زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
غیر موسمی بارشوں اور شدید موسم کا زراعت پر اثر
Posted On:
07 FEB 2025 6:30PM by PIB Delhi
آفات کے انتظام سے متعلق قومی پالیسی (این پی ڈی ایم) کے مطابق، قدرتی آفات کے انتظام کی بنیادی ذمہ داری، بشمول زمینی سطح پر امداد کی تقسیم، متعلقہ ریاستی حکومتوں پر منحصر ہے۔ ریاستی حکومتیں قدرتی آفات کے پیش نظر آفات کے ردعمل سے متعلق ریاستی فنڈ (ایس ڈی آر ایف) سے امدادی اقدامات اٹھاتی ہیں، یہ حکومت ہند کی منظور شدہ اشیاء اور اصولوں کے مطابق ان کے اختیار میں پہلے سے موجود ہے۔ مرکزی حکومت ریاستی حکومتوں کی کوششوں کی تکمیل کرتی ہے اور ضروری لاجسٹک اور مالی مدد فراہم کرتی ہے۔ 'شدید نوعیت' کی آفت کی صورت میں، طے شدہ طریقہ کار کے مطابق، قدرتی آفات کے انتظام سے متعلق قومی فنڈ (این ڈی آر ایف) سے اضافی مالی امداد فراہم کی جاتی ہے، جس میں ایک بین وزارتی مرکزی ٹیم (آئی ایم سی ٹی) کے دورے کی بنیاد پر تشخیص بھی شامل ہے۔ ایس ڈی آر ایف اور این ڈی آر ایف کے تحت فراہم کی جانے والی مالی امداد راحت کے ذریعہ ہے نہ کہ معاوضے کے لیے۔
کسی بھی قدرتی آفات کی وجہ سے فصلوں کے نقصانات سے متعلق ڈیٹا مرکزی طور پر برقرار نہیں رکھا جاتا ہے۔ تاہم، ریاستوں سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق، 25-2024 کے دوران ہائیڈرو میٹرولوجیکل آفات سے فصلوں کے نقصانات کی تفصیلات 'ضمیمہ' میں مذکور ہیں۔
موجودہ مالی سال یعنی 25-2024 کے دوران ایس ڈی آر ایف اور این ڈی آر ایف کے تحت مختص اور جاری کیے گئے فنڈ کی تفصیلات اس وزارت کی ویب سائٹ یعنی www.ndmindia.mha.gov.in پر دستیاب ہیں۔
حکومت نے خریف 2016 سے پیداوار پر مبنی پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا (پی ایم ایف بی وائی) اور موسمی اشاریہ پر مبنی ری اسٹرکچرڈ ویدر بیسڈ کراپ انشورنس اسکیم (آر ڈبلیو بی سی آئی ایس) متعارف کرائی ہے تاکہ قبل از بوائی سے لے کر فصل کے بعد کے نقصانات تک قدرتی آفات، موسم کے منفی واقعات اور کسانوں کی آمدنی کو مستحکم کرنے کے لیے فصلوں کے نقصان/نقصان سے دوچار کسانوں کو مالی مدد فراہم کی جا سکے۔
پی ایم ایف بی وائیْ/ آر ڈبلیو بی سی آئی ایس اسکیم کو ایریا اپروچ کی بنیاد پر لاگو کیا جا رہا ہے اور فصلوں کے نقصان/دعووں کی وجوہات سے قطع نظر متعلقہ ریاستی حکومت کی طرف سے جمع کرائے گئے موسم کے اختتامی پیداوار کے اعداد و شمار کی بنیاد پر فارمولے کے مطابق دعوے کیے جاتے ہیں۔ این سی آئی پی پر دعووں کے حساب سے 21 دنوں کے اندر دعووں کی ادائیگی ضروری ہے، اس بات سے قطع نظر کہ انشورنس کمپنیوں نے پریمیم سبسڈی کی دوسری یا آخری قسط کا مطالبہ کیا ہے اور آیا بیمہ کمپنیوں کے ذریعہ تصدیق اور کوالٹی چیک مکمل کر لیا گیا ہے۔ ایسا نہ کرنے کی صورت میں، این سی آئی پی کے ذریعہ متعلقہ دفعات کے مطابق جرمانہ خود بخود لگایا جائے گا ۔
2016 میں اسکیموں کے آغاز کے بعد سے، پی ایم ایف بی وائیْ اور آر ڈبلیو بی سی آئی ایس اسکیم کے تحت ادا کیے گئے ۔ کسانوں کی درخواستوں کے دعووں کی رقم 172138 کروڑ سے 19.59 کروڑ روپے تک ہے۔
سال 25-2024 کے دوران ہائیڈرو میٹرولوجیکل آفات کی وجہ سے ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی طرف سے اطلاع دی گئی نقصانات کی تفصیلات:
عارضی (27.01.2025 تک)
نمبر شمار
|
ریاست
|
متاثرہ فصل کا رقبہ (لاکھ ہیکٹر میں)
|
1
|
آندھرا پردیش
|
0.11
|
2
|
اروناچل پردیش
|
-
|
3
|
آسام
|
1.38
|
4
|
بہار
|
-
|
5
|
چھتیس گڑھ
|
-
|
6
|
گوا
|
-
|
7
|
گجرات
|
-
|
8
|
ہریانہ
|
-
|
9
|
ہماچل پردیش
|
-
|
10
|
کرناٹک
|
2.86
|
11
|
کیرالہ
|
-
|
12
|
مدھیہ پردیش
|
-
|
13
|
مہاراشٹر
|
-
|
14
|
منی پور
|
0.01
|
15
|
میگھالیہ
|
0.01
|
16
|
میزورم
|
0.21
|
17
|
ناگالینڈ
|
0.03
|
18
|
اوڈیشہ
|
0.22
|
19
|
پنجاب
|
-
|
20
|
راجستھان
|
-
|
21
|
سکم
|
-
|
22
|
تمل ناڈو
|
4.00
|
23
|
تلنگانہ
|
-
|
24
|
تریپورہ
|
-
|
25
|
اتر پردیش
|
3.95
|
26
|
اترا کھنڈ
|
0.05
|
27
|
مغربی بنگال
|
1.38
|
28
|
دہلی
|
-
|
29
|
جموں و کشمیر
|
0.02
|
30
|
پوڈوچیری
|
0.01
|
|
کل
|
14.24
|
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح ۔ رض۔ ن م (
6272
(Release ID: 2100805)
Visitor Counter : 36