قومی انسانی حقوق کمیشن
azadi ka amrit mahotsav

این ایچ آر سی ، بھارت نے گجرات کے سریندر نگر ضلع میں سیوریج پمپنگ اسٹیشن کی صفائی کے دوران دم گھٹنے سے دو کارکنوں کی مبینہ موت کا از خود نوٹس لیا


چیف سکریٹری اور ڈائرکٹر جنرل آف پولیس، گجرات کو نوٹس جاری کرتے ہوئے دو ہفتوں کے اندر تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے

توقع ہے کہ رپورٹ میں مقدمات کی تفتیش کی صورتحال کے ساتھ ساتھ متاثرہ خاندانوں کو دیئے گئے معاوضے (اگر کوئی ہے) کے بارے میں بھی معلومات شامل ہوں گی

Posted On: 24 JAN 2025 8:38PM by PIB Delhi

نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن (این ایچ آر سی)،بھارت نے ایک میڈیا رپورٹ کا از خود نوٹس لیا ہے جس میں21 جنوری 2025 کو گجرات کے سریندر نگر ضلع میں زیر زمین سیوریج پمپنگ اسٹیشن میں پھنس جانے کے بعد دم گھٹنے سے دو کارکن ہلاک ہونے کی خبر ہے۔ اطلاعات کے مطابق، یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب کارکن سیوریج پمپنگ اسٹیشن میں بغیر کسی حفاظتی سامان کے اسے صاف کرنے کے لیے داخل ہوئے۔ مقتولین پٹڈی میونسپل کارپوریشن کے کنٹریکٹ ملازمین تھے۔

کمیشن نے مشاہدہ کیا کہ مواد، اگر سچ ہے، تو انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا یہ سنگین مسئلہ ہے۔ سپریم کورٹ نے20 اکتوبر 2023 کو  کو ڈاکٹر بلرام سنگھ بمقابلہ یونین آف انڈیا (ڈبلیو پی سی) نمبر 324/2020) کے معاملے میں سنائے گئے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ گٹر وغیرہ کی صفائی کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال ضروری ہے اورمقامی حکام اور دیگر ایجنسیوں کا یہ فرض ہے۔

کمیشن مناسب اور موزوں  حفاظتی سامان یا آلات کے بغیر خطرناک صفائی کی سرگرمیوں پر مکمل پابندی عائد کرنے اور ٹاسک فرینڈلی اور ٹیکنالوجی پر مبنی روبوٹک مشینوں کے مناسب استعمال کے لیے مسلسل وکالت کرتا رہا ہے۔ اس نے 24 ستمبر 2021 کو مرکز، ریاستی حکومتوں اور مقامی حکام کو خطرناک صفائی میں مصروف افراد کے انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے ایک ایڈوائزری جاری کی، جس کا مقصد اس طرح کے عمل کے مکمل خاتمے کو یقینی بنانا ہے۔ اس لیے کمیشن نے گجرات کے چیف سکریٹری اور ڈائرکٹر جنرل آف پولیس کو نوٹس جاری کرتے ہوئے دو ہفتوں کے اندر اس معاملے میں تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے۔ توقع کی جاتی ہے کہ اس میں مقدمات کی تفتیش کی حیثیت کے ساتھ ساتھ متاثرہ خاندانوں کو ادا کردہ معاوضہ، اگر کوئی ہے تو شامل کیا جائے گا۔

21 جنوری 2025 کو شائع ہونے والی ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق، اس کے علاوہ، ماضی قریب میں کئی دیگر واقعات ہوئے ہیں جہاں ریاست میں حفاظتی سامان کی کمی کی وجہ سے مزدوروں کی موت دم گھٹنے سے ہوئی ہے۔ ان میں دسمبر 2024 میں بھروچ ضلع میں چار تارکین وطن کارکنوں کی موت بھی شامل ہے، جو ڈسٹلری یونٹ سے زہریلی گیس کے اخراج کی وجہ سے اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے جہاں وہ ملازم تھے۔

*****

 

(ش ح ۔ش ت۔ج ا(

U. No.5700


(Release ID: 2096649) Visitor Counter : 9


Read this release in: English