شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت
بھوپال میں 23-24جنوری 2025 کے دوران پائیدار ترقی کے اہداف کے مانیٹرنگ فریم ورک، ماحولیاتی کھاتوں کی ترتیب ، اور صنفی اعدادوشمار پر صلاحیت سازی کی ورکشاپ
Posted On:
23 JAN 2025 5:00PM by PIB Delhi
شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت (ایم او ایس پی آئی) نے 24-23 جنوری 2025، کے دوران بھوپال میں ’’پائیدار ترقی کے اہداف کے مانیٹرنگ فریم ورکس، ماحولیاتی کھاتوں کی ترتیب ، اور صنفی اعدادوشمار‘‘ پر دو روزہ مشاورتی ورکشاپ کا انعقاد کیا۔ صلاحیت سازی کے اس ورکشاپ کا اہتمام حکومت مدھیہ پردیش نے اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام (یو این ڈی پی) انڈیا کے تکنیکی اشتراک سے کیا۔
ورکشاپ کا بنیادی مقصد تین اہم پہلوؤں میں صلاحیت سازی ہےجن میں ایس ڈی جیز ، ماحولیات اور صنف میں قومی، ذیلی قومی اور بین الاقوامی ایجنسیوں کی بڑی تعداد میں شرکت دیکھنے میں آئی۔ ورکشاپ کے پہلے دن تقریباً 200 شرکاء نے شرکت کی جن میں لائن وزارتوں ، ریاست /مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے محکموں اور دیگر بین الاقوامی ایجنسیوں کی شرکت شامل تھی۔
ورکشاپ کے افتتاحی اجلاس میں مدھیہ پردیش کے عزب مآب نائب وزیر اعلیٰ جگدیش دیوڈا نے شرکت کی جنہوں نے ثبوت پر مبنی فیصلہ سازی کے لیے ڈیٹا کی بروقت تیاری کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ مدھیہ پردیش ایس ڈی جی کے اہداف کو حاصل کرنے کے لئے پرعزم ہے اور ریاست، ترقی کی طرف مسلسل بڑھ رہی ہے۔
مدھیہ پردیش حکومت کے چیف سکریٹری جناب انوراگ جین نے ڈیٹا کی بروقت دستیابی کی اہمیت اور جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے ملک کی ترقی کے ساتھ اس کے ربط کا ذکر کیا۔ انہوں نے مدھیہ پردیش حکومت کی طرف سے مختلف شعبوں میں کی گئی ترقی کے بارے میں بھی بات کی اور پالیسی سازی میں ڈیٹا کی افادیت پر بھی زور دیا۔
وزارت شماریات اور پی آئی کے سیکریٹری ڈاکٹر سوربھ گرگ نے ایم او ایس پی آئی کی طرف سے جاری کردہ مصنوعات کے دائرہ کار اور کوریج کو بہتر بنانے میں شراکت داری اور اختراع کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ایم او ایس پی آئی ہندوستان کے شماریاتی نظام کو مضبوط بنانے کے اہداف کو حاصل کرنے میں وکست بھارت کے تبدیلی کے سفر کی طرف مسلسل کوشش کرتا ہے۔
اقوام متحدہ کے رہائشی کوآرڈینیٹر جناب شومبی شارپ نے عالمی فورم پر ہندوستان کے کردار پر روشنی ڈالی اور ہندوستان کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کی تعریف کی۔ دیگر ممتاز مقررین میں ڈائریکٹر جنرل (مرکزی شماریات) جناب این کے سنتوشی، پرنسپل سکریٹری منصوبہ بندی، حکومت مدھیہ پردیش جناب سنجے کمار شکلا اور ایم او ایس پی آئی کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل جناب ایس سی ملک شامل تھے۔
اہم باتوں میں سے ممتاز معززین کی طرف سے ’’ہندوستان میں اوشین ایکو سسٹم اکاؤنٹس- اے فریم ورک: ایکسپرٹ گروپ کی رپورٹ‘‘ کے عنوان سے رپورٹ کا اجراء بھی تھا۔ یہ رپورٹ ہندوستان میں اوشین ایکو سسٹم اکاؤنٹس کی ترتیب کی بنیاد تشکیل دے گی۔ رپورٹ وزارت کی ویب سائٹ سے حاصل کی جا سکتی ہے۔
https://mospi.gov.in/sites/default/files/publication_reports/OEA_report_23012025.pdf
ورکشاپ کا پہلا دن ایس ڈی جیز پر بات چیت کے لیے وقف تھا۔ شراکتدار وزارتوں کی طرف سے ایس ڈی جیز کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی گئی جس میں ایس ڈی جیز کے ساتھ کارپوریٹ سماجی ذمہ داری (سی ایس آر ) کو مربوط کرنا شامل ہے ۔
وزارت، ورکشاپ کے دوسرے دن کے لیے پوری طرح تیار ہے جس میں ماحولیات اور صنف جیسے دیگر اہم پہلوؤں پر تفصیل سے بات کی جائے گی۔
ورکشاپ کے ذریعے، وزارت پائیداریت کے عنصر کو شامل کرنے کا ہدف رکھتی ہے اور سب کا ساتھ، سب کا وشواس ، سب کا پریاس کے مقصد کے لیے مسلسل کوشش کر رہی ہے۔ یہ ‘کسی کو پیچھے نہ چھوڑنے ’ کے ایس ڈی جی کے رہنما اصول کے مطابق ہے۔ وزارت اسی جوش و جذبے کے ساتھ ورکشاپ کے دوسرے دن میں فعال شرکت کا خیرمقدم کرتی ہے۔ ورکشاپ کے پہلے دن کے دوران سامنے آنے والا مرکزی خیال یہ تھا کہ 'پائیداریت' پالیسی کے محور میں ایک کلیدی جہت ہے۔ این ایس او، انڈیا تمام قومی ،ذیلی قومی اور بین الاقوامی ایجنسیوں سے تعاون اور اشتراک کا منتظر ہے۔
***
ش ح۔ ض ر۔خ م
U NO:5552
(Release ID: 2095545)
Visitor Counter : 15