کرنال نمو بھارت پروجیکٹ ، دہلی میں سرائے کالے خان اور ہریانہ میں کرنال کے درمیان تقریبا 136.30 کلومیٹر پر محیط ایک گرین فیلڈ پہل ہے ۔ کوریڈور(راہداری ) کو 90 کلومیٹر فی گھنٹہ کی اوسط رفتار سے چلانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے ، جو نقل و حمل کے موجودہ طریقوں کے مقابلے میں نمایاں طور پر تیز تر نقل و حمل کا اختیارپیش کرتا ہے ۔ توقع ہے کہ اس پروجیکٹ سے سفر کا وقت موجودہ 3.5-4 گھنٹے سے کم ہو کر تقریبا 90 منٹ ہو جائے گا ، جس سے دہلی اور ہریانہ کے اہم مراکز کے درمیان رابطے میں اضافہ ہوگا ۔
اسے دیگر نمو بھارت کوریڈورز (راہداری )کے ساتھ باہم کام کرنے کے قابل بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے ، جو سرائے کالے خان میں مشترکہ نمو بھارت اسٹیشن جیسے کلیدی مراکز پر ہموار ملٹی ماڈل انضمام کو یقینی بناتا ہے ۔ اس کے علاوہ یہ پروجیکٹ بڑے ریلوے ، میٹرو ، بس اور ہوائی اڈے کے نیٹ ورک کے ساتھ جوڑ کر نقل و حمل کے متعدد طریقوں کو مربوط کرے گا ، جس سے لوگوں کو ہموار رابطہ فراہم ہوگا ۔
پونے میٹرو لائن 4: کھرادی-کھڑک واسلہ نل اسٹاپ-وارجے-مانیک باغ کی اسپر لائن کے ساتھ
پونے میٹرو لائن 4: کھرادی-ہڈپسر-سوارگیٹ-کھڑک واسلہ ، نل اسٹاپ-وارجے-مانیک باغ سے ایک اسپر لائن کے ساتھ ، ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت کی طرف سے تجویز کی گئی ہے اور مہاراشٹر میٹرو ریل کارپوریشن لمیٹڈ کے ذریعے اس پر عمل درآمد کیا گیا ہے ، یہ پروجیکٹ تقریبا 31.64 کلومیٹر پر محیط ہے ۔ فی الحال ڈی پی آر مرحلے پر ، مربوط ڈیزائن ، جس میں آپریشنل اور مجوزہ میٹرو لائنوں کے ساتھ ساتھ فیڈر روٹس کے ساتھ انٹرچینجز شامل ہیں ، سے توقع کی جاتی ہے کہ مجموعی طور پر مسافروں کی تعداد میں اضافہ ہوگا اور ہموار تبادلےکی سہولت ملے گی ۔
محبوب نگر اکنامک راہداری
"این ایچ-167 کے گڈی بیلور-ماریکل-حسن پور/پوٹولمادوگو سیکشن کی فور لیننگ کی ترقی" سڑک نقل و حمل اور شاہراہوں کی وزارت کے تحت ایک براؤن فیلڈ ہائی وے پروجیکٹ ہے ، جسے نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا نے انجام دیا ہے ۔ تلنگانہ کے نارائن پیٹ اور محبوب نگر اضلاع میں واقع اس منصوبے کا مقصد موجودہ این ایچ-167 کوریڈور کو اپ گریڈ اور دوبارہ ترتیب دینا ہے-جس میں بڑے شہروں کے آس پاس بائی پاس شامل ہیں-90.37 کلومیٹر کی ڈیزائن لمبائی پر چار لین کی ترتیب میں ۔ حیدرآباد-پاناجی اکنامک کوریڈور کے ایک اہم جزو کے طور پر ، یہ پہل حیدرآباد اور رائےچور کے درمیان بین ریاستی رابطے کو بہتر بنائے گی ۔
منگیاکامی-چمپک نگر (این ایچ-08 کوریڈور(راہداری)
سڑک نقل و حمل اور شاہراہوں کی وزارت کے ذریعہ تجویز کردہ اور نیشنل ہائی ویز انفراسٹرکچر اینڈ ڈیولپمنٹ کارپوریشن لمیٹڈ (این ایچ آئی ڈی سی ایل) کے ذریعہ نافذ کردہ اس پروجیکٹ کا مقصد تریپورہ میں منگیاکامی سے چمپک نگر تک موجودہ این ایچ-08 کوریڈور (راہداری )کو بہتر بنانا اور وسیع کرنا ہے ۔ 25.45 کلومیٹر کی ڈیزائن لمبائی کا احاطہ کرتے ہوئے اس منصوبے میں موجودہ سڑک کو چار لین والی شاہراہ میں اپ گریڈ کرنا شامل ہے جس میں تعمیر شدہ علاقوں میں بھیڑ کو کم کرنے کے لیے ضروری بائی پاس اور ازسر نو تعمیر شامل ہیں ۔ توقع ہے کہ اس پروجیکٹ سے مغربی تریپورہ اور کھوائی اضلاع میں رابطے میں اضافہ ہوگا ، جس سے کلیدی اقتصادی اور سماجی علاقوں کو مربوط کیا جائے گا اور علاقائی بین ریاستی رابطے میں مدد ملے گی ۔
‘‘مہارشی والمیکی بین الاقوامی ہوائی اڈہ ، آیودھیادھم’’ (مرحلہ دوم) کی ترقی
مہاراشی والمیکی بین الاقوامی ہوائی اڈے ، ایودھیا کے دوسرے مرحلے کی توسیع کا مقصد خطے میں ہوائی سفر کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنا ہے ۔ موجودہ ٹرمینل میں مصروف اوقات کے دوران 674 مسافروں کی گنجائش اور 10 لاکھ کی سالانہ گنجائش ہے ۔ مسافروں کی آمد و رفت میں متوقع اضافے سے نمٹنے کے لیے ایک نئی مربوط ٹرمینل عمارت تعمیر کی جائے گی ۔ نئے ٹرمینل کو 4,000 عروج کے اوقات کے مسافروں کو سنبھالنے اور سالانہ 6 ملین مسافروں کو ایڈجسٹ کرنے کے لئے ڈیزائن کیا جائے گا ، 2046-47 تک اس منصوبے میں رن وے کو مضبوط بنانا اور توسیع دینا ، اضافی پارکنگ بے کی تعمیر ، ایک کثیر سطحی کار پارک ، فائر اسٹیشن ، اے ٹی سی ٹاور اور شہر کی طرف بہتر رسائی بھی شامل ہے ۔
********
ش ح۔ش آ۔ن م
(U: 6490)
(Release ID: 2102258)
Visitor Counter : 32