نیتی آیوگ
نیتی آیوگ نے ‘ریاستوں اور ریاستی پبلک یونیورسٹیوں کے ذریعے معیاری اعلیٰ تعلیم کو وسعت دینے’ پر پالیسی رپورٹ جاری کی
Posted On:
10 FEB 2025 8:15PM by PIB Delhi
نیتی آیوگ نے آج ’ریاستوں اور ریاستی پبلک یونیورسٹیوں کے ذریعے معیاری اعلیٰ تعلیم کو وسعت دینا‘ کے عنوان سے ایک پالیسی رپورٹ جاری کی۔یہ رپورٹ نیتی آیوگ کے وائس چیئرمین جناب سمن بیری، نیتی آیوگ کےممبر(تعلیم) ڈاکٹر ونود کمار پال، نیتی آیوگ کے سی ای او جناب بی وی آر سبھرا منیم، اعلی تعلیم کے محکمہ میں سیکریٹری جناب جوشی اور ایسوسی ایشن آف انڈین یونیورسٹیز (اے آئی یو) کی سکریٹری جنرل ڈاکٹر ( محترمہ ) پنکج متل نے جاری کی۔
یہ رپورٹ اعلیٰ تعلیم کے شعبے میں اپنی نوعیت کی پہلی پالیسی دستاویز ہے جس میں خاص طور پر ریاستوں اور ریاستی پبلک یونیورسٹیوں(ایس پی ایوز) پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ اس میں تمام موضوعات میں گزشتہ دہائی کے دوران معیار، فنڈنگ اور فنانسنگ، حکمرانی اور ملازمت کے اہم اشاریوں پر مقدار کے لحاظ سے تفصیلی تجزیہ پیش کیا گیا ہے۔ اس میں 20 سے زیادہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے اعلیٰ اور تکنیکی تعلیم کے محکموں کے ریاستی حکومتی افسران، وائس چانسلرز، اور ایس پی یوز-50 کے سینئر ماہرین تعلیم، اور کئی ریاستی اعلیٰ تعلیمی کونسلوں کے چیئرپرسنز کے ساتھ اسٹیک ہولڈرزسےوسیع مشاورت سے حاصل کردہ حاصل کردہ معلومات کا خلاصہ پیش کیا گیا ہے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے، نیتی آیوگ کے وائس چیئرمین سمن بیری نے کہا کہ بہت سے عالمی تعلیمی نظاموں میں، سرکاری یونیورسٹیوں نے بہترین کارکردگی کا معیار قائم کیا ہے، جیسا کہ امریکہ اور برازیل میں دیکھا گیا ہے۔ جب کہ بھارت میں آئی آئی ٹیز ، ایس پی یوز جیسے ادارے ہیں،جنہیں اعلیٰ معیار کے لیے کوشش کرنی چاہیے۔ انہوں نے تبصرہ کیا کہ عزت مآب وزیراعظم کی ہدایات کے مطابق، نیتی آیوگ کا کردار تحقیق کے ذریعے ثبوت تیار کرنا ہے، جبکہ اس پر عمل درآمد کرنا وزارت کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ رپورٹ میں شامل سفارشات کو مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی وزارتیں جوش و خروش سے آگے بڑھائیں گی۔
نیتی آیوگ کے رکن ڈاکٹر ونود کمار پال نے این ای پی کے نفاذ اور بھارت کے وژن 2047 کے وکست بھارت کے تناظر میں رپورٹ پیش کی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بھارت کی اعلیٰ تعلیم کا 80فیصد ایس پی یوز میں ہونے کے ساتھ، انسانی سرمایہ پیدا کرنے اوربھارت کو ایک علمی مرکز کے طور پر قائم کرنے کے لیے ان میں اصلاحات بہت ضروری ہیں۔
