دیہی ترقیات کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

 سیلف ہیلپ گروپس

Posted On: 11 FEB 2025 5:43PM by PIB Delhi

لوک سبھا میں آج دیہی ترقی کے وزیر مملکت ڈاکٹر چندر شیکھر پیمسانی نے ایک تحریری جواب میں معلومات دیتے ہوئے بتایا کہ دیہی ترقی کی وزارت (ایم او آر ڈی) دیگر اقدامات کے ساتھ ساتھ دین دیال انتیودیہ یوجنا-نیشنل رورل لائیولی ہڈ مشن (ڈی اے وائی-این آر ایل ایم) اور مہاتما گاندھی نیشنل رورل ایمپلائمنٹ گارنٹی ایکٹ (منریگا) کو نافذ کر رہی ہے جس میں اپنی مدد آپ گروپس (ایس ایچ جیز) شامل ہیں ۔ ان اسکیموں کو ریاستی حکومتوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی انتظامیہ کے ذریعے نافذ کیا جاتا ہے ۔ اس کے علاوہ ، وقتاً فوقتاً دیہی ترقی کے لیے کام کرنے والے دیگر محکموں/وزارتوں اور ریاستی حکومت کے محکموں کے ذریعے ایس ایچ جیز کو شامل کیا جا رہا ہے ۔

ڈی اے وائی-این آر ایل ایم کو 2011 سے ملک بھر میں ایک مشن موڈ میں نافذ کیا جا رہا ہے جس کا مقصد سماجی و اقتصادی ذات کی مردم شماری (ایس ای سی سی) 2011 کے اعداد و شمار اور غریبوں کی شراکت دار شناخت (پی آئی پی) کے عمل کے مطابق ہر دیہی غریب گھرانے سے کم از کم ایک خاتون رکن کو  اپنی مدد آپ گروپوں (ایس ایچ جی) کے دائرے میں لانا اور معاشی سرگرمیاں شروع کرنے میں ان کی مدد کرنا ہے ۔ 31 جنوری 2025 تک تقریباً 10.05 کروڑ خواتین گھرانوں کو 90.90 لاکھ  اپنی مدد آپ  گروپوں (ایس ایچ جی) میں شامل کیا گیا ہے ۔ مشن کے تحت 2011 سے ایس ایچ جیزمیں شامل ہونے والے گھرانوں کی ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لحاظ سے تفصیلات ضمیمہ میں منسلک ہیں ۔

منریگا کے تحت ، ایس ایچ جی ممبران گرام سبھا پروجیکٹوں میں شرکت کے ذریعے کاموں کی منصوبہ بندی میں شامل ہوتے ہیں ، سوشل آڈیٹرز کا کردار ادا کرتے ہیں اور ورک سائٹ سپروائزر (ساتھی) کے طور پر بھی مصروف ہوتے ہیں ۔ اس کے علاوہ ، یہ پروگرام بتدریج خواتین کے  اپنی مدد آپ گروپوں کی فیڈریشنوں کو گرام پنچایت/بلاک/ضلع کی سطح پر پروجیکٹ پر عمل درآمد کرنے والی ایجنسیوں (پی آئی ایز) کے طور پر شامل کرتا ہے ۔

(ب)   ڈی اے وائی-این آر ایل ایم کے تحت دیہی غریبوں کی پائیدار بنیاد پر آمدنی بڑھانے کے لیے مہیلا کسان سشکتی کرن پریوجنا (ایم کے ایس پی) اسٹارٹ اپ ولیج انٹرپرینیورشپ پروگرام (ایس وی ای پی) نیشنل رورل اکنامک ٹرانسفارمیشن پروجیکٹ (این آر ای ٹی پی) دین دیال اپادھیائے گرامین کوشلیہ یوجنا (ڈی ڈی یو-جی کے وائی) رورل سیلف ایمپلائمنٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ (آر ایس ای ٹی آئی) جیسی مختلف ذیلی اسکیمیں نافذ کی جا رہی ہیں ۔ مشن چار بنیادی اجزاء میں سرمایہ کاری کے ذریعے اپنے مقصد کو حاصل کرنے کی کوشش کرتا ہے ، یعنی (1) دیہی غریبوں کے پائیدار کمیونٹی اداروں (اپنی مدد آپ گروپس-ایس ایچ جیز ، ولیج آرگنائزیشنز-وی اوز ، کلسٹر لیول فیڈریشنز-سی ایل ایفز) کو سماجی طور پر متحرک کرنا اور فروغ دینا (2) مالی شمولیت (3) پائیدار معاش  اور (4) ہم آہنگی اور  اختیارات۔ اس کے مطابق ، مشن کے دائرے میں اور دیگر وزارتوں کی مربوط اسکیموں کے ساتھ ، ایس ایچ جی اراکین کو پائیدار معاش کے فروغ کے لیے سہولت فراہم کی جا رہی ہے ، تاکہ وہ سالانہ آمدنی کے طور پر کم از کم ایک لاکھ روپے کے خواہش مند ہدف تک پہنچ سکیں ۔ اس پہل کو آسان بنانے کے لیے ، ایس ایچ جی گھرانوں کی آمدنی اور سرگرمیوں کا جائزہ لینے کے لیے ایک موبائل ایپلی کیشن شروع کی گئی ہے ۔

