ارضیاتی سائنس کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

پارلیمنٹ کا سوال: زلزلے سے بچاؤ کے اقدامات کے بارے میں بیداری  

Posted On: 06 FEB 2025 5:17PM by PIB Delhi

زلزلے کی حفاظت کے بارے میں عوامی آگاہی اور تعلیم کو بڑھانے کے لیے حکومت کی طرف سے درج ذیل اقدامات کیے جاتے ہیں:

کمیونٹی کی بنیاد پر تیاریوں کا جائزہ لینے اور زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں بیداری بڑھانے کے لیے، قدرتی آفات سے نمٹنے والی قومی اتھارٹی (این ڈی ایم اے) زلزلے کی تیاریوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ٹی وی اور ریڈیو مہم چلاتی ہے، جس میں زلزلے کے واقعات کے دوران کیا کیا جائے اور کیا نہ کیا جائے جیسی باتوں پر روشنی ڈالی جاتی ہے۔ دوردرشن پر نشر ہونے والے آپ کا سامنا جیسے خصوصی پروگراموں میں روک تھام اور تخفیف کی حکمت عملیوں کے بارے میں ماہرین کی بحثیں، عوام کو جان و مال کی حفاظت کے لیے قابل عمل علم سے آراستہ کرنا شامل ہے۔

  1. این ڈی ایم اے نے منظم اور مربوط طریقے سے نقصانات کو کم کرنے کے لیے زلزلے کے خطرے کو کم کرنے کے لیے رہنما خطوط بھی تیار کیے ہیں اور پروگرام مرتب کیے ہیں۔

 یہ اقدامات یہ ہیں: (I) مکان مالک کی گائیڈ برائے زلزلہ اور سمندری ظوفان سیفٹی (2019): یہ گائیڈ گھر کے مالکان کو مختلف تحفظات اور کم از کم ضروریات سے آگاہ کرے گی جن کا گھر کی تعمیر اور خریدتے وقت خیال رکھنا ضروری ہے۔ اس سے انہیں عام غلطیوں سے بچنے میں بھی مدد ملے گی اور شہری علاقوں میں مصروف پیشہ ور افراد یا بیچنے والے سے متعلقہ سوالات پوچھے جائینگے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ مکان تباہی سے محفوظ ہے۔ یہ یقینی بنانے کے لیے بہترین طریقوں کا خاکہ پیش کرتا ہے کہ چنائی یا ریئنفورسڈ کنکریٹ یعنی آر سی کے ڈھانچے حفاظتی معیارات پر پورا اترتے ہیں یا نہیں، گھر کے مالکان کو باخبر فیصلے کرنے کے لیے علم کے ساتھ بااختیار بناتے ہیں۔

(II) زلزلہ کی حفاظت کے لیے آسان رہنما خطوط (2021): یہ بھارت کے قومی تعمیراتی ظوابط 2016 (بیورو آف انڈین اسٹینڈرڈز، حکومت ہند کی طرف سے جاری کردہ) کی بنیاد پر ان لوگوں کو تفصیلات فراہم کرتا ہے جو مکان بنا رہے ہیں اور جو کثیر منزلہ عمارتوں میں فلیٹ خرید رہے ہیں، جو یا تو چنائی سے بنی ہیں یا کنکریٹ سے بنی ہیں۔ یہ گائیڈ ممکنہ گھر کے مالکان کی اس خواہش کو پورا کرنے پر توجہ مرکوز کرتا ہے، اور وہ بنیادی معلومات فراہم کرتا ہے جو انفرادی مکانات کی تعمیر یا کثیر منزلہ عمارتوں میں فلیٹ خریدتے وقت ان کے پاس ہونی چاہیے۔ (بی) ہمالیہ کے خطے کے لیے زلزلہ سے قبل وارننگ (ای ای ڈبلیو) سسٹم تیار کرنے کے لیے ہندوستان میں تحقیقی کوششیں شروع کی گئی ہیں لیکن یہ ابھی ابتدائی مرحلے میں ہیں، اس لیے پڑوسی ممالک کے ساتھ ہم آہنگی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ تاہم، ارضی سائنسز کی وزارت کے تحت علمِ زلزلہ کے قومی مرکز (این سی ایس) دہلی میں اور اس کے آس پاس ایم: 2.5 اور اس سے اوپر کے زلزلے کو ریکارڈ کرنے کے قابل ہے، شمال مشرقی علاقوں میں ایم: 3.0 اور اس سے اوپر، جزیرہ نما اور ماورائے جزیرہ نما خطے میں ایم: 3.5 اور اس سے اوپر، انڈمان کے علاقے میں ایم: 4.0 اور اس سے اوپر، اور صفر سے چالیس ڈگری شمال اور 60100 مشرق کے درمیان کے سرحدی علاقوں میں  ایم:4.5 اور اس سے اوپر ریکارڈ کرنے کے قابل ہے۔

