زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

موسم کے برعکس اثرات سے نبرد آزماں  ہوسکنے والی فصلوں کی اقسام

Posted On: 04 FEB 2025 1:31PM by PIB Delhi

آئی سی اے آر ادارے اور ریاستی/مرکزی زرعی یونیورسٹیاں (ایس اے یو/سی اے یو) سمیت قومی زرعی تحقیقاتی نظام (این اے آر ایس) جو بھارتی زرعی تحقیقاتی کونسل (آئی سی اے آر) کے تحت کام کر رہے ہیں، نے 2014-2024 کے دوران مختلف فصلوں کی 2900 اقسام تیار کیں، جن میں سے 2661 اقسام موسم کے برعکس اثرات سے نبرد آزماں  ہیں۔ اس دوران، 63 کھیتی کے فصلوں کی اقسام تیار کی گئیں جو ریاست کیرالہ کے لیے ہیں، جن میں 23 قسمیں اناج کی، 2 تیل بیجوں کی، 10 دالوں کی، 15 چارے کی فصلوں کی اور 13 گنا کی اقسام شامل ہیں، جن میں سے 58 اقسام ماحولیاتی تبدیلی سے مستحکم ہیں۔

حکومت ہند کا ’’پر ڈراپ مور کراپ‘‘ (پی ڈی ایم سی) مرکزی معاونت یافتہ اسکیم 16-2015 سے عمل میں لائی گئی ہے، جس کا مقصد کھیت کی سطح پر پانی کے استعمال کی کارکردگی کو بڑھانا ہے، خصوصاً مائیکرو آبپاشی کے نظام جیسے ڈراپ اور اسپری نکلر آبپاشی سسٹمز کے ذریعے۔ پی ڈی ایم سی کو 16-2015سے 22-2021 پردھان منتری کرشی سنچائی یوجنا (پی ایم کے ایس وائی) کے جز اور 23-2022سے راشٹریہ کرشی وکاس یوجنا (آر کے وی وائی) کے تحت عمل میں لایا گیا تھا۔ اس اسکیم کے مختلف اجزاء کسانوں کو پانی کی بچت کرنے کے ساتھ ساتھ کھاد کے استعمال میں کمی، محنت کے اخراجات، دیگر زرعی اخراجات اور مجموعی آمدنی میں اضافہ کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ حکومت پی ڈی ایم سی کے تحت چھوٹے اور اوسط درجے  کے  کسانوں کو آبپاشی کے نظام کی تنصیب کے لیے 55فیصد مالی امداد فراہم کرتی ہے، جبکہ دیگر کسانوں کے لیے یہ امداد 45فیصد ہے۔

انتہائی سخت موسم میں فصلوں کو نقصان اور خسارے میں کمی کے لیےکسانوں کو روزانہ کی زرعی سرگرمیوں کے حوالے سے فیصلے کرنے میں مدد دینےاور خوشگوار موسمی حالات سے فائدہ اٹھانےکے لیے بھارت کے محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) ایک اسکیم چلاتا ہے – ’’گرامین کرشی موسم سیوا‘‘ (جی کے ایم ایس)۔ اس اسکیم کا مقصد بھارتی زرعی تحقیقاتی کونسل (آئی سی اے آر) اور ریاستی زرعی یونیورسٹیوں کے تعاون سے موسمی پیش گوئی کی بنیاد پر عملی زرعی موسمیاتی مشاورتی خدمات (اے اے ایس) فراہم کرنا ہے۔

 (ایس اے یو ز) اور دیگر ادارے کسانوں کے فائدے کے لیے اس اسکیم کے تحت کام کر رہے ہیں۔ اس اسکیم کے تحت، اس وقت ملک بھر میں 130 ایگرو میٹ فیلڈ یونٹس (اے ایم ایف یو ایس) فعال ہیں، جو آئی سی اے آر، ایس اے یوز کے اداروں اور انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (آئی آئی ٹی) وغیرہ میں واقع ہیں۔ دو ہفتہ وار بلیٹن کے ساتھ ساتھ، روزانہ کی موسمی پیش گوئی اور موجودہ موسم کی معلومات بھی کسانوں تک پہنچائی جاتی ہیں جو کہ آئی ایم ڈی کے ریجنل موسمیاتی مراکز (آر ایم سی ایس) اور موسمیاتی مراکز (ایم سی ایس) کے ذریعے فراہم کی جاتی ہیں۔اے 130ایم ایف یو ایس میں سے5اے ایم ایف یوایس جیسے امبالاویال، پِلکود، تریشور، ویلا یانی اور کماراکم، کیرالہ کے تمام زرعی لحاظ سے اہم اضلاع کے لیے ضلع سطح پراے اے ایس بلیٹن تیار کر رہے ہیں۔ یہ یونٹس کسانوں تک اے اے ایس کی معلومات متعدد ذرائع سے پہنچانے میں شامل ہیں، جیسے کہ پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا، دور درشن، ریڈیو، انٹرنیٹ وغیرہ، سمیت موبائل فون کے ذریعے کسان پورٹل کے ذریعے ایس ایم ایس کی مدد سے اور عوامی و نجی شراکت داری (پی پی پی) کے تحت نجی کمپنیوں کے ذریعے۔ طوفان، ہوا کا گہرا دباؤ جیسے سخت موسمی حالات کے دوران مناسب تدارکی اقدامات کے ساتھ ایس ایم ایس کی بنیاد پر الرٹس اور انتباہات کسان پورٹل کے ذریعے بھیجے جا رہے ہیں۔

