قبائیلی امور کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

قبائلی صنعت کاروں کو بااختیار بنانا: درج فہرست قبائل کے لیے ایک اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کی تشكیل پر سمپوزیم


امكانی طور پر اعلی شرح نمو والی كمپنیوں میں سرمایہ كاری كرنے والوں سے سود مند معاشرتی ماحول كیلئے سرمایہ كاری كرنے والوں كی ملاقات: ہندوستان میں قبائلی کاروبار کو فروغ

Posted On: 28 JAN 2025 8:29PM by PIB Delhi

حكومت ہند كی قبائلی امور کی وزارت نے درج فہرست قبائل کے درمیان اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کی ترقی پر ایک تاریخی سمپوزیم کا انعقاد کیا، جس میں امكانی طور پر اعلی شرح نمو والی كمپنیوں میں بڑی سرمایہ كاری كرنے والوں اور سود مند معاشرتی ماحول كیلیے سرمایہ كاری كرنے والوں کو اکٹھا کیا گیا تاکہ قبائلی کاروباریوں کو بااختیار بنانے اور جامع ترقی کو فروغ دینے کی حکمت عملیوں پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔

حکومت ہند قبائلی برادریوں کو بااختیار بنانے کے اپنے عزم میں ثابت قدم ہے۔ عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آتم نربھر بھارت  اور آتم نربھر قبائل کو سامنے لانے پر مسلسل زور دیا ہے۔ اس وژن کے حصے کے طور پر درج فہرست قبائل کے درمیان ایک مضبوط اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کی ترقی قبائلی امور کی وزارت کے 100 روزہ ایجنڈے کے تحت ایک اہم اقدام ہے۔

اس تبدیلی کی پہل کو شروع کرنے کے لیے وزارت نے نچلی سطح پر اثر کو یقینی بنانے کے لیے آئی آئی ایم کلکتہ، آئی آئی ٹی دہلی، آئی ایف سی آئی وینچر کیپیٹل فنڈز لمیٹڈ، دہلی اور صنعتی انجمنوں جیسے اہم اداروں کے ساتھ وسیع دماغی سیشن شروع کیے ہیں۔ اس سمت میں ایک اہم قدم درج فہرست قبائل کے لیے ایک وینچر کیپٹل فنڈ کا آغاز تھا جس کا ابتدائی کارپس 50 کروڑ  روپے تھا جس کا مقصد درج فہرست قبائل کے درمیان انٹرپرینیورشپ کو فروغ دینا اور کمیونٹی کی سطح پر جدت طرازی کو فروغ دینا تھا۔

1.jpg

11.jpg

اس وژن کے ساتھ 28 جنوری 2025 کو دہلی میں منعقدہ سمپوزیم نے سوچنے والے رہنماؤں اور اسٹیک ہولڈرز کو قبائلی صنعت کاروں کی ترقی اور قبائلی قیادت والے اسٹارٹ اپس میں سرمایہ کاری کو متحرک کرنے کے طریقوں کو تلاش کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کیا۔

اس بحث کی صدارت قبائلی امور کی وزارت کے سکریٹری جناب ویبھو نیئر نے کی اور اس میں صنعت کے نامور لیڈروں نے شرکت کی، بشمول:

  • جناب  بی این پرساد، جوائنٹ سکریٹری، قبائلی امور کی وزارت
  • جناب  آلوک متل (انڈین اینجل نیٹ ورک)
  • جناب راکیش ریواڑی (سابق ڈی ایم ڈی، ایس آئی ڈی بی آئی)
  • جناب سنجیو بک چندانی (انفارمیشن ایج)
  • جناب رجت ٹنڈن (انڈین پرائیویٹ ایکویٹی اینڈ وینچر کیپٹل ایسوسی ایشن۔آئی وی سی اے )
  • محترمہ سومیا سوری نارائنن (آوشکار کیپٹل)
  • جناب پرتیک اگروال (گروتھ کیپ وینچرز)
  • جناب سری نواس رامانوجم (ولگرو)
  • جناب مانک وادھوا (ایس کے آئی  کیپٹل)
  • جناب اجے کمار کپور (سابق سی ای او سڈبی وینچر، سابق ڈی ایم ڈی۔ @ایس آئی ڈی بی آئی)
  • جناب  وی انیش بابو (ایم ڈی، آئی ایف سی آئی وینچر)
  • جناب ارندم رائے (آئی ایف سی آئی وینچر)