این سی ایس کی طرف سے رپورٹ کیے گئے زلزلوں کی تفصیلات سوشل میڈیا کے ذریعے  اور این سی ایس کی ویب سائٹ (seismo.gov.in) پر دستیاب ہیں۔(سی) این ڈی ایم اے نے تیز رفتار شہری کاری کے چیلنجوں سے منظم طریقے سے نمٹنے اور بڑھتے ہوئے شہروں میں زلزلے سے لچک کو یقینی بنانے کے لیے زلزلہ آفات کے خطرے کی نشاندہی (ای ڈی آر آئی) منصوبہ شروع کیا ہے۔ ہندوستانی شہروں میں زلزلے کے خطرے کا اندازہ لگانا۔

اس منصوبے کا مقصد شہری زلزلے کے خطرے کے بارے میں قابل عمل بصیرت فراہم کرنا ہے تاکہ مستقبل میں زلزلے کے واقعات کے لیے تخفیف، تیاری اور ردعمل کی منصوبہ بندی میں مدد مل سکے۔ فیز I میں، 2019 میں مکمل ہوا، ای ڈی آر آئی نے 50 شہروں کا احاطہ کیا، جب کہ فیز II میں 16 اضافی شہروں کا ہدف ہے۔ اس اقدام کا بنیادی مقصد تین اہم پیرامیٹرز کو ملا کر زلزلے کے خطرے کا اندازہ لگانا ہے: ہر شہر کے لیے خطرہ، کمزوری، اور نمائش۔

 ان مطالعات سے اخذ کردہ رسک انڈیکس شہروں کے اندر علاقوں کو کم، درمیانے، یا زیادہ خطرے اور خطرے والے علاقوں کے طور پر شناخت کرتا ہے۔ یہ نتائج فیصلہ سازوں کو ان علاقوں کو ترجیح دینے کے قابل بناتے ہیں جن پر فوری توجہ کی ضرورت ہوتی ہے اور ہدف تخفیف کے اقدامات کو لاگو کیا جاتا ہے۔

این ڈی ایم اے نے خطرے کی تشخیص کے لیے ایک جامع طریقہ کار تیار کرنے کے لیے ایک پروجیکٹ شروع کیا ہے جس کا مقصد ریاستوں کو زلزلے کے خطرے کی تشخیص کے مختلف سطحوں پر رہنمائی کرنا ہے۔ یہ طریقہ کار شہر کی سطح کے جائزوں سے لے کر ریاست کے حساب سے تجزیوں تک مختلف پیمانے پر خطرے کے جائزے کرنے کے لیے مرحلہ وار رہنمائی فراہم کرے گا۔ اس میں ماضی کے مطالعے اور بین الاقوامی فریم ورک سے سیکھے گئے بہترین طریقوں اور اسباق کو بھی شامل کیا جائے گا، جو ایک مضبوط اور قابل اعتماد نقطہ نظر کو یقینی بنائے گا۔ ریاستوں کو ایک واضح اور قابل عمل طریقہ کار سے آراستہ کرتے ہوئے، این ڈی ایم اے کا مقصد پورے ملک میں خطرے کی تشخیص میں یکسانیت کو فروغ دینا ہے۔

ای ڈی آر آئی اور خطرے کی تشخیص کے نتائج کے بہت دور رس اثرات ہیں، خاص طور پر ان شہروں میں جہاں تیزی سے شہری کاری ہو رہی ہے۔ رسک انڈیکس کو شہری منصوبہ بندی کے لائحہء عمل میں ضم کر کے، شہر خطرے سے باخبر فیصلہ سازی کو اپنا سکتے ہیں، محفوظ بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور کمیونٹی کی لچک کو یقینی بنا سکتے ہیں۔ یہ پہل شہری ہندوستان میں قدرتی آفات کے خطرے کو کم کرنے کے لیے ترقی کرنے کے لیے این ڈی ایم اے کے عزم کو واضح کرتی ہے۔

یہ اطلاع سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، ارضیاتی سائنس کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)،وزیرِاعظم کے دفتر میں وزیر مملکت ، محکمہ جوہری توانائی، محکمہ خلاء، عملہ، عوامی شکایات اور پنشن کے وزیر  ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دی۔

   

 

************

 

ش ح ۔   م  د ۔  م  ص

 (U :  6195   )


(Release ID: 2100451) Visitor Counter : 37


Read this release in: English , Hindi