سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
بھارت نے ‘‘ٹیکنالوجی مذاکرات2025’’ میں فرنٹیئر ٹیکنالوجیز میں عالمی قیادت کی راہ ہموار کی
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ‘‘ویژن انڈیا ٹیکڈ’’ کی نقاب کشائی کی ، جس میں بھارت کے لیے عالمی قیادت کے کردار کا تصور پیش کیا گیا ہے
اے این آر ایف ، کوانٹم مشن اور اے آئی پش کا حوالہ دیا گیا
وزیر موصوف نے اے آئی سربراہ کانفرنس سمٹ اور اقوام متحدہ کے کوانٹم سائنس تعاون پر روشنی ڈالی
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے سماجی اثرات کے لیے مصنوعی ذہانت اور کوانٹم کو بروئے کار لانے کے لیےسیکٹروں کے مابین ہم آہنگی پر زور دیا
Posted On:
24 JAN 2025 8:08PM by PIB Delhi
انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس (آئی آئی ایس سی) میں منعقدہ ‘‘ٹیکنالوجی مذاکرات 2025’’ سے خطاب کرتے ہوئے سائنس اور ٹیکنالوجی کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ‘‘ویژن انڈیا ٹیکڈ’’ کی نقاب کشائی کی ، جس میں ہندوستان کے لیے خاص طور پر اختراع اور ٹیکنالوجی میں عالمی قیادت کے کردار کا تصور پیش کیا گیا ہے ۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے زور دے کر کہا کہ سائنس اور ٹیکنالوجی اختراع ، اقتصادی ترقی اور آب و ہوا کی تبدیلی اور صحت عامہ جیسے عالمی مسائل کے حل کے لیے ایک عالمی مرکز میں تبدیل کرنےکے لیےبھارت کے وژن کی بنیاد ہے ۔ انوسندھن نیشنل ریسرچ فاؤنڈیشن(اے این آر ایف)نیشنل کوانٹم مشن اور انڈیا اے آئی مشن جیسے حکومت کے اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے 2020 کی دہائی کو‘‘بھارت کے لیے ٹیکڈ’’ بنانے کے لیےبھارت کے عزم کی تصدیق کی ۔

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ بنگلورو میں انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس (آئی آئی ایس سی)کے زیر اہتمام منعقدہ ‘‘ٹیکنالوجی مذاکرات2025’’ سے ورچوئل طریقے سے خطاب کر تے ہوئے ۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے لیے عالمی ٹیکنالوجی لیڈر کے طور پر اپنی جگہ مستحکم کرنے کے لیے اسٹریٹجک بین الاقوامی تعاون ضروری ہے ۔ انہوں نے کوانٹم کمپیوٹنگ ، مصنوعی ذہانت اور گرین ہائیڈروجن جیسی اہم ٹیکنالوجیز کو آگے بڑھانے کے لیے ہم خیال ممالک کے ساتھ شراکت کی ضرورت پربھی زور دیا ۔
اگلے ماہ فرانس میں مصنوعی ذہانت سے متعلق ایکشن کے لیے ہونے والی سربراہ کانفرنس کی مشترکہ صدارت اور 2025 میں اقوام متحدہ کے بین الاقوامی سال کوانٹم سائنس و ٹیکنالوجی میں اس کے متحرک اور فعال تعاون کے ذریعے عالمی ٹیکنالوجی گورننس میں ہندوستان کے قائدانہ کردار کو اجاگر کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد مساوی شراکت داری کو فروغ دینا ہے جو عالمی ویلیو چین میں ہندوستان کے انضمام کو وسعت دیتے ہوئے عالمی چیلنجوں سے نمٹے گا ۔
وزیر موصوف نے سماجی اور اقتصادی اثرات کو بڑھانے کے لیے حیاتیاتی ٹیکنالوجی کے ساتھ مصنوعی ذہانت کو جوڑنے یا محفوظ مواصلاتی نظام کے ساتھ کوانٹم کمپیوٹنگ جیسے بین شعبہ جاتی ہم آہنگی کو مربوط کرنے پر بھی توجہ مرکوز کی ۔ تکنیکی ترویج و ترقی سے سب کو فائدہ ہو، انہوں نے اس پرزور یتے ہوئے کہا کہ اخلاقی ٹیکنالوجی کی حکمرانی ، ذمہ دارانہ اختراع اور دانشورانہ املاک کے مضبوط تحفظات اس بات کو یقینی بنانے کے لیے اہم ہیں۔

سوسے زیادہ یونی کارن اور ماحول دوست معاون پالیسی کے ساتھ بھارت کے متحرک اسٹار اپ ماحولیاتی نظام کو صفِ اول کی ٹیکنالوجیز میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے ایک مقناطیسی نظام کے طور پر بیان کیا گیا ہے ۔ وزیر موصوف ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ٹیکنالوجی کے مساوی اشتراک کو فروغ دیتے ہوئے عالمی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کے لیے دانشورانہ املاک کے حقوق کے مضبوط فریم ورک کی اہمیت پر بھی زور دیا ۔
بین الاقوامی شراکت داری کو مضبوط بنانے میں بیرون ملک مقیم بھارتی برادری کا اہم کردار ایک اور اہم نقطہ ہے ۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ویبھو سربراہ کانفرنس اور او سی آئی سائنسی اسکیم جیسے اقدامات پر روشنی ڈالی ، جوکہ بیرون ملک ہندوستانی اختراع کاروں کو باہمی اختراع اور صلاحیت سازی کے اقدامات کو آگے بڑھانے کے لیے گھریلو فریقوں کے ساتھ جوڑتے ہیں ۔
اپنے خطاب کے آخر میں وزیر موصوف نے کہا ‘‘ہندوستان کا تکنیکی سفر پائیدار اور جامع ترقی کو یقینی بناتے ہوئے عالمی ترقی میں معنی خیز تعاون کرنے کے بارے میں ہے’’ ۔ اور اپنی صلاحیتوں ، درخشاں اسٹارٹ اپس اور عالمی شراکت داروں کے ساتھ ، ہندوستان تبدیلی لانے والی ٹیکنالوجیز کے ذریعے دنیا کو مستقبل کی طرف لے جانے کے لیے تیار ہے ۔
ہندوستان کے بین الاقوامی ٹیکنالوجی مشغولیت فریم ورک (آئی ٹی ای ایف) کی ترجیحات پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے دنیا بھر سے سرکردہ معززشخصیات ، صنعت کے رہنماؤں اور ماہرین تعلیم نے اس تقریب میں شرکت کی ۔
********
ش ح۔م م ع۔اش ق
(U: 5706)
(Release ID: 2096681)
Visitor Counter : 39