وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
ماہی گیروں کے مثالی گاؤں کی ترقی
Posted On:
04 FEB 2025 4:12PM by PIB Delhi
موجودہ اسکیم کے ڈیزائن اور فنڈنگ پیٹرن کے مطابق مرکزی کابینہ کی طرف سے منظور شدہ اخراجات کے ساتھ،وزارت خزانہ، محکمہ اخراجات نے پی ایم ایم ایس وائی کو مالی سال 2025-26 تک بڑھانے پر اتفاق کیا ہے ۔پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی) محکمہ ماہی پروری،مویشی پروری اور دودھ کی پیداوار کے ذریعہ نافذ کیا گیا ہے، جو ساحلی ریاستی حکومتوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مربوط جدید ساحلی ماہی گیری گاؤں کی ترقی کے لیے مدد فراہم کرتی ہے۔ ہر مربوط ساحلی ماہی گیری گاؤں کی ترقی کے لیے یونٹ لاگت کا تصور مرکز اور متعلقہ ریاستی حکومت کے درمیان 60:40 کی بنیاد پر کیا جاتا ہے اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے معاملے میں، حکومت ہند یونٹ لاگت کا 100فیصد فراہم کرتی ہے۔ پی ایم ایم ایس وائی کے تحت، کل 11 مربوط جدید ساحلی دیہاتوں کی ترقی کے لیے 7756.46 لاکھ روپے کی تجاویز کو منظوری دی گئی ہے، جن میں (6106.61 (i لاکھ روپے کی لاگت سے کیرالہ کے نو ساحلی گاؤں شامل ہیں۔(ii) لکشدیپ میں 899.85 لاکھ روپے کی لاگت سے ایک ساحلی گاؤں اور(iii (750لاکھ کروڑ روپے کی لاگت سے مغربی بنگال کے ایک ساحلی گاؤں کی ترقی شامل ہے۔ چونکہ اس سرگرمی کو مرکز اور متعلقہ ریاستی حکومتوں کے درمیان لاگت کے اشتراک کی بنیاد پر پی ایم ایم ایس وائی کی غیر مستفید ہونے والی سرگرمی کے طور پر لاگو کیا جاتا ہے، اس لیے اس اسکیم کے تحت استفادہ کنندگان کو کوئی براہ راست مالی امداد فراہم نہیں کی جاتی ہے۔
اس کے علاوہ پی ایم ایم ایس وائی کے تحت، ماہی پروری کے محکمے، ماہی پروری،مویشی پروری اور دودھ کی پیداوار کی وزارت نے ساحلی ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی مشاورت سے، کل 100 ساحلی ماہی گیروں کے دیہاتوں کی نشاندہی کی ہے جو ساحل کے قریب واقع ہیں،تاکہ موسمیاتی تبدیلی کا زیادہ سامنا کرنے والے گاؤں کو ساحلی ماہی گیری کے گاؤں کے طور پر ترقی کی جا سکے اور انہیں معاشی طور پر مضبوط ماہی گیروں کے گاؤں بنایا جا سکے۔ نیشنل فشریز ڈیولپمنٹ بورڈ (این ایف ڈی بی)، حیدرآباد کو نوڈل ایجنسی بنایا گیا ہے اور پی ایم ایم ایس وائی کے تحت 100 شناخت شدہ ساحلی دیہاتوں کی ترقی کے لیے این ایف ڈی بی کی تجویز کو رواں مالی سال میں کل 200 کروڑ روپے کی لاگت سے منظور کیا گیا ہے۔ شناخت شدہ ساحلی ماہی گیروں کے دیہات میں تیار کردہ ضرورت پر مبنی ماہی گیری کی سہولیات میں عام سہولیات جیسے فش ڈرائینگ یارڈز، پروسیسنگ سینٹرز، فش مارکیٹس، فشنگ جیٹیز، آئس پلانٹس، کولڈ اسٹوریج اور ایمرجنسی ریسکیو سہولیات شامل ہیں۔ یہ پروگرام سمندری کاشت، مصنوعی چٹانیں، سمندری کھیتی، سبز ایندھن کو فروغ دینے، ماہی گیروں اور ماہی گیری کے جہازوں کے لیے حفاظتی اور حفاظتی اقدامات اور آرائشی ماہی گیری جیسی متبادل ذریعہ معاش کو اپنانے جیسے اقدامات پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔اس پروگرام میں دیگر سرگرمیوں جیسے بیمہ، روزی روٹی اور غذائی امداد، کسان کریڈٹ کارڈ (کے سی سی) اور شناخت شدہ ساحلی دیہات میں رہنے والے اہل ماہی گیروں کے لیےکے سی سی کوریج کی توسیع کا بھی تصور کیا گیا ہے۔ پی ایم ایم ایس وائی کے تحت کلائمیٹ ریسیلینٹ کوسٹل فشرمین ویلجز (سی آر سی ایف وی) کے طور پر ترقی کے لیے شناخت کیے گئے ساحلی گاؤں کی ریاست وار تفصیلات ضمیمہ-I میں دی گئی ہیں۔
ضمیمہ-I
پی ایم ایم ایس وائی کے تحت کلائمیٹ ریسیلینٹ کوسٹل فشرمین ولیجز (سی آر سی ایف وی) کے طور پر ترقی کے لیے ساحلی گاؤں کی ریاست وار تفصیلات درج ذیل ہیں:
نمبر شمار
|
ساحلی گاؤں کے نام
|
نمبر شمار
|
ساحلی گاؤں کے نام
|
نمبر شمار
|
ساحلی گاؤں کے نام
|
گجرات
|
مہاراشٹر
|
تمل ناڈو
|
1
|
سچانا
|
1
|
کیلوا
|
1
|
پسیاورم
|
2
|
نوی بندر
|
2
|
ارنالا
|
2
|
سینجیامن نگر
|
3
|
مادھود
|
3
|
رنگاؤں
|
3
|
تھارووائیکلم
|
4
|
ملدوارکا
|
4
|
گورئی تال
|
4
|
پرمانکینی
|
5
|
بھٹ
|
5
|
ناند گاؤں
|
5
|
مانڈوئی پدھوکپم
|
6
|
جوڈیا
|
6
|
کورلئی
|
6
|
سی پوتھوپیٹئی
|
7
|
جونا بندر
|
7
|
بھاردکھول
|
7
|
پوتھوپٹئی
|
8
|
چورواڈ
|
8
|
سری وردھن
|
8
|
آرکوتودورائی
|
گوا
|
9
|
وروڈے
|
9
|
پتھوپٹیم
|
1
|
کیکرا، تسواڑی
|
10
|
کالبادیوی
|
10
|
کماراپنویال
|
2
|
ارمبول
|
11
|
جے گڑھ
|
11
|
سولیاکڈی
|
پڈوچیری
|
12
|
نواتی
|
12
|
کالی منکنڈو
|
1
|
نارمبائی
|
13
|
ریڈی
|
13
|
ویرپانڈین پٹنم
|
2
|
پٹیناچیری
|
14
|
ٹونڈاولّی
|
14
|
ادنتکھارئی
|
دمن اور دیو
|
15
|
سرجیکوٹ
|
15
|
ایروکیاپورم
|
1
|
بوچرواڑا
|
|
|
16
|
ایریومنتھورائی
|
اُڈیشہ
|
کرناٹک
|
آندھرا پردیش
|
1
|
پاکھرآباد
|
1
|
اُپونڈا میڈیکل
|
1
|
پیڈاگنگلاوانیپیٹا
|
2
|
سنادھندی
|
2
|
کوٹیشور
|
2
|
دیونالٹاڑا
|
3
|
ماجھیساہی
|
3
|
کڈیکر
|
3
|
ادیوانی پلیم
|
4
|
کیرتنی
|
4
|
بیلورو
|
4
|
پاتھیواڈا بارریپیٹا
|
5
|
جم بھیرائی
|
5
|
متداہتلو
|
5
|
پیدّا اپپاڈا
|
6
|
امر نگر
|
کیرالہ
|
6
|
پنیٹا کوٹا
|
7
|
چوڑامنی
|
1
|
ایراوی پورم
|
7
|
کوناپاپاپیٹا
|
8
|
جمبو
|
2
|
تھوٹا پلی
|
8
|
سورلاگوندھی
|
9
|
کھرناسی
|
3
|
پلم
|
9
|
گلاّلامودا
|
10
|
تل چوا
|
4
|
ازیکل
|
10
|
اداوی پنچایت
|
11
|
نولیاساہی
|
5
|
نجرکل
|
11
|
گونڈی سمدرم
|
|
|
6
|
ایڈواناکڈو
|
12
|
پالیپلیم
|
12
|
سانا نالیانوگاؤں
|
لکشدیپ
|
13
|
تڈی چیتلا پلیم
|
13
|
نیا بوکسی پلی
|
1
|
چیتلتھ جزیرہ
|
14
|
ایڈورپلیم
|
14
|
پتیسونا پور
|
2
|
منیکوئی جزیرہ
|
15
|
تھوپلیپلیم
|
15
|
سہن
|
انڈمان و نکو بار جزائر
|
مغربی بنگال
|
16
|
نولیاساہی
|
1
|
درگا پور
|
1
|
اکشے نگر
|
17
|
پنتھاکاٹا
|
2
|
چڑیاتاپو
|
2
|
مدن گنج
|
18
|
ارکھاکوڑا
|
3
|
جنگلی گھاٹ
|
3
|
ڈیرا
|
|
4
|
ہوپ ٹاؤن
|
4
|
جنوب کودوا
|
5
|
شول بے
|
5
|
تملی پوریا-پوربا مکند پور(ما نائے کلی متسیہ کھوٹی))
|
|
|
|
|
|
|
|
|
********
ش ح۔ ع و۔ن ع
U-6064
(Release ID: 2099735)
Visitor Counter : 34