وزارت دفاع
azadi ka amrit mahotsav

اکاؤنٹینٹس کے عالمی فورم میں رکشا منتری کا سی اے حضرات کو ٹیکنالوجی سے چلنے والے ماحول میں متعلقہ رہنے کے لیے اسٹریٹجک مشیر، اخلاقی محافظ اور موجد بننے کی دعوت

Posted On: 31 JAN 2025 4:30PM by PIB Delhi

وزیر دفاع، جناب راجناتھ سنگھ نے چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس (سی اے) سے کہا کہ وہ موجودہ متحرک اور ٹیکنالوجی سے چلنے والے ماحول میں متعلقہ رہنے کے لیے اسٹریٹجک مشیر، اخلاقی محافظ اور موجد بنیں۔ 31 جنوری 2025 کو نئی دہلی میں انٹرنیشنل چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس فورم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جناب راجناتھ سنگھ نے کہا کہ آج کے دور میں ’’نئے مہارتوں کا سیٹ، بشمول تنقیدی سوچ، جذباتی ذہانت اور ہم آہنگی‘‘ضروری تقاضے ہیں۔

ٹیکنالوجی کی تیز رفتار ترقی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ ایک وقت تھا جب کارپوریٹ منظر نامہ بڑے، مرکزی تنظیموں کے زیر اثر تھا، لیکن اس کے بعد اسٹارٹ اپس کی تعداد میں تیزی سے اضافہ نے اس صورتحال کو چیلنج کیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اب بین الاقوامی تجارت ایک حقیقت بن چکی ہے، جس سے ادارے بڑے اور پیچیدہ ہو گئے ہیں اور اس کے ساتھ ہی معلومات کا سیلاب بھی جاری ہے۔

جناب راجناتھ سنگھ نے سی اے حضرات سے خطاب کرتے ہوئے کہا ’’یہ متحرک ماحول مسلسل جدت کی ضرورت رکھتا ہے۔ معلومات کے تجزیے اور پروسیسنگ کے روایتی طریقے نئے اختراعات کے ذریعے چیلنج ہو رہے ہیں، جن کی قیمت ابھی تک واضح نہیں ہے۔ ان حقیقتوں کا مطلب یہ ہے کہ اکاؤنٹنٹس کو نہ صرف مسلسل سیکھتے رہنا چاہیے بلکہ انہیں نئے طریقوں کو اپنانا اور جدت لانی چاہیے تاکہ وہ ہمیشہ آگے رہیں۔ آپ بھروسے کے محافظ ہیں، ذمہ داری کے دروازے کے رکھوالے ہیں، اور آخرکار اس مسلسل بدلتی ہوئی دنیا میں خوشحالی کے نگہبان ہیں۔ مستقبل میں نہ صرف مہارت کی ضرورت ہے بلکہ اس میں جرات اور تخلیقیت بھی ہونی چاہیے تاکہ آپ اپنے پیشے کے اعلیٰ ترین معیار کو قائم رکھ سکیں۔‘‘

جناب راجناتھ سنگھ نے کہا کہ بھارت عالمی سطح پر ایک ابھرتی ہوئی طاقت بن چکا ہے اور بھارتی پیشہ وران کے کاروبار اور شہرت عالمی سطح پر کامیاب ہو رہے ہیں۔ انہوں نے سی اے حضرات کی قابل اعتمادیت اور مہارت کا اعتراف کرتے ہوئے کہا، ’’سی اے کے لیے دستخط صرف ایک علامت نہیں ہے، بلکہ یہ بھروسے، ایمانداری اور پیشہ ورانہ صلاحیت کا نمائندہ ہے۔ اس میں مالی فیصلوں کو متاثر کرنے، کاروباروں کو شکل دینے اور زندگیوں پر اثر ڈالنے کی طاقت ہے۔‘‘

انہوں نے کہا کہ ’’اکاؤنٹنٹس اداروں کی شفافیت کے محافظ ہیں، جو  نفع، نقصان، نقد بہاؤ، بیلنس شیٹس، اثاثوں اور واجبات کی اہم معلومات فراہم کرنے کے ذمہ دار ہیں۔‘‘ وزیر دفاع نے کہا کہ قابل اعتماد، سچائی اور ایمانداری بنیادی انفرادی  اقدار ہیں جو ہر اکاؤنٹنٹ کے لیے ضروری ہیں، اور یہ ان اقدار کا مجموعہ ہی ہے جو مالیاتی نظام کی ساکھ کو برقرار رکھتا ہے۔

جناب راجناتھ سنگھ نے سی اے حضرات کی لگن اور عزم کی تعریف کی، جنہوں نے کہا کہ وہ ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ دوست ممالک کے اکاؤنٹنٹس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت کاروبار کے لیے کھلا ہے اور یہ کاروبار کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا ’’ہم سیکھنے، ہم آہنگی اور اپنی مہارت کا اشتراک کرنے کے لیے تیار ہیں۔ ہم اپنے مشترکہ سیارے کے مستقبل میں سرمایہ کاری کرنے کے لیے تیار ہیں‘‘ ۔

اس تین روزہ ایونٹ کا موضوع ’’اکاؤنٹ ایبلٹی میٹس انوویشن (اے آئی): فار آ سسٹین ایبل پلینیٹ‘‘ ہے۔ اس کا مقصد مالیات اور اکاؤنٹنگ کے مستقبل، اکاؤنٹنگ کو پائیدار ترقی کے لیے ایجنٹ کے طور پر، اکاؤنٹنٹس کو کاروباری مشیروں کے طور پر، اعتماد اور عوامی بھروسے کی تعمیر، اکاؤنٹنٹس کو موسمیاتی تبدیلی کے رہنماؤں کے طور پر، پائیدار رپورٹنگ میں اے آئی، اکاؤنٹنگ میں اخلاقی اے آئی ، اور پائیداری کے لیے اے آئی -ڈرائیو رسک مینجمنٹ جیسے موضوعات پر غور و فکر کرنا ہے۔

*******

ش ح ۔   ش ا ر  ۔   م ت                                       

U - 5881


(Release ID: 2098146) Visitor Counter : 8


Read this release in: English , Hindi , Tamil