شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

انڈین اسٹیٹسٹیکل انسٹی ٹیوٹ (آئی ایس آئی) کے 59 ویں  کنووکیشن کا انعقاد کیاگیا،اس مناسبت سے پروفیسر ابھیجیت بنرجی نے کنووکیشن سے خطاب کیا

Posted On: 04 FEB 2025 6:13PM by PIB Delhi

انڈین ا سٹیٹسٹیکل انسٹی ٹیوٹ (آئی ایس آئی)، شماریاتی تحقیق اور تعلیم کے میدان میں ملک کے اعلیٰ اداروں میں سے ایک اور قومی اہمیت کا حامل ادارہ ہے۔  منگل کے روز  4 فروری 2025 کو دہلی میں 59ویں کنووکیشن کا انعقاد کیاگیا۔ اس تقریب کی صدارت انسٹی ٹیوٹ کے صدر پروفیسر سنکر کمار پال نے کی۔ اس پروگرام  میں ڈاکٹر سوربھ گرگ، آئی اے ایس، سکریٹری، وزارت شماریات اور پروگرام کے نفاذ(ایم او ایس پی آئی) نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ تقریب کے مہمان خصوصی پروفیسر ابھیجیت بنرجی تھے، جو اقتصادی سائنس میں نوبل میموریل انعام یافتہ اور ایم آئی ٹی، یو ایس اے میں فورڈ فاؤنڈیشن انٹرنیشنل پروفیسر آف اکنامکس ہیں۔ اس موقع پر انہوں  نے تقسیم اسناد تقریب  سے خطاب کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2025-02-04at6.13.18PMYDTR.jpeg

پروگرام کا آغاز انسٹی ٹیوٹ کی اکیڈمک کونسل کے ممبران کے روایتی تعلیمی جلوس سے ہوا،  جس کے بعد انسٹی ٹیوٹ کے عملے اور طلباء نے ویدک بھجن گائے اور کانووکیشن کا باقاعدہ افتتاح کیاگیا اور۔ انسٹی ٹیوٹ کے صدر کے خطبہ استقبالیہ کے ساتھ یہ سلسلہ جاری رہا۔ انہوں نے طلباء کہا کہ آپ نے جو ڈگری حاصل کی ہے اس کی ایک بہت ہی اعلیٰ تعلیمی قدر ہے جو بڑی ذمہ داریوں کے ساتھ ملتی ہے اور جب آپ کا تعلق کسی مراعات یافتہ گروپ سے ہے تو آپ کو اپنے حاصل کردہ علم کو کم مراعات یافتہ لوگوں کے علم کو بہتر بنانے کے لیے استعمال کرنا چاہیے اور کچھ مثبت واپس کرنا چاہیے۔ پروفیسر سنگھمترا بندیوپادھیائے، آئی ایس آئی کے ڈائریکٹر نے سالانہ جائزہ پیش کیا، جس میں ادارے کی تعلیمی کامیابیوں اور پیش رفت کا خاکہ پیش کیاگیا۔ اس کے بعد ڈاکٹر سوربھ گرگ نے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کیا۔ اپنے خطاب میں، انہوں نے دلائل پر مبنی پالیسی سازی اور 2047 تک ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک اور وکست بھارت بنانے کے وژن کو عملی جامہ پہنانے میں سرکاری اعداد و شمار کے کردار پر روشنی ڈالی۔ ۔ انہوں نے پالیسی سازی کے لیے بروقت اور قابل اعتماد اعدادوشمار فراہم کرنے کے لیے صارف دوست ڈیٹا کی ترسیل اور نمونے کے سروے میں اصلاحات کے لیے ایم او ایس پی آئی کی جانب سے کئے گئے مختلف اقدامات پر بھی روشنی ڈالی۔انہوں نے مزید کہا کہ نیشنل سیمپل سروے کے اعداد و شمار نے حکومت کی کلیدی پالیسیوں کی تشکیل میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے ذکر کیا کہ آئی ایس آئی تمام شراکت داروں  کی ڈیٹا کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے شماریاتی نظام کو مضبوط بنانے کی وزارت کی کوششوں میں ایک اہم شراکت دار ہوگی۔ پروفیسر ابھیجیت بنرجی نے کنووکیشن سے خطاب کیا، جس میں شماریاتی علوم کے عالمی اثرات اور دنیا بھر میں پالیسی اور معاشیات کی تشکیل میں سخت تحقیق کی اہمیت پر خیالات پیش کیے گئے۔ اپنے خطاب میں، ہندوستانی شماریاتی ادارے کی بھرپور وراثت پر روشنی ڈالتے ہوئے، پروفیسر بنرجی نے طلباء پر زور دیا کہ وہ اپنی تعلیم کو اچھے استعمال میں لائیں اور معاشرے کے مختلف طبقات کے لیے مواقع پیدا کرنے کے طریقے تلاش کریں۔

1.jpeg

2.jpeg

تقریب کا اختتام ڈگری  اور ڈپلومہ سے نوازے جانے کے ساتھ ہوا، جس کے بعد شاندار تعلیمی کارکردگی پر انعامات اور میڈلز کا اعلان کیا گیا۔ پروگرام کا اختتام آئی ایس آئی کے ڈین آف اسٹڈیز پروفیسر بسوابرتا پردھان کے شکریہ کے ساتھ ہوا۔

