کانکنی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ضلعی معدنیاتی فاؤنڈیشن (ڈی ایم ایف)

Posted On: 04 FEB 2025 6:19PM by PIB Delhi

پی ایم کے کے کے وائی کے تحت ڈی ایم ایف کو لازمی طور پر فنڈز کو ترجیحی شعبوں میں خرچ کرنا ہوتا ہے، جیسے کہ پینے کا پانی، ماحولیاتی تحفظ اور آلودگی پر قابو پانے کے اقدامات، صحت کی دیکھ بھال، تعلیم، خواتین اور بچوں کی فلاح و بہبود، معمر افراد اور معذوروں کی فلاح، ہنرمندی کی ترقی اور روزگار پیدا کرنا، صفائی، رہائش، زراعت اور مویشی پالنے سمیت دیگر ترجیحی شعبے جو کان کنی سے متاثرہ علاقوں میں لوگوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے میں مدد دیتے ہیں۔نومبر 2024 تک، ملک بھر میں ڈی ایم ایف میں مجموعی طور پر 1,02,083.03 کروڑ روپے جمع کیے گئے، جن میں سے 3.60 لاکھ منصوبوں کے لیے 87,357.28 کروڑ روپے کی منظوری دی گئی۔ اب تک 2.01 لاکھ منصوبے مکمل کیے جا چکے ہیں اور 54,892 کروڑ روپے خرچ کیے جا چکے ہیں۔

پی ایم کے کے کے وائی اسکیم کے مؤثر نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے مرکزی حکومت نے جنوری 2024 میں نظرثانی شدہ پی ایم کے کے وائی ہدایات جاری کی ہیں۔ ان ہدایات کی کچھ اہم خصوصیات میں: براہ راست متاثرہ علاقوں اور اعلیٰ ترجیحی شعبوں میںڈی ایم ایف فنڈز کا کم از کم 70فیصد استعمال، سی اینڈ اے جی کے ذریعے ڈی ایم ایف اکاؤنٹس کا لازمی آڈٹ، گورننگ کونسل میں منتخب نمائندوں یعنی ایم پی، ایم ایل ایز اور ایم ایل سیز کی شمولیت، شکایات کے ازالے کا نظام، عمل درآمد کا طریقہ کار اور چیف سیکریٹری کی صدارت میں ریاستی سطح کی نگرانی کمیٹی کا قیام شامل ہیں ۔

پی ایم کے کے وائی 2024 کے رہنما خطوط  کے مطابق گرام سبھا/مقامی ادارے مستقبل کی منصوبہ بندی میں معاونت فراہم کر سکتے ہیں۔ مزید برآں، ان ہدایات میں یہ بھی لازمی قرار دیا گیا ہے کہ درج فہرست علاقوں میں ڈی ایم ایف فنڈز کا استعمال آئین کے آرٹیکل 244 کے تحت درج فہرست علاقوں اور قبائلی علاقوں کے انتظام و انصرام سے متعلق شیڈول V اور شیڈول VI کی دفعات اور  پنچایت کی دفعات (درج فہرست علاقوں کی توسیع) ایکٹ 1996 اوردرج فہرست قبائل اور دیگر تجارتی جنگل میں رہائش پذیر لوگ(جنگلاتی حقوق کا اعتراف) ایکٹ 2006 کے مطابق ہوگا۔

یہ معلومات کوئلہ اور کانوں کے مرکزی وزیر جناب جی کشن ریڈی نے 3 فروری 2025 کو راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

************

ش ح ۔   م  د ۔  م  ص

 (U : 6094   )


(Release ID: 2099841) Visitor Counter : 38


Read this release in: English , Hindi