بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

لاجسٹکس کارکردگی کا اشاریہ

Posted On: 11 FEB 2025 4:08PM by PIB Delhi

 ورلڈ بینک کے لاجسٹکس کاکردگی کے اشاریے (ایل پی آئی) کے مطابق، 2023 میں بھارت بین الاقوامی شپمنٹ کے زمرے میں عالمی درجہ بندی میں 22  ویں پائیدان پر پہنچ گیا ہے ، اور مجموعی طور پر لاجسٹکس کاکردگی کے اشاریے کی درجہ بندی میں 38 ویں پائیدان پر ہے۔ بھارتی بندرگاہوں نے ’’ٹرن اراؤنڈ ٹائم‘‘ میں کافی بہتری درج کی ہے۔ ورلڈ بینک کے لاجسٹکس کاکردگی کے اشاریے (ایل پی آئی) رپورٹ 2023 میں شائع ہونے والے ’’ٹرن اراؤنڈ ٹائم‘‘ پیرامیٹر پر بھارتی بندرگاہوں کا عالمی موازنہ 0.9 دن کے طور پر تسلیم کرتا ہے جو امریکہ (1.5 دن)، آسٹریلیا (1.7 دن)، بیلجیئم (1.3 دن)، کینیڈا (2.0 دن)، جرمنی (1.3 دن)، متحدہ عرب امارات (1.1 دن)، سنگاپور (1.0 دن)، روسی فیڈریشن (1.8 دن) سے بہتر ہے۔ ملائیشیا (1.0 دن)، آئرلینڈ (1.2 دن)، انڈونیشیا (1.1 دن)، نیوزی لینڈ (1.1 دن) اور جنوبی افریقہ (2.8 دن)۔

میری ٹائم امرت کال وژن 2047 کو بلیو اکانومی کے اصولوں کے مطابق ڈیولپ کیا گیا تھا۔ یہ بھارت کے سمندری شعبے کے لیے طویل مدتی امنگوں کا خاکہ پیش کرتا ہے اور اس پر عمل درآمد کے لیے ایک وسیع ایکشن پلان فراہم کرتا ہے۔ اس وژن کا مقصد مختلف کلیدی اقدامات کے ذریعے اس شعبے کو تبدیل کرنا ہے، جن میں گرین فیلڈ اور براؤن فیلڈ ترقی کے ذریعے بندرگاہ کی صلاحیت میں توسیع، آٹومیشن اور ڈیجیٹلائزیشن سے فائدہ اٹھاتے ہوئے آپریشنل کارکردگی میں اضافہ اور ہائیڈروجن مراکز کی ترقی جیسے سبز اقدامات کے ذریعے اس شعبے کو زیادہ پائیدار بنانا شامل ہے۔ پائیداری کے علاوہ ، وژن جزائر اور کروز سیکٹر کی ترقی پر زور دیتا ہے ، جس کا مقصد ساحلی سیاحت اور متعلقہ بنیادی ڈھانچے کو فروغ دینا ہے۔ اس میں افرادی قوت کی تربیت اور مہارت کی ترقی کو توسیع دے کر سمندری صلاحیت کی تعمیر کو مضبوط بنانے پر بھی توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ مزید برآں، یہ وژن بین الاقوامی سمندری پلیٹ فارموں میں شرکت کو بڑھا کر بھارت کی عالمی سمندری موجودگی کو بڑھانے کی خواہش رکھتا ہے۔ توجہ کا ایک اور اہم شعبہ جہاز سازی اور مرمت کا شعبہ ہے۔ اس وژن کا مقصد بھارت کو جہاز سازی میں ایک عالمی رہنما کے طور پر پیش کرنا ہے جبکہ ملک کے شپنگ ٹن وزن کو بڑھانے کے لیے بھی کام کرنا ہے۔ ان پرجوش مقاصد کے حصول کے لیے حکمت عملی میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی، پالیسی اصلاحات، تکنیکی ترقی، ادارہ جاتی مضبوطی اور ریگولیٹری بہتریوں پر مشتمل مداخلتوں کا ایک جامع مجموعہ تجویز کیا گیا ہے۔

جی ایم آئی ایس 2023 نے 10 لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کا وعدہ کیا۔ اس میں 8.35 لاکھ کروڑ روپے (بین الاقوامی تعاون سمیت) کی سرمایہ کاری کے عزم کے ساتھ 360 مفاہمت ناموں پر دستخط اور 1.68 لاکھ کروڑ روپے کے اضافی سرمایہ کاری منصوبوں کا اعلان شامل ہے۔

یہ جانکاری بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے آج راجیہ سبھا میں دی۔

***

(ش ح – ع ا)

U. No. 6445


(Release ID: 2101970) Visitor Counter : 18


Read this release in: English , Hindi