وزارت خزانہ
حکومت کا 2024-25 کے بجٹ کو پورا کرتے ہوئے ایم ایس ایم ای مینوفیکچرنگ سیکٹر کو مضبوط بنانے کے لئے باہمی کریڈٹ گارنٹی اسکیم کو منظوری دینے کا اعلان
100کروڑروپے تک کے قرضے پلانٹ اور مشینری/آلات کی خریداری کے لیے اہل ہیں جس سےمینوفیکچرنگ سیکٹر کو فروغ ملے گا
اسکیم کے اہل ایم ایس ایم ای کو منظوری 100 کروڑ روپے تک کے قرض دینے والے اداروں (ایم ایل آئی ایس *) کو کریڈٹ سہولت کے لیے60 فیصد گارنٹی کوریج پیش کرتی ہے
Posted On:
29 JAN 2025 8:35PM by PIB Delhi
حکومت ہندوستان نے ایم ایس ایم ای کیلئے روایتی قرض گارنٹی اسکیم (ایم سی جی ایس –ایم ایس ایم ای) شروع کرنے کی منظوری دے دی ہے، جس کے تحت مشینری /آلات کی خریداری کے لئے ایم سی جی ایس –ایم ایس ایم ای کے تحت اہل ایم ایس ایم ای کو منظور 100کروڑ روپے تک کے قرض کی سہولت کے لئے نیشنل کریڈٹ گارنٹی ٹرسٹی کمپنی لمیٹڈ ( این سی جی ٹی سی) کی طرف سے ممبر قرض دینے والے اداروں ( ایم ایل آئی ایس *) کو سہولت کے لیے 60 فیصد گارنٹی کوریج فراہم کرنے کے لیے متعارف کرانے کی منظوری دی ہے۔
اسکیم کی نمایاں خصوصیات
- قرض لینے والا ایک ایم ایس ایم ای ہونا چاہیے جس کا درست ‘ادیم رجسٹریشن نمبر’ ہو۔
- ضمانت شدہ قرض کی رقم 100 کروڑ روپے سے زیادہ نہیں ہوگی۔
- پروجیکٹ کی لاگت بھی زیادہ ہو سکتی ہے۔
- آلات/مشینری کی کم از کم قیمت پروجیکٹ کی لاگت کا 75 فیصد ہے۔
- اسکیم کے تحت 50 کروڑ روپے تک کے قرض کی واپسی کی مدت 8 سال تک ہوگی اور اصل قسطوں پر 2 سال تک کی مہلت ہوگی۔ 50 کروڑ روپے سے زیادہ کے قرضوں کے لیے، زیادہ ادائیگی کے شیڈول اور پرنسپل قسطوں پر موقوف مدت پر غور کیا جا سکتا ہے۔
- گارنٹی کور کی درخواست کے وقت قرض کی رقم کے 5فیصد کی پیشگی (ابتدائی) ادائیگی جمع کرائی جائے گی۔
- اسکیم کے تحت قرض پر سالانہ گارنٹی فیس منظوری کے سال کے دوران صفر ہوگی۔ آئندہ 3 برسوں کے دورانیہ 1.5 فیصد سالانہ گزشتہ سال 31 مارچ تک بقایا قرض کا اس کے بعد سالانہ گارنٹی فیس 1 فیصد سالانہ ہوگی۔
اہم اثر
مینوفیکچرنگ سیکٹر اس وقت ملک کی جی ڈی پی کا 17 فیصد اور 27.3 ملین سے زیادہ کارکنوں پر مشتمل ہے۔ عزت مآب وزیر اعظم نے ‘میک ان انڈیا، میک فار دی ورلڈ’ کی کال دی ہے اور اشارہ دیا ہے کہ ہندوستان مینوفیکچرنگ کے حصہ کو جی ڈی پی میں 25 فیصد تک بڑھانے کے لیے تیار اور خواہشمند ہے۔ ایم ایس ایم ایز کے لیے باہمی کریڈٹ گارنٹی اسکیم (ایم سی جی ایس-ایم ایس ایم ای) سے توقع ہے کہ ایم ایس ایم ایز کے ذریعے پلانٹ اور مشینری / آلات کی خریداری کے لیے کریڈٹ کی دستیابی کو آسان بنائے گی جس سے مینوفیکچرنگ کو بڑھاوا ہوگا اور اس طرح میک ان انڈیا کو فروغ ملے گا۔
پس منظر
عالمی سپلائی چینز کو دوبارہ ترتیب دیا جارہاہے ۔ ہندوستان اپنے خام مال، کم مزدوری کی لاگت، بڑھتی ہوئی مینوفیکچرنگ جانکاری اور کاروباری صلاحیت کے پیش نظر ایک متبادل سپلائی ذریعہ کے طور پر ابھر رہا ہے۔ مینوفیکچرنگ میں شامل بڑے اخراجات میں سے ایک پلانٹ اور مشینری (پی اینڈ ایم)/ آلات کی مقررہ لاگت ہے۔ مینوفیکچرنگ یونٹس کی تنصیبی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے کریڈٹ کی دستیابی کے ساتھ یہ امید کی جا سکتی ہے کہ مینوفیکچرنگ تیز رفتاری سے ترقی کرے گی۔ نیز، مینوفیکچرنگ یونٹس، خاص طور پر درمیانے درجے کے کاروباری اداروں اور وقتاً فوقتاً انڈسٹری ایسوسی ایشنز کے لیے کریڈٹ گارنٹی اسکیم کی ضرورت کو اٹھایا جاتا رہا ہے۔ لہٰذا، پلانٹ اور مشینری/آلات کی خریداری کے لیے کریڈٹ کی دستیابی کو آسان بنا کر مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے کے لیے ایم ایس ایم ایز کے لیے باہمی کریڈٹ گارنٹی اسکیم (ایم سی جی ایس – ایم ایس ایم ای متعارف کرائی جا رہی ہے۔ یہ اسکیم بینکوں اور مالیاتی اداروں کے ذریعے ایم ایس ایم ایز کو ضمانت کے بغیر قرضوں کی سہولت فراہم کرے گی جنہیں اپنی توسیع اور ترقی کے لیے قرض کے سرمایہ کی ضرورت ہے۔
*ایم ایل آئی ایس- تمام شیڈولڈ کمرشل بینک (ایس سی بی ایس)، غیر بینکنگ مالیاتی کمپنیاں ( این بی ایف سیز) اور آل انڈیا مالیاتی ادارے ( اے آئی ایف آئیز) جو اسکیم کے تحت این سی جی ٹی سی کے ساتھ رجسٹر ہوتے ہیں۔
*****
ش ح۔ ظ ا۔م ش
UNo.5798
(Release ID: 2097538)
Visitor Counter : 19