نیتی آیوگ کے سی ای او جناب بی وی آر سبھرامنیم نے اس بات کو اجاگر کیا کہ 2035 تک این ای پی 2020 کا ہدف تقریباً 9 کروڑ طلباء تک اعلیٰ تعلیمی نظام میں داخلے کو دوگنا کرنا ہے۔ ان میں سے تقریباً 7 کروڑ ایس پی یوز میں تعلیم جاری رکھیں گے۔ لہٰذا، یہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے کہ یہ یونیورسٹیاں صرف اعلیٰ تعلیم تک رسائی پر توجہ مرکوز کرنے سے عالمی معیار کی اعلیٰ تعلیم کی فراہمی پر توجہ مرکوز کریں تاکہ 2047 تک وکشت بھارت بننے کے وژن کو تقویت دینے کے لیے درکار اعلیٰ معیار کے انسانی وسائل کی تخلیق ہو۔
سیکرٹری جناب دی ایچ ای ونیت جوشی نے ان اہم اقدامات پر روشنی ڈالی جن کا حالیہ بجٹ میں اعلان کیا گیا تھا جس میں پی ایم آر ایف 10,000 ریسرچ فیلوز کا انتخاب، دوسری نسل کے آئی آئی ٹیز میں 6,500 نشستوں کا اضافہ، اور علاقائی زبان کی تعلیم کے لیے بھارتیہ بھاشا نصابی کتاب کی اسکیم شامل ہیں۔ انہوں نے پی ایم- یو ایس ایچ اے کی جانب سے 2024-2023 سے 2026-2025 کے لیے آئی این آر 3,0001 کروڑ روپے رقم مختص کیے جانے پر روشنی ڈالی، جس میں ایم ای آر یوز بننے کے لیے آئی این آر 100 کروڑ روپے فی ایس پی یو ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایس پی یوز کو تبدیل کرنے میں کردار ادا کریں گے۔
ڈاکٹر ( محترمہ ) پنکج متل، سکریٹری جنرل، اے آئی یو نے تفصیل سے بتایا کہ کس طرح رپورٹ میں وسیع غور و خوض اور اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت شامل ہے۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ رپورٹ وائس چانسلرز کی طرف سے اٹھائی گئی تین بڑی رکاوٹوں کو دور کرتی ہے: فنڈنگ کی حدود،حکمرانی کے مسائل، اور وی سیز ، اساتذہ اور عملے کی صلاحیت سازی کی ضرورت اور یہ او ایس پی یوز پر ایک اہم پالیسی کام ہے۔
پالیسی رپورٹ ایک تفصیلی پالیسی روڈ میپ فراہم کرتی ہے جس میں تقریباً 80 پالیسی سفارشات، مختصر، درمیانی اور طویل مدتی نفاذ کی حکمت عملی، سفارشات پر عمل درآمد کے ذمہ دار ان اور کارکردگی کی کامیابی کے 125 سے زیادہ اشاریے شامل ہیں۔ مشاورتی عمل سے ملنے والی سفارشات کا مقصد تحقیق، تدریس اور نصاب کے معیار کو بہتر بنانا، ادارہ جاتی اور نظامی فنڈنگ اور فنانسنگ کی صلاحیت کو بڑھانا، ادارہ جاتی حکمرانی کے ڈھانچے کو اپ گریڈ کرنا اور بااختیار بنانا، اور طلباء کی ملازمت کو بڑھانے کے لیے صنعت اور تعلیم کے میدان میں لوگوں کی انٹرفیس کو مضبوط بنانا ہے۔
مکمل پالیسی رپورٹ تک رسائی حاصل کی جا سکتی ہے:
https://www.niti.gov.in/sites/default/files/2025-02/Expanding-Quality-Higher-Education-through-SPUs.pdf
مختصراً مکمل پالیسی تک رسائی حاصل کی جا سکتی ہے: https://www.niti.gov.in/sites/default/files/2025-02/Policy_Brief_Education.pdf
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ ک ح ۔رض
U-6388
(Release ID: 2101605)
Visitor Counter : 8