قبائلی امور کی وزارت کے سکریٹری جناب ویبھو نیئر نے کہا كہ  "یہ اقدام شمولیت کو فروغ دینے اور نچلی سطح پر درج فہرست قبائل کے لیے مواقع پیدا کرنے کی طرف ایک قدم ہے۔ قبائلی کاروباریوں کی مدد کرنے والے ایک مضبوط ماحولیاتی نظام کی تعمیر کے ذریعے، ہمارا مقصد جدت کو فروغ دینا ہے قبائلی ہنر ہندوستان کے کاروباری منظرنامے میں سب سے آگے ہے۔ آج کے سمپوزیم کی بصیرت سے قبائلی برادریوں میں پائیدار ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے مستقبل کی پالیسیوں اور پروگراموں کی تشکیل میں مدد ملے گی۔

قبائلی امور کے عزت مآب مرکزی وزیر جناب جوال اورم نے كہا كہ"حکومت ہند ہماری قبائلی برادریوں کو بااختیار بنانے اور ان کے کاروباری جذبے کو پروان چڑھانے کے لیے وقف ہے۔ انہیں آتما نربھر بھارت کے وژن میں کلیدی شراکت دار بنائیں۔"

سمپوزیم کی اہم سفارشات:

سپلائی چینز کو مضبوط کریں: معیاری قبائلی ادارے بنائیں جو سرمایہ کاری کے لیے تیار ہوں۔

گراس روٹ ٹریننگ پروگرامز: گائوں کی سطح پر نشانہ بندصلاحیت سازی کے پروگراموں کا انعقاد۔

ادارہ جاتی فریم ورک: اسٹارٹ اپس کے فروغ کے لیے ہموار، جامع اور ادارہ جاتی فریم ورک تیار کریں۔

عوامی بازار تک رسائی: قبائلی اداروں کے لیے عوامی منڈیوں تک رسائی کے راستے بنائیں۔

جامع کاروباری ماڈلز: قبائلی اور میٹرو کاروباریوں کے درمیان شراکت کی حوصلہ افزائی کریں، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ پیٹرن رکھنے پر کوئی پابندی نہ ہو۔

مائیکرو فنڈ سپورٹ: انکیوبیشن اسٹیج اسٹارٹ اپس کے لیے مائیکرو فنڈز قائم کریں اور اسکیلنگ کے لیے چھوٹے وی سیز کے ساتھ تعاون کریں۔

سیکٹرل فوکس: قبائلی بااختیار بنانے اور اختراع کی اعلیٰ صلاحیت کے ساتھ مخصوص صنعتوں کی نشاندہی کریں، جیسے زراعت، دستکاری، اور پائیدار ترقی۔

سن رائز سیکٹرز کے لیے معاونت: سرمایہ کاری کو اختراعی اور اثر انگیز شعبوں میں منتقل کرنے کے لیے فنڈ آف فنڈز  ماڈلز کو فروغ دیں۔

2.jpg

وینچر کیپٹل نے طلوع آفتاب کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی اہمیت پر زور دیا جبکہ اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ قبائلی انٹرپرینیورشپ اقدامات کی بنیاد پر اثر اور جدت برقرار رہے۔

یہ سمپوزیم حکومت ہند کے درج فہرست قبائل کو بااختیار بنانے اور ایک جامع اور خود انحصار اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام کی تشکیل کے وژن کو پورا کرنے میں ایک اہم قدم کی نشاندہی کرتا ہے۔ ان اجتماعی کوششوں کے ذریعے، قبائلی برادریوں کو وسائل، رہنمائی اور مارکیٹ کے مواقع تک زیادہ سے زیادہ رسائی حاصل ہو گی، جس سے ملک بھر میں جدت اور پائیدار ترقی کو آگے بڑھایا جا سکے گا۔

*****

U.No:5766

ش ح۔ع س۔س ا


(Release ID: 2097195) Visitor Counter : 16


Read this release in: English , Hindi