وزارتِ تعلیم
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر تعلیم نے تاریخی بجٹ26-2025 کی تعریف کی


وزارت تعلیم کے لیےمختص کل بجٹ 128,650 کروڑ روپے تک پہنچ گیا ہے، جو25-2024 کے مقابلے میں6.22 فیصد زیادہ ہے

اگلے5برسوں میں سرکاری اسکولوں میں50,000 اٹل ٹنکرنگ لیبز قائم کی جائیں گی

تمام سرکاری سیکنڈری اسکولوں کو اگلے تین برسوں میں بھارت نیٹ کے تحت براڈ بینڈ کنیکٹیوٹی فراہم کی جائے گی

ہندوستانی زبان کی کتابیں ڈیجیٹل شکل میں فراہم کرنے کے لیے بھارتیہ بھاشا پُستک اسکیم

پرائیویٹ سیکٹر کے ذریعہ کی گئی تحقیق، ترقی اور اختراع کو نافذ کرنے کے لیے20,000 کروڑ روپے مختص

مزید6,500 طلباء کے لیےنئے بنیادی ڈھانچے کے حصول کے لیے2014 کے بعدآئی آئی ٹیزشروع  کے گئے

پی ایم ریسرچ فیلوشپ اسکیم کے تحت آئی آئی ٹی ایس اور آئی آئی ایس سی میں تکنیکی تحقیق کے لیے10,000 فیلو شپس کا التزام

نوجوانوں کو ‘‘میک فار انڈیا، میک فار دی ورلڈ’’ کے لیے مینوفیکچرنگ کی صلاحیت سے آراستہ کرنے کے لیے ہنر مندی کے 5 قومی مراکز

500 کروڑ روپے کے مجموعی اخراجات کے ساتھ تعلیم کے لیے مصنوعی ذہانت کا مرکز

ایک کروڑ سے زیادہ مخطوطات کے تحفظ کے لیے ‘‘گیان بھارتم مشن’’

معلومات شیئرکرنے  کے لیے انڈین نالج سسٹم کا قومی ڈیجیٹل ذخیرہ قائم کیا جائے گا

Posted On: 01 FEB 2025 9:15PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر تعلیم جناب دھرمیندر پردھان نے بجٹ 26-2025 کی تعریف کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ یہ ایک ایسا بجٹ ہے جو سب کو ایک ساتھ لے کر تمام شہریوں کی فلاح و بہبود اور انہیں بااختیار بنانے کو ترجیح دیتا ہے اور ہندوستان کو 2047 تک ترقی یافتہ ہندوستان کے ہدف کو حاصل کرنے کی راہ پر مضبوطی سے گامزن کرتا ہے ۔ وزیر موصوف نے ایک دور اندیش اور مستقبل پر مبنی بجٹ پیش کرنے پر وزیر اعظم جناب نریندر مودی اور وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتا رمن کے تئیں اظہار تشکر پیش کیا ۔

جناب دھرمیندر پردھان نے کہا کہ اس بجٹ کا مقصد بچپن سے لے کر نوجوانی تک کی جامع ضروریات کو پورا کرنا ہے ، جو 2047 اور اس سے آگے وکست بھارت کے ایجنڈے کو عملی جامہ پہنانے میں پیش پیش رہیں گے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ بجٹ کے اعلانات میں آج کے نوجوانوں کی پوری آبادی شامل ہے ، جو اگلے 25 سالوں تک ملک کی قیادت کریں گے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سے  ہمارے تعلیمی نظام میں بھارتیہ گیان پرمپرا مضبوط ہوگی  اور ایک عالمی برادری کو فروغ ملے گا ۔

وزیر موصوف نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ بجٹ 26-2025 میں لوگوں میں سرمایہ کاری اور ہندوستان کے لوگوں کی صلاحیتوں کی ہمہ جہت ترقی پر زور دیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ’’غریب ، یووا ، ان دتا اور ناری‘‘ کے ستونوں کے ساتھ ، یہ بجٹ غریب اور متوسط طبقے کے جذبات کو بلند کرے گا ، اخراجات کو تیز کرے گا ، سرمایہ کاری کو متحرک کرے گا اور ترقی کو فروغ دے گا ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ علاقائی عدم توازن کو دور کرے گا ، دیہی خوشحالی میں تعاون کرے گا ، تحقیق ، اختراع اور صنعت کاری کو فروغ دے گا ، تعلیم اور ہنر مندی کے منظر نامے کو تقویت بخشے گا اور روزگار پر مبنی ترقی کا باعث بنے گا ۔

