امور داخلہ کی وزارت
منشیات کی تجارت
Posted On:
11 FEB 2025 1:20PM by PIB Delhi
حکومت نے غیر قانونی منشیات کی تجارت کے مسئلے کو حل کرنے اور مقامی پولیس اور انسداد منشیات کی کوششوں کے درمیان تعاون کو بہتر بنانے کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں ۔ ان میں سے کچھ یہ ہیں: -
- ہندوستان میں منشیات کی اسمگلنگ اور دواؤں کے غلط استعمال پر قابو پانے کے شعبے میں مرکزی اور ریاستی منشیات قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے درمیان بہتر تال میل کو یقینی بنانے کے لیے ایک 4 درجے کا نارکو کوآرڈینیشن سینٹر (این سی او آر ڈی) میکانزم قائم کیا گیا ہے ۔ منشیات کے قانون کے نفاذ سے متعلق معلومات کے لیے ایک آل ان ون این سی او آر ڈی پورٹل تیار کیا گیا ہے ۔
- اہم اور نمایاں ضبطیوں کی تحقیقات کی نگرانی کے لیے نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) کے ڈائریکٹر جنرل کی صدارت میں ایک مشترکہ رابطہ کمیٹی (جے سی سی) قائم کی گئی ہے ۔
- III. ہر ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقے میں ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل/انسپکٹر جنرل سطح کے پولیس افسر کی سربراہی میں ایک کلی طور پر وقف اینٹی نارکوٹکس ٹاسک فورس (اے این ٹی ایف) قائم کی گئی ہے اور مختلف سطحوں پر این سی او آر ڈی کی میٹنگوں میں لیے گئے فیصلوں کی تعمیل پر فالو اپ کیا گیا ہے ۔
- حکومت نے سال 2020 میں این ڈی پی ایس ایکٹ 1985 کے تحت نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی کو نارکو دہشت گردی کے معاملات کی تحقیقات کا اختیار دیا ہے ۔
- بارڈر گارڈنگ فورسز (بارڈر سیکیورٹی فورس ، آسام رائفلز اور سشستر سیما بل) کو نارکوٹک ڈرگس اینڈ سائیکو ٹروپک سبسٹینس (این ڈی پی ایس) ایکٹ ، 1985 کے تحت بین الاقوامی سرحد پر منشیات کی غیر قانونی اسمگلنگ کے لیے تلاشی ، ضبطی اور گرفتاری کا اختیار دیا گیا ہے ۔ مزید برآں ، ریلوے پروٹیکشن فورس (آر پی ایف) کو بھی این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت ریلوے راستوں پر منشیات کی اسمگلنگ کو روکنے کا اختیار دیا گیا ہے ۔
- انڈین کوسٹ گارڈ کو نارکوٹک ڈرگس اینڈ سائیکو ٹروپک سبسٹینس ایکٹ ، 1985 کے تحت ساحلی اور اونچے سمندروں میں نارکوٹک منشیات پر پابندی لگانے کا اختیار دیا گیا ہے ۔
- سمندری راستوں ، چیلنجوں اور حل (میری ٹائم سیکیورٹی گروپ-این ایس سی ایس) کے ذریعے منشیات کی اسمگلنگ کا تجزیہ کرنے کے لیے نیشنل سیکورٹی آف کونسل سیکرٹریٹ (این ایس سی ایس) میں ایک اعلی سطحی کلی طور پر وقف شدہ گروپ تشکیل دیا گیا ہے ۔
- نارکوٹکس کنٹرول بیورو نے انٹرآپریبل کرمنل جسٹس سسٹم (آئی سی جے ایس) کے ساتھ مل کر نیشنل انٹیگریٹڈ ڈیٹا بیس اباوٹ ارسٹڈ این ڈی پی ایس آفینڈرز (نِدان) کے نام سے ایک پورٹل بنایا ہے ۔
- ملک میں منشیات کے قانون کو نافذ کرنے والے اداروں کی صلاحیت سازی کے لیے نارکوٹکس کنٹرول بیورو منشیات کے قانون کو نافذ کرنے والے دیگر اداروں کے افسران کو مسلسل تربیت فراہم کر رہا ہے ۔
