ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر مملکت (ایم او ای ایف سی سی)جناب  کیرتی وردھن سنگھ نے شمالی ہندوستان کی ریاستوں کے لیے سہبھاگتا مشن کے تحت  ایو دھیا میں دلدلی زمین کے تحفظ اور ان کے دانشمندانہ استعمال پر علاقائی ورکشاپ کا آغاز کیا


کل اتر پردیش کے گونڈہ میں پاروتی آرجا پرندہ پناہ گاہ میں ایک قومی سطح کا پروگرام منعقد کیا جائے گا

Posted On: 01 FEB 2025 9:28PM by PIB Delhi

2 فروری کو منعقد ہونے والے ورلڈ ویٹ لینڈ ڈے 2025 کی تیاریوں کے سلسلے میں خارجہ امور، جنگلات، ماحولیات اور موسمیاتی تبدیلی کےمرکزی وزیر مملکت جناب کیرتی وردھن سنگھ نے آج ایو دھیا میں ’’دلدلی زمین کے تحفظ اور دانشمندانہ استعمال‘‘ کے موضوع پر علاقائی ورکشاپ کی صدارت کی۔ یہ ورکشاپ شمالی ہندوستان کی ریاستوں کے لیے سہبھاگتا مشن کے تحت منعقد کی گئی۔ اس ورکشاپ میں ریاست اترپردیش کی پی سی سی ایف اور چیف وائلڈ لائف وارڈن، محترمہ انو ردھا ویموری؛ جے ایس (ایم او ای ایف  سی سی )جناب راجت اگروال اور اترپردیش اسٹیٹ ویٹ لینڈ اتھارٹی کے ممبر سکریٹری جناب نیرج کمار کی موجودگی کے ساتھ ساتھ شمالی ہندوستان کی نو ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے سینئر افسران اوررامسر سائٹ منیجرز اور مختلف اداروں کے نمائندے بھی شریک ہوئے۔

جناب کیرتی وردھن سنگھ نے بتایا  کہ اب بھارت میں89 عالمی اہمیت کے ویٹ لینڈز (رامسر سائٹس) ہیں، جن میں سے چار نئی سائٹس جمعہ کو شامل کی گئیں۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں ویٹ لینڈز کے تحفظ اور ان کی ایکو سسٹم کی حفاظت پر خصوصی توجہ کے  ساتھ  اضافے کے لیےبے مثال فیصلے کیے گئے ہیں۔ وزیرموصوف نے مزید بتایا کہ ورلڈ ویٹ لینڈ ڈے کے موقع پرحکومتِ ہند ہر سال ملک بھر میں ویٹ لینڈ کے تحفظ کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے کے لیے مختلف قومی اور ریاستی سطح کے پروگرامز منعقد کرتی ہے۔ اس سال یہ اعزاز اتر پردیش کے گونڈہ ضلع میں واقع رامسر سائٹ ’پاروتی آرجا برڈ سینکچری‘ کو حاصل ہوا ہے۔ اس ضمن میں شمالی ہندوستان کے لیے ورکشاپ جو نو ریاستوں پر محیط ہے، آج ایو دھیا میں منعقد کیا گیا۔

مرکزی وزیر مملکت جناب سنگھ نے مزید بتایا کہ وزارت نے 2022 میں ’مشن سہ بھاگیتا‘ کا آغاز کیا تھا، جس کا مقصد ویٹ لینڈ کے تحفظ کو ترقیاتی منصوبہ بندی میں شامل کرنا اور پائیدار ترقی کو یقینی بنانا ہے۔ بھارت کا ویٹ لینڈ کے تحفظ کا نقطۂ نظر اس مشن کے تحت متعلقہ شراکت داروں کی شمولیت اور ویٹ لینڈ کے تحفظ کو ترقیاتی پروگراموں میں ضم کرنے پر مرکوز ہے۔ اتر پردیش میں 1,33,434 ویٹ لینڈز ہیں، جو ریاست کے کل جغرافیائی رقبے کا 5.16فیصد ہیں۔ ریاست میں 10 رامسر سائٹس ہیں، جن میں سب سے پہلی رامسر سائٹ ’اوپر گنگا دریا‘ سے لے کر تازہ ترین ’حیدرپور ویٹ لینڈ‘ تک شامل ہیں۔ اتر پردیش کے پاس تمل نادو کے بعد سب سے زیادہ رامسر سائٹس ہیں۔ پاروتی آرجا برڈ سینکچری قدرتی سیلابی میدان کے علاقے میں سب سے بڑے ویٹ لینڈز میں سے ایک ہے جو ایک لاکھ سے زائد پرندوں کو پناہ فراہم کرتا ہے۔ یہ ویٹ لینڈ نباتات اور حیاتیاتی تنوع سے بھرپور ہے۔ ماحولیاتی امور، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت کے قومی آبی ماحولیاتی نظام کے تحفظ کے منصوبے کے تحت اتر پردیش میں13 ویٹ لینڈز کا تحفظ کیا جا رہا ہے۔انہوں نے بتایا کہ  اتر پردیش کی اسٹیٹ ویٹ لینڈ مینجمنٹ کمیٹی نے متعلقہ محکموں کو ضلع سطح پر اہم ویٹ لینڈز کی نشاندہی اور ان کے تحفظ کے لیے ہدایات جاری کی ہیں۔

2فروری کو اتر پردیش حکومت کے تعاون سے ایک قومی سطح کا پروگرام ،پاروتی آرجا برڈ سینکچری میں منعقد کیا جائے گا، جہاں وزیر اعلیٰ جناب یوگی آدتیہ ناتھ مہمان خصوصی  ہوں گے۔ اس موقع پر اتر پردیش حکومت پاروتی آرجا ویٹ لینڈ کے لیے مربوط انتظامی منصوبہ ماحولیاتی امور، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت (ایم او ای ایف سی سی) کے حوالے کرے گی۔ ویٹ لینڈ کے تحفظ پر ایک قومی آگاہی مہم گزشتہ ایک ماہ سے جاری ہے، جس کی قیادت نیشنل میوزیم آف نیچرل ہسٹری کر رہا ہے، جس میں 2,000 سے زائد اسکول اور کالج کے طلباء نے پینٹنگ، اسٹریٹ پلے اور کوئز مقابلوں میں حصہ لیا۔ ایک اسی نوعیت کا آگاہی پروگرام گونڈہ میں بھی منعقد کیا گیا۔ ورکشاپ کے دوران بھارت کی پانچ ریاستوں اور چار مرکز کےزیر انتظام علاقوں یعنی ہریانہ، ہماچل پردیش، پنجاب، اتر پردیش، دہلی، چنڈی گڑھ، جموں و کشمیر اور لداخ کے رامسر سائٹ منیجرز نے اپنے تجربات اور خیالات کا تبادلہ کیا۔ اس موقع پر مرکزی وزیر مملکت جناب سنگھ نے ’’ویٹ لینڈ اور تالاب کے تحفظ کے لیے 7اقدامات‘‘ کے عنوان سے ایک کتابچہ جاری کیا اور پوسٹر کا آغاز کیا۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00104CH.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00292LY.jpg

 

ورکشاپ کی شروعات مرکزی وزیر مملکت(ایم او ای  ایف سی سی) کے ہاتھوں چراغ روشن کرکے ہوئی۔ مہمانوں کا استقبال رودرکشا پودے پیش کر کے کیا گیا۔ ڈاکٹر ایم۔ رمیش، سائنٹسٹ (ایف)، (ایم ایو ای ایف سی سی) نے ورکشاپ کے شرکاء کا خیرمقدم کیا اور انہیں ورکشاپ کے مقاصد اور پاروتی آرجا برڈ سینکچری میں2 فروری کو ہونے والے پروگرام کے بارے میں جانکاری دی۔ اس کے بعد جوائنٹ سیکریٹری جناب رجت اگروال نے ویٹ لینڈ کے تحفظ اور پائیدار استعمال کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور ویٹ لینڈز میں پائی جانے والے مختلف پودوں اور جانوروں کی پرجاتیوں پر بات کی۔ اس کے بعد پرنسپل چیف کنزرویٹر آف فارسٹ (وائلڈ لائف)، اتر پردیش محترمہ انو ردھا ویموری نے دلدلی زمین کے تحفظ اور ترقی پر تفصیل سے بات کی۔

********

ش ح۔ع ح۔اش ق

 (U: 6025)


(Release ID: 2099414) Visitor Counter : 50


Read this release in: English , Hindi