صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
فارمیسی کے شعبے میں تعلیم کے معیار کو برقرار رکھنے کے لیے اقدامات
فارمیسی کونسل آف انڈیا نے تجویز کیا ہے کہ بی فارم کورس میں تھیوری کلاسز اور پریکٹیکل کلاسز میں عملے سے طالب علم کا تناسب 1:20 سے زیادہ نہیں ہونا چاہیے
دیگر اقدامات میں آدھار کے ذریعہ تصدیق ، منظم رجسٹریشن ، ادویات کی حفاظت کے لیے آئی پی سی کے ساتھ تعاون ، نصاب میں نظر ثانی ، اور معائنہ اور تشخیص کے عمل میں تکنیکی ترقی شامل ہیں
Posted On:
04 FEB 2025 2:53PM by PIB Delhi
فارمیسی کونسل آف انڈیا کے ایجوکیشن ریگولیشن، 2020 کے مطابق، ڈی فارم کورس کا عملے سے طالب علم کا تناسب تھیوری کلاسوں میں 1:60 اور پریکٹیکل کلاسوں میں 1:20 سے زیادہ نہیں ہونا چاہیے۔ تاہم، بیچلر آف فارمیسی (بی فارم) کورس کے ضابطے ، 2014 میں عملے سے طالب علم کے تناسب کی وضاحت نہیں کی گئی تھی۔
اس کے بعد، مختلف ریاستوں کے اسٹیک ہولڈرز سے موصول ہونے والی درخواستوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ، فارمیسی کونسل آف انڈیا نے اپنے سرکلر نمبر 5323 مورخہ 09.01.2025 کے بموجب تجویز کیا ہے کہ بی فارم کورس میں تھیوری کلاسوں اور پریکٹیکل کلاسوں میں عملے سے طالب علم کا تناسب 1:20 سے زیادہ نہیں ہونا چاہئے ۔
فارمیسی کے شعبے میں تعلیم کے معیار کو برقرار رکھنے کے لیے مرکزی حکومت کی طرف سے مختلف اقدامات کیے گئے ہیں/کیے جا رہے ہیں جیسے کہ تدریس اور پیشہ ورانہ سرگرمیوں میں شفافیت لانے کے لیے آدھار پر مبنی تصدیق کے نظام کا نفاذ ، فارماسسٹوں(دواسازوں) کے لیے رجسٹریشن کے عمل کو ہموار کرنے کے لیے سنگل ونڈو سسٹم کی تشکیل، فارما شریک نگرانی مراکز قائم کرنے اور ادویات کی حفاظت کی نگرانی کے لیے انڈین فارماکوپیا کمیشن (آئی پی سی) کے ساتھ تعاون ، فارمیسی اداروں کے معائنہ کے عمل میں اختراع اور ٹیکنالوجی کو اپنانا ، بی فارم نصاب پر نظر ثانی ، شفاف رجسٹریشن کو یقینی بنانے کے لیے فیکلٹی اور اسٹوڈنٹ پورٹل کا تعارف، کوالٹی کونسل آف انڈیا (کیو سی آئی) کے تعاون سے فارمیسی تعلیمی اداروں کے لیے تشخیص اور درجہ بندی کے نظام میں انقلاب لانا ۔
صحت اور خاندانی بہبود کی مرکزی وزیر مملکت محترمہ انوپریہ پٹیل نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ بات بتائی ۔
********
ش ح۔ا ک۔ رب
U-6061
(Release ID: 2099665)
Visitor Counter : 61