وزارت نے گورنمنٹ ای-مارکیٹ پلیس (جی ای ایم) کے اشتراک سے ایس ایچ جی مصنوعات کی مارکیٹنگ کے لیے جی ای ایم میں اسٹور فرنٹ کے طور پر ’’ ایس اے آر اے ایس کلیکشن‘‘ تیار کیاہے ۔ اس کے علاوہ وزارت اور  بالترتیب فلپ کارٹ انٹرنیٹ پرائیویٹ لمیٹڈ اور ایمیزون کے درمیان 2 نومبر 2021 اور 12 مئی 2022 کو مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے گئے ہیں  تاکہ  اپنی مدد آپ گروپس (ایس ایچ جیز) کے پروڈیوسروں بشمول کاریگروں ، بنکروں اور دستکاروں کو فلپ کارٹ سمرتھ پروگرام اور ایمیزون سہیلی پہل کے ذریعے قومی منڈیوں تک رسائی کی اجازت  حاصل ہو سکے۔ وزارت نے 2 نومبر 2022 کو پتنجلی کے ساتھ ایس ایچ جی مصنوعات کی آن لائن مارکیٹنگ سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کے لیے ایک مفاہمت نامے پر بھی دستخط کیے ہیں ۔

وزارت نے ایس ایچ جی مصنوعات کی آن لائن مارکیٹنگ کے لیے ایک ای کامرس پلیٹ فارم (www.esaras.in) بھی شروع کیا ہے ۔ ایس ایچ جی مصنوعات کی آن بورڈنگ اور مارکیٹنگ کے لیے ایم او آر ڈی اور فشنیر ٹیکنالوجیز پرائیویٹ (میشو)کے درمیان16 فروری 2023  کو اور جیو مارٹ (ریلائنس ریٹیل لمٹیڈ) کے ساتھ 8 دسمبر 2023 کو  ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیے گئے ہیں ۔ اس کے علاوہ کچھ ریاستوں نے ایس ایچ جی کی مصنوعات کی مارکیٹنگ میں مدد کے لیے اپنا ای کامرس پلیٹ فارم بھی تیار کیا ہے ۔

31 جنوری 2025 تک متحرک کیے گئے کنبے اور ایس ایچ جی کی تعداد کی ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لحاظ سے تفصیلات

 

نمبر شمار

ریاست

 تشکیل دیے گئے ایس ایچ جیز

 متحرک کیے گئے کنبے

1

آندھرا پردیش

855600

9075289

2

آسام

361516

4111020

3

بہار

1097100

12713428

4

چھتیس گڑھ

276375

3068427

5

گجرات

279758

2783006

6

جھارکھنڈ

291601

3589607

7

کرناٹک

360684

4207374

8

کیرالہ

271209

4002478

9

مدھیہ پردیش

487291

5829972

10

مہاراشٹر

640719

6525549

11

اڈیشہ

551141

5775035

12

راجستھان

321875

3804161

13

تمل ناڈو

336764

4023939

14

تلنگانہ

442979

4820573

15

اتر پردیش

842101

9509884 ۔

16

مغربی بنگال

1192980

12251533

17

ہریانہ

60301

629094

18

ہماچل پردیش

45295

378542

19

جموں و کشمیر

91445

797805

20

پنجاب

52118

543246

21

اتراکھنڈ

65840

497777

22

اروناچل پردیش

11730

91964

23

منی پور

11538

117457

24

میگھالیہ

45312

444264

25

میزورم

10291

85934

26

ناگالینڈ

15419

135261

27

سکم

5915

56675

28

تریپورہ

51841

494675

29

انڈمان اور نکوبار جزائر

1294

13194

30

گوا

3891

50735

31

لداخ

1745

12230

32

لکشدیپ

348

4363

33

پڈوچیری

4744

59714

34

دمن  دیو یو اورنگر ہویلی

1645

16674

 

میزان

9090405

100520879

********

ش ح۔ م ش۔ش ب ن

 (U: 6474)


(Release ID: 2102127) Visitor Counter : 25


Read this release in: English , Hindi