مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

کچرے، فضلے اور سیوریج کا بندوبست

Posted On: 06 FEB 2025 5:15PM by PIB Delhi

کچرے، فضلے اور سیوریج سے متعلق مختلف مسائل سے نمٹنے کے لیے حکومت نے سوچھ بھارت مشن - شہری (ایس بی ایم-یو) 02 اکتوبر 2014 کو اور اٹل مشن برائے تجدید اور شہری تبدیلی (امرت)25 جون 2015 کو 500 شہروں میں شروع کیا تھا۔

 مرحلہ اول میں کیے جانے والے کام کو آگے بڑھانے کے لیے سوچھ بھارت مشن-شہری (ایس بی ایم-یو) 2.0 یکم اکتوبر 2021 کو پانچ سال کے لیے شروع کیا گیا تھا، جو یکم اکتوبر 2026 تک جاری رہے گا۔ اس کا مقصد تمام شہروں میں محفوظ صفائی اور میونسپل ٹھوس فضلہ کی سائنسی پروسیسنگ کو یقینی بنانا ہے۔

 امرت 2.0 ، یکم اکتوبر 2021 کو شروع کیا گیا تاکہ شہروں کو خود انحصار اور پانی کے لحاظ سے محفوظ بنایا جا سکے۔ امرت 2.0 پانی کی سپلائی میں 500 شہروں سے بڑھا کر پورے ملک کے تمام قانونی شہروں میں مکمل کوریج کو جدید بناکر زندگی کیلئے آسانی میں اضافہ کریگا۔

ایس بی ایم-یو 2.0 کے تحت مرکزی حصہ (سی ایس) کی امداد ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مختلف قسم کے ایم ایس ڈبلیو مینجمنٹ پلانٹس جیسے ویسٹ ٹو کمپوسٹ (ڈبلیو ٹی سی)، ویسٹ ٹو انرجی(ڈبلیو ٹی ای) ، بایو میتھینیشن، مٹیریل ریکوری فسیلٹیز(ایم آر ایف) اور لیگیسی ویسٹ ڈمپ سائٹس کی صفائی وغیرہ کے قیام کے لیے دی گئی ہے۔ایس بی ایم-یو اور ایس بی ایم-یو 2.0 کے لیے بجٹ کی فراہمی کی تفصیلات مندرجہ ذیل ہیں:

(کروڑ روپئے میں)

ایس بی ایم فیز

بجٹ کا تخمینہ

مرکزی حصہ

ایس بی ایم یو (2014-2021)

62,009

14,623

ایس بی ایم یو 2.  (2021-2026)

1,41,600

36,465

 

ایس بی ایم یو اور ایس بی ایم یو 2.0 کے تحت مرکزی حصہ کی امداد ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو جاری کی جاتی ہے، نہ کہ شہروں کو۔ اس لیے، وزارتِ ہاؤسنگ و شہری امور میں شہر کے حساب سے فنڈز کی تفصیلات موجود نہیں ہیں۔ مزید یہ کہ ایس بی ایم- یو کے تحت فنڈز پورے مشن کی مدت کے لیے مختص کیے جاتے ہیں، نہ کہ سالانہ بنیادوں پر۔

امرت کے سیوریج اور سیپٹیج کے انتظام سے متعلق شعبے میں 889 منصوبے  34,501 کروڑ روپئے کی مالیت کے ساتھ شروع کیے گئے ہیں، جن میں سے  32,175 کروڑ روپئے کے کام مکمل کیے جا چکے ہیں۔ امرت 2.0 کے تحت، سیوریج اور سیپٹیج انتظام کے شعبے میں اب تک  67,649 کروڑ روپئے کی مالیت کے 592 منصوبے شروع کیے جا چکے ہیں، جن میں 6,739 ایم ایل ڈی سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ کی صلاحیت اور 2,089 ایم ایل ڈی کی ری سائیکل/دوبارہ استعمال کی صلاحیت شامل ہے۔

ریاستوں/مرکزکے زیرانتظام علاقوں کے لیے تکنیکی معاونت فراہم کرنے کے لیے، وزارتِ ہاؤسنگ و شہری امور(ایم او ایچ یو اے) نے سیوریج اور گندے پانی کو صاف کرنے کے سسٹم اور ٹھوس فضلے کے انتظام پر ہدایات نامے تیار کیے ہیں اور سیوریج اور ٹھوس فضلے کے انتظام کے لیے مناسب ٹیکنالوجیز کے انتخاب کے لیے مختلف مشورے اور رہنما خطوط جاری کیے ہیں۔ اس کے علاوہ، زمینی اہلکاروں کی استعداد کار بڑھانے کے لیے باقاعدہ تربیتی پروگرامز بھی چلائے جا رہے ہیں۔

ان اسکیموں کی مانیٹرنگ مختلف سطحوں پر ریاستوں/ مرکزکے زیرانتظام علاقوں کی جانب سے جمع کرائی گئی معلومات کے جائزے کے ذریعے اور جگہوں کے معانے کے ذریعے کی جاتی ہے۔ مزید برآں، سوچھ سرویکشن سروے جو ہر سال ایس بی ایم-یو کے تحت تیسری پارٹی کے ذریعے شہروں میں صفائی کی حالت اور ایس بی ایم-یو کی عملداری میں پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے کیا جاتا ہے۔

یہ معلومات ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت کے وزیر مملکت جناب   ٹوکھن ساہو نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب   فراہم کیں۔

 

 

************

 

ش ح ۔   م  د ۔  م  ص

 (U :6197 )


(Release ID: 2100473) Visitor Counter : 26


Read this release in: English , Hindi , Tamil