کسان موسم کی معلومات سمیت الرٹس اور متعلقہ ایگرو میٹ ایڈوائزری جو ان کے اضلاع کے لیے مخصوص ہوتے ہیں، موبائل ایپلیکیشنز جیسے ’’یامگھدوت‘‘ اور ’’موسم‘‘ کے ذریعے حاصل کرتے ہیں جو حکومتِ ہند نے لانچ کی ہیں۔ کسانوں کو زرعی آپریشنز پر مناسب فیصلے کرنے کے لیے حقیقی وقت کی موسمی اپ ڈیٹس فراہم کرنے کے لیے،اے ایم ایف یو ایس سوشل میڈیا پلیٹ فارمز جیسے ’’واٹس ایپ‘‘، ’’فیس بک‘‘، ’’یوٹیوب‘‘ وغیرہ کا استعمال بھی کرتے ہیں۔ کیرالہ میں یہ خدمات زرعی معلومات کے انتظام کے نظام (اے آئی ایم ایس)، محکمہ زرعی و کسان فلاح، حکومت کیرالہ میں ضم کی گئی ہیں۔ تقریباً 40 لاکھ کسان اس پلیٹ فارم سے انگریزی اور علاقائی زبان میں معلومات حاصل کر رہے ہیں۔

حال ہی میں، ارضیات (ایم او ای ایس)کی وزارت نے پنچایتی راج (ایم او پی آر) کی وزارت کے تعاون سے 24 اکتوبر 2024 کو بھارت کے تقریبا تمام گرام پنچایتوں کے لیے پنچایت سطح پر موسمی پیش گوئیاں متعارف کرائی ہیں۔ یہ پیش گوئیاں ڈیجیٹل پلیٹ فارمز جیسے ای-گرام سواج (https://egramswaraj.gov.in/)، میری پنچایت ایپ، ای-وانچتر ایم او پی آر اور موسم گرام آئی ایم ڈی ، ارضیات کی وزارت پر دستیاب ہیں۔

دور درازعلاقوں کی نگرانی کے لیے، زراعت و کسان بہبود (ڈی اے اینڈ ایف ڈبلیو)کی وزارت نے اسپیس ایپلیکیشن سینٹر (ایس ایس سی) اسرو کے تعاون سے ایک جیوپورٹل تیار کیا ہے۔ یہ جیوپورٹل بارش، مٹی کی نمی، ریموٹ سینسنگ پر مبنی فصل کی حالت، پانی کے ذخائر وغیرہ سے متعلق متعدد خشک سالی کے اشارے کا ڈیٹا فراہم کرتا ہے۔ یہ پورٹل ایک واحد ونڈو ڈیجیٹل پلیٹ فارم ہے جو خشک سالی کے اشاریے فراہم کرتا ہے اور مختلف اسٹیک ہولڈرز کو ضلع یا تحصیل کی سطح پر خشک سالی کی صورتحال کا آسان، بروقت اور معروضی اندازہ کرنے کی سہولت فراہم کرتا ہے۔ یہ ممکنہ خشک سالی کی حالتوں کی نشاندہی کرنے میں بھی مدد کرتا ہے، جس سے مؤثر خشک سالی کے انتظام کے حکمت عملیوں کے لیے بروقت مداخلت کی مدد ملتی ہے۔

یہ معلومات زراعت و کسان بہبود کے  مرکزی وزیر مملکت، جناب بھگیرتھ چودھری نے آج لوک سبھا میں تحریری جواب کے طور پر دی۔

********

ش ح۔ع ح۔اش ق

 (U: 6042)


(Release ID: 2099515) Visitor Counter : 48


Read this release in: English , Hindi , Bengali , Tamil