امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
بیورو آف انڈین اسٹینڈرڈز نے معیارات پر افریقی اور لاطینی امریکی ممالک کے ساتھ تعاون کو مضبوط کیا ہے
Posted On:
03 FEB 2025 1:00PM by PIB Delhi
دی بیورو آف انڈین اسٹنڈرڈس (بی آئی ایس)نے افریقی اور لاطینی امریکی ممالک کے ساتھ اسٹنڈرڈلائزیشن(اعلیٰ معیار) کے میدان میں تعاون بڑھانے کے لیے ایک اعلیٰ سطحی گول میز اجلاس کا انعقاد کیا۔ اس پروگرام میں افریقی اور لاطینی امریکی خطوں کے 25 سے زائد ممالک کے سفیروں، ہائی کمشنرز اور نمائندوں نے شرکت کی۔اس اجلاس میں ان کے علاوہ وزارت خارجہ اور وزارت صارف امور کے حکام بھی موجود تھے۔
حکومت ہند کی وزارت برائے صارف امورکی سکریٹری محترمہ ندھی کھرے،بی آئی ایس کے ڈائریکٹر جنرل جناب پرمود کمار تیواری نے سینئر حکام کے ساتھ بات چیت کی قیادت کی۔
صارف امور کی سکریٹری نےبی آئی ایس کے جامع معیاری ماحولیاتی نظام کو تسلیم کیا، جو مصنوعات کے معیار اور حفاظت کو یقینی بنانے کے ساتھ ہی سرحدوں کے پار تجارت کو بھی آسان بناتا ہے۔ انہوں نے بین الاقوامی تجارت اور معیار کے بنیادی ڈھانچے کو مستحکم کرنے کے لیے معیارات کو ہم آہنگ کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔
محترمہ کھرےنے کہا کہ بی آئی ایس بین الاقوامی تجارت کو آسان بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے، کیونکہ یہ ایسے معیارات مرتب کرتا ہے جو ہم آہنگی، حفاظت اور معیار کو یقینی بناتے ہیں۔ انہوں نے ہندوستان کے بین الاقوامی اسٹنڈرڈ لائزیشن کے لیے مضبوط عزم اورآئی ایس او اور آئی ای سی میں تکنیکی اور حکومتی سطحوں پر اس کی فعال شرکت پر زور دیا۔ سات دہائیوں پر محیط اسٹنڈرڈلائزیشن کے تجربے کے ساتھ بی آئی ایس اس میدان میں اپنی قیادت جاری رکھے ہوئے ہے۔
انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ بی آئی ایس کس طرح آئی ٹی ای سی پروگرام کے تحت ترقی پذیر ممالک کے لیے صلاحیت سازی کے پروگرام ترتیب دے رہا ہے۔ اب تک 30 افریقی ممالک اور 10 لاطینی امریکی ممالک ان اقدامات سے مستفید ہو چکے ہیں۔اس علاوہ بی آئی ایس نے علم کے اشتراک اور بہترین طریقوں کے تبادلے میں سہولت فراہم کرنے کے لیے ان ممالک کے ساتھ مفاہمت کی یادداشتیں(ایم او یو ایز) قائم کی ہیں۔
سکریٹری نےبی آئی ایس کے عزم کو دوہرایا کہ وہ ہر دلچسپی رکھنے والے ملک کے ساتھ تعاون بڑھانے کے لیے تیار ہےاور ادارہ معیاری اصولوں اور شعبہ خاص کےمعاملات پر حمایت فراہم کرے گا۔ تنظیم نے نیشنل بلڈنگ کوڈ(این بی سی) اور نیشنل الیکٹریکل کوڈ(این ای سی) کے لیے بھی جامع ضوابط تیار کیے ہیں، جو محفوظ اور پائیدار انفراسٹرکچر کی ترقی میں معاون ہیں۔
انہوں نے زور دے کر کہاکہ محدود وسائل اور مہارت کے حامل ترقی پذیر ممالک کے لیے پہیے کو دوبارہ بنانے کی ضرورت نہیں ہے۔ اس کے بجائے، وہ ہم آہنگی کے ذریعے ہندوستانی معیارات کو اپنا سکتے ہیں، اور بی آئی ایس کے تیار کردہ تجربے اور مہارت سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
موجود تمام معززین نےبی آئی ایس کی طرف سے فراہم کردہ کوششوں اور تعاون کو سراہا۔ نمائندوں نے نیشنل اسٹینڈرڈز باڈیز(این ایس بی ایز) کے ساتھ مل کر ایسے مزید پروگراموں کی حوصلہ افزائی کی۔ افریقی اور لاطینی امریکی ممالک نے بی آئی ایس کے ساتھ باہمی تعاون کو آگے بڑھانے، اپنے معیاری ڈھانچے کو مضبوط بنانے میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔
**********
ش ح۔ م ع ن-ع ن
Urdu No. 5975
(Release ID: 2099074)
Visitor Counter : 26