 

وزیر موصوف نے تعلیم ، ہنر مندی ، تحقیق اور اختراع میں بڑی اور جرأت مندانہ سرمایہ کاری جاری رکھنے پر اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ بجٹ عالمی معیار کی تعلیم اور انسانی صلاحیتوں  کی تعمیر کے مزید مواقع کے ساتھ  ساتھ ہندوستان کی آبادی کو بااختیار بنانے کی سمت میں ایک اور بڑی پیش رفت کی نمائندگی کرتا ہے ۔

وزیر موصوف نے بتایا کہ وزارت تعلیم کے لیے مختص کل بجٹ 128,650 کروڑ روپے تک پہنچ گیا ہے ، جو 25-2024 کے بجٹ تخمینے سے 6.22 فیصد زیادہ ہے ۔

مرکزی وزیر تعلیم نے بتایا کہ تجسس اور اختراع کے جذبے کو فروغ دینے اور نوجوان ذہنوں میں سائنسی مزاج کو فروغ دینے کے لیے اگلے 5 سالوں میں سرکاری اسکولوں میں پچاس ہزار اٹل ٹنکرنگ لیبز (اے ٹی ایل) قائم کی جائیں گی ۔ اس سے تمام سرکاری سیکنڈری اسکولوں کے طلباء کو اے ٹی ایل تک رسائی حاصل ہوگی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ مرکزی بجٹ میں بھارت نیٹ پروجیکٹ کے تحت دیہی علاقوں میں تمام سرکاری سیکنڈری اسکولوں اور پرائمری ہیلتھ سینٹرز کو براڈ بینڈ کنیکٹیویٹی فراہم کرنے کی بھی تجویز ہے ۔

جناب پردھان نے بتایا کہ 23 آئی آئی ٹی میں طلباء ٍٍٍٍٍ کی کل تعداد گزشتہ 10 سالوں میں100 فیصد بڑھ کر 65,000 سے 1.35 لاکھ ہو گئی ہے ۔ 2014 کے بعد شروع کیے گئے 5 آئی آئی ٹیز میں اضافی بنیادی ڈھانچہ بنایا جائے گا تاکہ مزید 6500 طلباء کی تعلیم میں سہولت پیدا کی جاسکے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ پٹنہ کے آئی آئی ٹی میں ہاسٹل اور دیگر بنیادی ڈھانچے کی گنجائش کو بھی بڑھایا جائے گا ۔

جناب پردھان نے کہا کہ اسکول اور اعلیٰ تعلیم کے لیے ڈیجیٹل شکل میں ہندوستانی زبان کی کتابیں فراہم کرنے کے لیے بجٹ میں ایک بھارتیہ بھاشا پشتک اسکیم کی تجویز ہے، جس کا مقصد طلباء کی اپنے مضامین کو بہتر طریقے سے سمجھنے میں مدد کرنا ہے ۔

مرکزی وزیر نے یہ بھی بتایا کہ نوجوانوں کو ’’میک فار انڈیا ، میک فار دی ورلڈ‘‘ مینوفیکچرنگ کے لیے درکار مہارتوں سے آراستہ کرنے کے لیے عالمی مہارت اور شراکت داری کے ساتھ ہنر مندی کے لیے پانچ نیشنل سینٹرز آف ایکسی لینس قائم کیے جائیں گے ۔ان  شراکت داریوں میں نصاب کا ڈیزائن ، تربیت  کاروں کی تربیت ، مہارت کی تصدیق کا فریم ورک اور وقتاً فوقتاً جائزے شامل ہوں گے۔

جناب پردھان نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ بجٹ 26-2025 میں تصور کردہ  تعلیم میں ہنرمندی کے چوتھے اے آئی سینٹرکا مقصد پری پرائمری سے لے کر پیشہ ورانہ اور تحقیقی سطح تک ہندوستان کے تعلیمی نظام میں یکسر تبدیلی لانا ہے ۔ اس کا مقصد مصنوعی ذہانت کو بروئے کار لاکر، عدم مساوات اور خراب کارکردگی کو دور کرنا ہے، تاکہ ملک بھر میں مساوی اور اعلیٰ معیار کی تعلیم کو یقینی بنایا جاسکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تعلیم کے لیے مصنوعی ذہانت میں یہ سینٹر آف ایکسی لینس500 کروڑ روپے کے مجموعی اخراجات سے قائم کیا جائے گا ۔

وزیر موصوف نے نجی شعبے کے ذریعہ کی جانے والی تحقیق ، ترقی اور اختراع کو نافذ کرنے کے لیے20,000 کروڑ روپے مختص کرنے کی اطلاع دی  ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بجٹ میں  اگلے پانچ سالوں میں ، پی ایم ریسرچ فیلوشپ اسکیم کے تحت ، آئی آئی ٹیز اور آئی آئی ایس سی میں تکنیکی تحقیق کے لیے دس ہزار فیلوشپ کی فراہمی کرنے کی بھی تجویز ہے ۔

وزیر موصوف نے بتایا کہ ایک کروڑ سے زیادہ مخطوطات کا احاطہ کرنے کے لیے تعلیمی اداروں ، عجائب گھروں ، کتب خانوں اور نجی کلکٹروں میں  ہمارے مخطوطات کے ورثے کے سروے ، دستاویزات کی ترتیب و تحفظ کے لیے گیان بھارتم مشن شروع کیا جائے گا ۔ معلومات شیئر کرنے  کے لیے ہندوستانی علمی نظام کا ایک قومی ڈیجیٹل ذخیرہ بھی قائم کیا جائے گا ۔

اسکولی تعلیم اور خواندگی کا محکمہ

  • بجٹ میں اسکولی تعلیم اور خواندگی کے محکمے کے لیے مالی سال 26-2025 کے لیے 78572 کروڑ روپے کی اب تک کی سب سے زیادہ رقم مختص کی گئی ہے ۔
  • بی ای 25-2024 سے مالی سال 26-2025 میں محکمہ اسکولی تعلیم اور خواندگی کےلیے مختص کئے گئے بجٹ میں مجموعی طور پر 5074 کروڑ روپے (7فیصد) کا اضافہ ہوا ہے ۔ مالی سال 25-2024 کے نظر ثانی شدہ تخمینوں کے مقابلے میں11,000 کروڑ روپے (16.28 فیصد) کا اضافہ ہوا ہے۔
  • کیندریہ ودیالیہ سنگٹھن (کے وی ایس) کے خود مختار ادارے کواب تک کی سب سے بڑی رقم9,503کروڑ روپےمختص کی گئی ہے ۔ مالی سال 25-2024 کے مختص کئے گئے بجٹ کے مقابلے کے وی ایس میں مختص رقم میں201.17 کروڑ روپے کا اضافہ ہوا ہے ۔ مالی سال 25-2024 کے نظر ثانی شدہ تخمینوں  کے مقابلے میں776 کروڑ روپے (9فیصد) کا اضافہ ہوا ہے ۔
  • فلیگ شپ اسکیموں میں مالی سال 26-2025 کے  لیے مختص کئے گئے بجٹ  میں مالی سال 25-2024 کے مختص کئے گئے بجٹ (بی ای) کے سلسلے میں یعنی سمگر شکشا (3750 کروڑ روپے تک) پی ایم-پوشن (32 کروڑ روپے تک) اور پی ایم-شری (1450 کروڑ روپے تک) کا اضافہ ہوا ہے ۔ آر ای25-2024 کے مقابلے سمگر شکشا کے لیے مختص رقم میں 4240 کروڑ روپے (11فیصد) کا اضافہ ہوا ہے ۔ پی ایم-پوشن کے لیے مختص رقم میں2500 کروڑ روپے (25فیصد) کا اضافہ ہوا ہے اور پی ایم-شری کے لیے مختص رقم میں 3000 کروڑ روپے (66فیصد) کا اضافہ ہوا ہے ۔
  • مالی سال 26-2025 میں78,572 کروڑ روپے کے مجموعی بجٹ میں سے ، اسکیم کے لئے 63,089 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں اور غیر اسکیم کے لیے15,483 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں ۔
  • بی ای26-2025 میں بی ای25-2024 کے مقابلے اسکیم کے لیے مختص رقم میں5284 کروڑ روپے (9.14 فیصد) کا اضافہ ہوا ہے۔ آر ای 25-2024 کے مقابلے بی ای 26-2025 میں اسکیم کے لیے مختص رقم  میں 10248 کروڑ روپے (19فیصد) اور غیر اسکیم کے لیے مختص رقم  میں752 کروڑ روپے (5فیصد) کا اضافہ ہوا ہے ۔
  • تجسس اور اختراع کے جذبے کی برداخت اور نوجوان ذہنوں میں سائنسی مزاج کو فروغ دینے کے لیے اگلے پانچ سالوں میں سرکاری اسکولوں میں پچاس ہزار (50,000) اٹل ٹنکرنگ لیبز (اے ایل ٹی) قائم کی جائیں گی ۔
  • اگلے تین سالوں میں بھارت نیٹ پروجیکٹ کے تحت تمام سرکاری سیکنڈری اسکولوں کو براڈ بینڈ کنیکٹیویٹی فراہم کی جائے گی ۔

