قبائیلی امور کی وزارت
قبائلی امور کی وزارت کی جانب سے ضلع مجسٹریٹس کے قومی اجلاس میں پی وی ٹی جی کی ترقی کے لیے باہمی تعاون پر مبنی ایکشن پلان پر تبادلہ خیال
ضلع مجسٹریٹس کا قومی اجلاس پی ایم جنمن کے ذریعے قبائلی برادریوں کو بااختیار بنانے پر توجہ مرکوز
قبائلی امورکی وزارت نے پی ایم جنمن پہل کے تحت قبائلیوں کی روزی۔روٹی بڑھانے کی کوششوں کو تیز کیا
قومی اجلاس میں بہترین عمل اور ایکشن پلان کا اشتراک کیا گیا
Posted On:
22 JAN 2025 1:00PM by PIB Delhi
پردھان منتری جنجاتیہ آدیواسی نیا ئےمہا ابھیان (پی ایم جنمن) جنجاتیہ گورو دیوس کے موقع پر 15 نومبر 2023 کو شروع کی گئی، یہ حکومت ہند کی طرف سے ایک تاریخی پہل ہے جس کا مقصد خاص طور پر کمزور قبائلی گروپوں (پی وی ٹی جی) کے سماجی و اقتصادی حالات کو بہتر بنانا ہے ۔ یہ اسکیم محفوظ رہائش ، پینے کا صاف پانی ، صفائی ستھرائی ، صحت کی دیکھ بھال ، تعلیم ، سڑک اور ٹیلی کام رابطے اور پائیدار معاش سمیت ضروری سہولیات فراہم کرتی ہے ۔ یہ ہنر مندی کے فروغ کے پروگراموں کے ساتھ ساتھ پکے مکانات کی تعمیر ، موبائل میڈیکل یونٹس کی تعیناتی ، صحت اور تندرستی کے مراکز قائم کرنے ، اور وَن دھن وکاس کیندر قائم کرنے جیسے اقدامات کے ذریعے دور دراز کے قبائلی علاقوں میں ترقیاتی خلا کو پر کرنےکی کوشش کرتی ہے۔
تین سالوں (2023-24 سے 2025-26 تک) کے لیے مختص کیے گیے 24,000 کروڑ روپے کے بجٹ کے ساتھ، اس پروگرام کو نو متعلقہ وزارتوں/محکموں کے درمیان تعاون کے ذریعے انجام دیا جاتا ہے۔ پی ایم جنمن کوپی وی ٹی جیز کو درپیش انوکھے چیلنجوں سے نمٹنے کےساتھ ملک کے سماجی –اقتصادی فریم ورک کے ساتھ اس کی وابستگی کو فروغ دینے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔
قبائلی امور کی وزارت، نوڈل ادارے کے طور پر، متعلقہ وزارتوں اور ریاستی قبائلی بہبود کے محکموں (ٹی ڈبلیو ڈیز) کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے تاکہ عمل درآمد میں آنے والی رکاوٹوں کی نشاندہی اور ان کو فوری طور پر حل کیا جا سکے۔ جیسا کہ یہ پروگرام اپنے آخری سال میں داخل ہو رہا ہے، کوششیں استفادہ کنندگان کے لیے زیادہ سے زیادہ فوائد پہنچانے، پیش رفت کو تیز کرنے، اور پی وی ٹی جی گاؤں اور بستیوں میں مناسب فوائد کے حصول پر مرکوز کی گئی ہیں۔
اس مقصد کی حمایت کرنے کے لیے، وزارت نے 21 جنوری 2025 کو نئی دہلی کے بھارت منڈپم میں پی ایم جنمن پر ضلع مجسٹریٹس کے اجلاس کی میزبانی کی ۔ اجلاس نے ابھیان کے چھ بنیادی شعبوں: دیہی ترقی (رہائش اور سڑکیں)، اسکول ہاسٹل، جل جیون مشن کے تحت پینے کے پانی تک رسائی، آنگن واڑیوں کو فعال کرنا اور کثیر مقصدی مراکز ک(ایم پی سیز) کا قیام کے قیام پر روشنی ڈالی۔
قبائلی امور کے وزیر جناب جوئل اواراؤں نے اپنی افتتاحی تقریر میں پی ایم جنمن اسکیم کے موثر اور جامع نفاذ کو یقینی بنانے میں نوