زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

موسم  سے ہم آہنگ   زراعت

Posted On: 11 FEB 2025 5:21PM by PIB Delhi

 وزیر مملکت برائے زراعت اور کسانوں کی بہبود جناب رام ناتھ ٹھاکر نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں  یہ معلومات دی ہے کہ انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ (آئی سی اے آر) ایک پروجیکٹ، نیشنل انوویشنز ان کلائمیٹ ریزیلینٹ ایگریکلچر(این آئی سی آر اے) کو نافذ کر رہی ہے جو فصلوں، مویشیوں، باغبانی اور ماہی پروری سمیت زراعت پر موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کا مطالعہ کرتی ہے۔ یہ موسم سے ہم آہنگ  ٹیکنالوجیز کو بھی تیار اور فروغ دے رہی  ہے، جو خشک سالی، سیلاب، پالا، گرمی کی لہروں وغیرہ جیسے شدید موسمی حالات کا شکار ہونے والے خطوں میں مدد کرتی ہے۔ این آئی سی آر اے کے تحت کیے گئے مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ موافقت کے اقدامات کی عدم موجودگی میں، موسمیاتی تبدیلیوں سے بارش  اور سینچائی  کے ذریعہ  پیدا ہونے والے چاول، گیہوں ، خریف  مکئی  میں  کمی  کا امکان  ہے۔این آئی سی آر اے کے تحت، موسمیاتی تبدیلی سے  زراعت کے لئے پیدا ہونے والے خطرے اور زد پذیری کا جائزہ، ماحولیاتی تبدیلی پر پروٹوکول سے  متعلق  بین الحکومتی پینل (آئی پی سی سی) کے مطابق 651 بنیادی طور پر زرعی اضلاع کے لیے ضلعی  سطح پر لیا گیا ہے۔ 310 اضلاع جن کی شناخت زد پذیرکے طور پر کی گئی ہے، ان میں سے 109 اضلاع کو ‘بہت زیادہ’ اور 201 اضلاع کو ‘انتہائی’ زد پذیر اضلاع  کےطور پر  درجہ بندی کی گئی ہے۔ ان 651 اضلاع کے لیے ڈسٹرکٹ ایگریکلچر کنٹیجنسی پلانز موسم کی خرابیوں سے نمٹنے کے لیے تیار کیے گئے ہیں اور تجویز کردہ مقام مخصوص آب و ہوا کے لیے لچکدار فصلوں اور اقسام اور انتظامی طریقوں کے ذریعے نمٹنے کے لیے تیار کیے گئے ہیں۔ موسمیاتی تغیرات کے لیے کسانوں کی لچک اور موافقت کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے، این آئی سی آر اے کے تحت‘‘ کلائمنٹ ریزیلینٹ  ویلیج (سی آر ویز)’’کا تصورکیا گیا ہے۔ محل وقوع سے متعلق موسمیاتی لچکدار ٹیکنالوجیز کا مظاہرہ 151 آب و ہوا کے لحاظ سے کمزور اضلاع کے 448  سی آر ویز  میں کیا گیا ہے جس میں کسانوں کو اپنانے کے لیے 28 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقے کا احاطہ کیا گیا ہے۔ کاشتکاروں کو موسمیاتی تبدیلی کے مختلف پہلوؤں سے آگاہ کرنے کے لیے صلاحیت سازی کے پروگرام منعقد کیے جاتے ہیں تاکہ موسمیاتی لچکدار ٹیکنالوجیز کو بڑے پیمانے  پر اپنایا جا سکے۔ زراعت کے شعبے میں موسمیاتی حالات سے نمٹنے کے لیے حکومت کی جانب سے پائیدار زراعت پر قومی مشن (این ایم ایس اے) کے تحت کئی اسکیمیں بھی شروع کی گئی ہیں۔ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے لیے،  آئی سی اے آر  کے زیراہتمام قومی زرعی تحقیقی نظام نے گزشتہ 10 برسوں (2024-2014) کے دوران کل 2900 اقسام جاری کی ہیں۔ جن میں سے 2661 اقسام ایک یا اس سے زیادہ بایوٹک  اور/یا  بایو ابیوٹک دباؤ  برداشت کرسکتی  ہیں۔ موسمیاتی لچکدار ٹیکنالوجیز جیسے چاول انٹینسی فکیشن  نظام، ایروبک چاول، چاول کی براہ راست بوائی، جوتائی کے بغیر گندم کی بوائی، موسمیاتی لچکدار اقسام کی کاشت جو شدید موسمی حالات جیسے خشک سالی اور گرمی کو برداشت کرتی ہیں، چاول کی باقیات وغیرہ کو  اسی جگہ  جمع کرنے جیسے نظام  تیار کیا گیا ہے اور اس کا مظاہرہ کیا گیا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ ف ا ۔رض

U-6477


(Release ID: 2102153) Visitor Counter : 42
Read this release in: English , Hindi