وزارت تعلیم کا اعلیٰ تعلیم کا محکمہ

  • مالی سال 26-2025 کے لئے مختص کئے گئے 50077.95 کروڑ روپے کے مجموعی بجٹ میں سے ، اسکیم کے لئے 6990.88 کروڑ روپے  اور غیر اسکیم کے لیے 43087.07 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں ۔
  • مالی سال 25-2024 کے سلسلے میں مالی سال 26-2025 میں محکمہ اعلیٰ تعلیم کے بجٹ میں2458.18 کروڑ روپے (5.16 فیصد) کا مجموعی اضافہ ہوا ہے ۔

اعلی ٰتعلیم کے تحت بڑے خود مختار اداروں کے لیے مختص رقم

  • مالی سال 26-2025 میں خود مختار اداروں کی کل مختص رقم کو سال  25-2024 کی  39777.40 روپے سے بڑھا کر 42732 کروڑ روپےتک کردیا گیا ہے جو7.42 فیصد اضافہ ہے۔
  • مرکزی یونیورسٹیوں کے لیے مختص کی گئی رقم ایک سال 25-2024 کی 15928 کروڑ روپے رقم کے مقابلے 16691.31 کروڑ روپے پر رکھی گئی ہے جو کہ 763.31 کروڑ روپے یعنی 4.79 فیصد کا اضافہ ہے۔
  • سال 26-2025 میں یو جی سی کو 3335.97 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں جو سال 25-2024 کے 2500 کروڑ روپے سے 835.97 کروڑ روپے زیادہ ہیں،یعنی 33.44 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔
  • سال26-2025 میں آئی آئی ٹیز کو 11349.00 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، جبکہ یہ رقم سال 25-2024 میں10324.50 کروڑ روپے تھی، جو 1024.50 کروڑ روپے زیادہ ہے، یعنی 9.92 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔
  • مالی سال 26-2025 میں این آئی ٹیز کے لیے5687.47 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، جبکہ سال 25-2024 میں5040 کروڑ روپے تھے، اس طرح مختص رقم  میں647.47 کروڑ روپے یعنی12.85 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔
  • مالی سال 26-2025 میں ڈیمڈ یونیورسٹیوں کو 604 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں جبکہ سال 25-2024 میں596 کروڑ روپے مختص کئے گئے تھے، اس طرح مختص کی گئی رقم میں 8 کروڑ روپے یعنی 1.34 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔
  • مالی سال 26-2025 میں آئی آئی ایم کو 251.89 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں جبکہ یہ رقم  سال 25-2024 میں212.21 کروڑ روپے تھی، اس طرح مختص کی گئی رقم میں39.68 کروڑ روپے یعنی 18.70 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔
  • مالی سال26-2025 میں آئی آئی آئی ٹی کو 407.00 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، جبکہ سال 25-2024 میں یہ رقم 315.91 کروڑ روپے تھی۔ اس طرح مختص کی گئی رقم میں91.09 کروڑ روپے ، یعنی 28.83 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔
  • مالی سال 26-2025 میں ہندوستانی زبانوں کے فروغ کے لیے گرانٹس کے لیے347.03 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، جب کہ سال 25-2024 میںیہ رقم 310.10 کروڑ روپے تھی۔ اس طرح، مختص  کی گئی رقم میں36.93 کروڑ روپے ، یعنی 11.91 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

*******

 

(ش ح۔ک ح۔ش ت)

U:5980


(Release ID: 2099239) Visitor Counter : 69


Read this release in: English , Hindi , Odia