زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
قومی تحقیقی مرکز برائے مکھانہ
Posted On:
04 FEB 2025 1:33PM by PIB Delhi
نیشنل ریسرچ سینٹر فار مکھانہ(این آر سی ایم) ، دربھنگہ، ایک اچھی طرح سے لیس سہولت ہے جو مکھانہ تحقیق اور اختراع کے لیے وقف ہے، جسے سائنسدانوں کی ایک ہنر مند ٹیم کی مدد حاصل ہے۔ اس کی اہم کامیابیوں میں اعلی پیداوار والے مکھانےاور کانٹے کے بغیر پانی کی شاہ بلوط کی اقسام تیار کرنا، پانی کا موثر استعمال اور مربوط کاشتکاری کے نظام کو متعارف کرانا، اور مکھانہ کے ساتھ ماہی پروری شروع کرنا شامل ہیں۔ ہندوستانی لوٹس (کمل ) کی کاشت کے طریقے، طبی خصوصیات کے حامل پودے جیسے ایکورس کیلامس (سویٹ فلیگ) اور ایلوکاسیا مونٹانا بھی قائم کیے گئے ہیں۔ مکھانہ پوپنگ اور ویلیو ایڈڈ مصنوعات کے لیے کئی آلات/مشینیں تیار کی گئی ہیں اور تجارت کاری کے لیے مینوفیکچررز کو لائسنس دیے گئے ہیں ان میں مکھانہ بیج واشر، مکھانہ سیڈ گریڈر، مکھانہ سیڈ پرائمری روسٹنگ مشین، مکھانہ سیڈ پاپنگ مشین، پاپڈ مکھانہ گریڈر اور مختلف قسم کی ویلیو ایڈڈ مصنوعات شامل ہیں . این آر سی ایم نے ہزاروں کسانوں اور کاروباریوں کو تربیت دی ہے، جس سے علاقائی صنعتیں اور ذریعہ معاش میں بہتری آئی ہے ۔ متعدد ریاستوں میں مکھانہ کی کاشت تقریباً 13,000 سے 35,000 ہیکٹر تک پھیل گئی ہے۔
مئی 2023 سے، این آر سی ایم ، دربھنگہ نے 24-2023 میں2.65 کروڑ روپے اور 25-2024 میں 1.27 کروڑ روپے (جنوری 2025 تک) کے اخراجات کیے ہیں۔ پچھلے پانچ سالوں میں خرچ کیے گئے فنڈز کی رقم:
مالی سال
|
اخراجات (لاکھ میں)
|
2023-24
|
265.00
|
2022-23
|
15.95
|
2021-22
|
17.87
|
2020-21
|
23.50
|
2019-20
|
18.00
|
Total
|
340.32
|
کئی سالوں میں، 15,824.1 کلو گرام زیادہ پیداوار دینے والے مکھانہ بیج مختلف ریاستوں میں کسانوں، کے وی کیس اور تنظیموں میں تقسیم کیے جا چکے ہیں۔ اہم فائدہ اٹھانے والوں میں این اے بی اے آر ڈی، ماہی پروری کے محکمے، بہار ہارٹیکلچر ڈیولپمنٹ سوسائٹی اور بہار، اتر پردیش اور چھتیس گڑھ جیسے علاقوں کے کسان شامل ہیں۔
2012 اور 2023 کے درمیان، این آر سی ایم نے 3,000 سے زیادہ کسانوں کو جدید مکھانہ کی کاشت، پروسیسنگ، اور مارکیٹنگ کی تکنیکوں کی تربیت دی، جس میں پانی کے موثر طریقوں، فصلوں کے نظام، اور غذائی اجزاء کے انتظام پر توجہ دی گئی۔ مزید برآں، این آر سی ایم نے 24 کاروباری اداروں ، جن میں متھیلا نیچرلز، ما وشنوی مکھانہ، اور سواستیک فوڈ گروپ شامل ہیں ، کی تکنیکی معلومات فراہم کرکے اور مکھانہ پر مبنی صنعتوں کو فروغ دے کر، زرعی معیشت کو مزید فروغ دے کر مدد کی ہے ۔
یہ معلومات زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزیر مملکت جناب بھاگیرتھ چودھری نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دیں۔
****
ش ح۔ اک۔ س ع س
U NO 6044
(Release ID: 2099569)
Visitor Counter : 45