ایک نیشنل نارکوٹکس ہیلپ لائن ’’مادک-پدارتھ نشید ھ اسوچنا کیندر‘‘(مانس) کو ساتوں دن 24 گھنٹے ، ٹول فری نمبر-1933 نیشنل نارکوٹکس کال سینٹر کے طور پر بنایا گیا ہے ۔ اس کے مطابق ، مانس کا تصور ایک مربوط نظام کے طور پر کیا گیا ہے جو شہریوں کو کال ، ایس ایم ایس ، چیٹ بوٹ ، ای میل اور ویب لنک جیسے مواصلات کے مختلف طریقوں کے ذریعے منشیات سے متعلق مسائل/مشکلات کو لاگ ان کرنے ، رجسٹر کرنے ، ٹریک کرنے اور حل کرنے کے لیے ایک واحد پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے ۔ اسے سماجی انصاف اور تفویضِ اختیارات کی وزارت (ایم او ایس جے ای) ہیلپ لائن نمبر. 14446 کے ساتھ بھی مربوط کیا گیا ہے ۔ اس میں امنگ کے تحت ٹول فری نمبر ، ویب پورٹل ، ای میل ، اور موبائل ایپ کے ذریعے ساتوں دن 24 گھنٹے کالز جیسی خصوصیات ہیں ۔ مانس ہیلپ لائن پر شہریوں کی طرف سے فراہم کردہ تمام معلومات کو خفیہ رکھا جاتا ہے ۔ اس کے علاوہ ریاستوں کے اے این ٹی ایف کو بہتر تال میل کے لیے مانس کے ساتھ مربوط کیا گیا ہے ۔
حکومت نے نیشنل ایکشن پلان فار ڈرگ ڈیمانڈ ریڈکشن (این اے پی ڈی ڈی آر) وضع کیا ہے اور اس پر عمل درآمد کیا ہے جس کے تحت حکومت ملک بھر کے نوجوانوں میں منشیات کے استعمال کے مسئلے کو روکنے کے لیے ایک مستقل اور مربوط کارروائی کر رہی ہے ۔ اس میں شامل ہیں:
- 272 شناخت شدہ سب سے زیادہ کمزور اضلاع میں نشا مکت بھارت ابھیان (این ایم بی اے) کا آغاز ، بعد میں ملک کے تمام اضلاع تک پھیلا دیا گیا ۔ اب تک این ایم بی اے نے 14.07 کروڑ سے زیادہ لوگوں تک رسائی حاصل کی ہے جن میں 4.90 کروڑ نوجوان اور 2.93 کروڑ خواتین شامل ہیں ۔
- نشے کے عادی افراد کے لیے 350 مربوط بحالی مراکز (آئی آر سی اے) 46 کمیونٹی پر مبنی پیر لیڈ مداخلت (سی پی ایل آئی) مراکز ، 74 آؤٹ ریچ اینڈ ڈراپ ان سینٹرز (او ڈی آئی سی) 124 ڈسٹرکٹ ڈی ایڈکشن سینٹرز (ڈی ڈی اے سی) اور 125 نشے کے علاج کی سہولیات (اے ٹی ایف) حکومت کے تعاون سے چل رہے ہیں ۔
- III. حکومت کی جانب سے نشے سے نجات کے لیے ٹول فری ہیلپ لائن نمبر 14446 کو برقرار رکھا جا رہا ہے تاکہ مدد کے خواہاں افراد کو ابتدائی مشاورت اور فوری مدد فراہم کی جا سکے ۔
- این ایم بی اے کی حمایت کرنے اور بڑے پیمانے پر بیداری کی سرگرمیاں انجام دینے کے لیے آرٹ آف لیونگ ، برہما کماری ، سنت نرنکاری مشن ، اسکان ، شری رام چندر مشن اور آل ورلڈ گایتری پریوار جیسی روحانی تنظیموں کے ساتھ مفاہمت ناموں پر دستخط کیے گئے ہیں ۔
- ابھیان کے آفیشل سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے ذریعے ٹویٹر ، فیس بک اور انسٹاگرام پر بھی بیداری پھیلائی جا رہی ہے ۔
- 12 اگست 2024 کو این ایم بی اے پر ایک اجتماعی عہد/حلف لیا گیا اور 2 لاکھ سے زیادہ اداروں کے تقریبا 3 کروڑ سے زیادہ لوگوں نے ملک گیر عہد میں حصہ لیا ۔
- مرکزی وزیر داخلہ کی صدارت میں وقتا فوقتا معزز گورنروں/لیفٹیننٹ گورنروں اور ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے وزرائے اعلی کے ساتھ قومی/علاقائی کانفرنسوں کا انعقاد کیا جا رہا ہے ، جن میں منشیات کی غیر قانونی فروخت اور ان کے متعلقہ ضلعی سطح پر تجارت کو روکنے کے لیے موثر اقدامات پر تبادلہ خیال کیا جاتا ہے ۔
یہ بات وزارت داخلہ کے وزیر مملکت جناب نتیہ نند رائےنے لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتائی ۔
*****
ش ح۔ اک۔ س ع س
U NO 6408
(Release ID: 2101748)
Visitor Counter : 34