3.jpeg

اس سال مختلف پروگراموں کے 470طلباء کو ڈگری سے نوازا گیا، جس میں پی ایچ ڈی (کل 42)، ایم ٹیک (سی ایس)، ایم ٹیک (سی آر ایس)، ایم ٹیک (کیو آر او آر) ، ایم اسٹیٹ ، ایم میتھ، ایم ایس (کیو ای)، ایم ایس (کیو ایم ایس)، بی اسٹیٹ، بی میتھ، پی جی ڈی ایس ایم اے، پی جی ڈی آر ایس ایم اے شامل ہیں۔

4.jpeg

انڈین اسٹیٹسٹیکل انسٹی ٹیوٹ (آئی ایس آئی) کے بارے میں:

1931 میں مشہور ماہر شماریات پروفیسر  پی سی مہال نوبس کے ذریعہ قائم کیا گیا آئی ایس آئی ایک عالمی شہرت یافتہ ادارہ ہے جس نے شماریات، ریاضی، معاشیات اور کمپیوٹر سائنس کے شعبوں میں نمایاں خدمات انجام دی ہیں۔ ایک چھوٹے سے ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے طور پر اپنی معمولی شروعات سے، آئی ایس آئی بین الاقوامی شہرت کا حامل ادارہ بن گیا ہے، جس کا شمار دنیا میں شماریاتی تعلیم اور تحقیق کے لئے سرفہرست اداروں میں ہوتا ہے۔

5.jpeg

آئی ایس آئی کا بنیادی مقصد شماریاتی علوم کی ترقی کو فروغ دینا، اعلیٰ معیار کی تعلیم فراہم کرنا اور جدید تحقیق کرنا ہے۔ برسوں سے آئی ایس آئی نے قومی پالیسیوں کی تشکیل اور ہندوستان کے شماریاتی بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ انسٹی ٹیوٹ کو ڈیٹا سائنس، مشین لرننگ، اور معاشیات اور پالیسی ریسرچ جیسے شعبوں میں اپنی مہارت کے لیے بھی جانا جاتا ہے، جس سے ہندوستان کے کئی سرکردہ ماہر شمارت، ماہرین اقتصادیات اور کمپیوٹر سائنس داں پیدا ہوئے ہیں۔ انسٹی ٹیوٹ کے دیگر سائنسی شعبے بھی ہیں ، جن  حیاتیات، ارضیات اور طبیعیات کے مختلف شعبوں سمیت تحقیق کا کام ہوتا ہے۔ حالیہ دنوں میں یہ کرپٹولوجی اور سیکورٹی سائنس ریسرچ کا مرکز بھی بن گیا ہے۔

آئی ایس آئی کا دہلی مرکز

اگرچہ 1950 کی دہائی میں دوسرے پلاننگ کمیشن کے دوران  ہی ہندوستانی شماریاتی ادارہ دہلی میں موجود تھا، لیکن موجودہ کیمپس کا افتتاح اس وقت کی وزیر اعظم محترمہ اندرا گاندھی نے 31 دسمبر 1974 کو کیا تھا۔ پروفیسر کے.آر۔  پارتھا سارتھی، بی ایس  منہاس اور  کے جی  رام مورتی بالترتیب تینوں بانیان نظریاتی شماریات اور ریاضی یونٹ، اکنامکس اینڈ پلاننگا یونٹ اور شماریاتی کوالٹی کنٹرول یونٹ کے سربراہ تھے۔ دنیا میں ان کی حوصلہ افزائی اور علمی حیثیت کی وجہ سے، آئی ایس آئی کے دہلی سینٹر نے جلد ہی بہت سے ماہرین تعلیم کو اپنی طرف متوجہ کیا جنہوں نے اپنے کام کے ذریعے اسے علمی فضیلت کا مرکز بنا دیا۔ آخر کار آئی ایس آئی کا دہلی مرکز ہندوستان کے شمالی علاقے میں انسٹی ٹیوٹ کے تعلیمی پروگراموں، تحقیق اور آؤٹ ریچ سرگرمیوں کا ایک بڑا مرکز بن گیا۔ شماریات، ریاضی اور مقداری معاشیات میں ایم ایس سی کی ڈگری حاصل کی ہے اور اس سال سے دہلی مرکز نے کولکاتہ اور بنگلورو کے ساتھ مل کر بیچلر ان ا سٹیٹسٹیکل ڈیٹا سائنس (بی ایس ڈی ایس) کے نام سے ایک نیا چار سالہ گریجویٹ پروگرام شروع کیا ہے۔

دہلی سینٹر جو اپنے متحرک تعلیمی ماحول کے لئے جانا جاتا ہے ، گولڈن جبلی منا رہا ہے۔ اس سنگ میل کو یادگار بنانے کے لیے ادارے نے دہلی کے مرکز میں کنووکیشن منعقد کرنے کا فیصلہ کیا۔

***

ش ح۔ ک ا۔ ش ب ن

 


(Release ID: 2099792) Visitor Counter : 50


Read this release in: English , Hindi