وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
azadi ka amrit mahotsav

قدرتی موتی کی پیداوار

Posted On: 11 FEB 2025 4:29PM by PIB Delhi

 حکومت ہند کی ماہی پروری ، مویشی پروری  اور دودھ کی صنعت  کے ماہی پروری کے محکمے نے ریاستی حکومتوں ، تحقیقی اداروں اور دیگر متعلقہ ایجنسیوں کے تعاون سے قدرتی موتیوں کی کاشت کو فروغ دینے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں ۔  ماہی پروری کے محکمے کی طرف سے کی گئی بڑی پہل میں یہ شامل ہیں  (i)   2307 بیولیو کی کاشت (بشمول گھونگا ، سیپوں، موتیوں وغیرہ)  کی اکائیاں   جنھیں ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو کل   461.00 لاکھ روپے  کی  لاگت  کے ساتھ پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی) کے تحت منظور کیا گیا ہے۔  (ii) محکمہ ماہی پروری کے  زیر اہتمام  منعقدہ مختلف بین الاقوامی اور قومی فورموں پر موتیوں کی قدرتی کاشت اور اس کی معاشی اہمیت کو ظاہر کرنے کے لیے موتی کاشتکاروں کی مدد کرنا ۔  (iii) پی ایم ایم ایس وائی کے تحت پرل کلسٹر سمیت ماہی پروری اور آبی زراعت کے شعبے میں پیداوار اور پروسیسنگ کلسٹرز کی ترقی کے لیے معیاری آپریٹنگ طریقہ کار (ایس او پی) تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کیا گیا ۔  (iv) حکومت جھارکھنڈ کے ساتھ تعاون سے ہزاری باغ ، جھارکھنڈ میں پہلے پروڈکشن اور پروسیسنگ پرل کلسٹر کا نوٹیفکیشن اور ترقی ۔  (v) سمندری موتیوں کی قدرتی آبادی کو بڑھانے کے لیے ، آئی سی اے آر-سینٹرل میرین فشریز ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (سی ایم ایف آر آئی) نے تمل ناڈو کے ساحل کے توتیکورین علاقے میں 1.65 کروڑ ہیچری سے پیدا شدہ بیج کی کھیتی کی ہے ۔

گجرات ، مہاراشٹر ، بہار ، اڈیشہ ، کیرالہ ، راجستھان ، جھارکھنڈ ، گوا اور تریپورہ کے کچھ حصوں میں موتی کلچر کو انجام دیا جاتا  ہے ۔  ریاستی حکومتوں کی طرف سے ریاست کے لحاظ سے قدرتی موتیوں کی پیداوار کے اعداد و شمار کی اطلاع نہیں دی جاتی ہے ۔  نیشنل فشریز ڈیولپمنٹ بورڈ (این ایف ڈی بی) نے اطلاع دی ہے کہ جھارکھنڈ کے ہزار  ی باغ ضلع سے 1.02 لاکھ موتی پیدا ہوئے ہیں ۔  حکومت ہند کے محکمہ ماہی پروری نے قدرتی موتیوں کے بازار روابط کو مستحکم کرنے کے لیے ریاستی حکومتوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ کئی میٹنگیں کی ہیں ۔

یہ معلومات ماہی پروری ، مویشی پروری اور ڈیری کے وزیر جناب راجیو رنجن سنگھ عرف للن سنگھ نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں فراہم کیں ۔

****

ش ح۔ اک۔ س ع س

U NO  6430


(Release ID: 2101859) Visitor Counter : 21


Read this release in: English , Hindi