وزارات ثقافت
ثقافتی املاک کی غیر قانونی اسمگلنگ
Posted On:
03 FEB 2025 4:20PM by PIB Delhi
ثقافت اور سیاحت کے مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ حکومت قافتی املاک کی غیر قانونی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے ضروری اقدامات کر رہی ہے۔ باقاعدگی سے واچ اور وارڈ کے عملے کے علاوہ پرائیویٹ سیکورٹی گارڈز اور سینٹرل انڈسٹریل سیکورٹی فورس(سی آئی ایس ایف) کو یادگاروں، مقامات اور عجائب گھروں میں ضرورت کے مطابق تعینات کیا گیا ہے۔ جب بھی نوادرات کی چوری کی اطلاع ملتی ہے، ایف آئی آر درج کی جاتی ہے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں بشمول کسٹم ایگزٹ چینلز کو ’لُک آؤٹ نوٹس‘ جاری کیا جاتا ہے، تاکہ چوری شدہ نوادرات کا سراغ لگانے اور اس کی برآمد کو روکنے کے لیے چوکس رہیں۔ 26 جولائی 2024 کو امریکہ کے ساتھ ثقافتی املاک کے معاہدے (سی پی اے) پر بھی دستخط کیے گئے ہیں،جس سے نوادرات کی آسانی سے بازیافت ہوگی۔
عوامی آگاہی کے لیے نمائشیں اور ورکشاپس کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ حال ہی میں، نئی دہلی میں عالمی ثقافتی ورثہ کمیٹی کی میٹنگ کے 46ویں اجلاس کے دوران’’ ری ایڈریس: ٹریژرز کی واپسی‘‘ کے عنوان سے نمائش کا انعقاد کیا گیا اور’سرحدوں سے آگے کا سفر: خزانے کی واپسی‘کے عنوان سے’ نوادرات کی اسمگلنگ کی روک تھام‘ پر ورکشاپ کے ایک حصے کے طوپر نمائش چنئی میں منعقد کی گئی۔ ’ثقافتی املاک کی غیر قانونی اسمگلنگ سے لڑنے‘ سے متعلق یونیسکو کی علاقائی صلاحیت سازی ورکشاپ کے دوران بھی ہندوستان کی نمائندگی کی گئی۔
ہندوستانی محکمہ آثار قدیمہ ثقافتی املاک کے تحفظ کے لیے پابند عہد ہے۔ حکومت نے سال 1976 سے 2024 تک بیرونی ممالک سے 655 نوادرات کو بازیافت کیا ہے ،جن میں سے 2014 سے اب تک 642 نوادرات کو بازیافت کیا جا چکا ہے۔
********
ش ح۔ اک ۔ن ع
U-5987
(Release ID: 2099197)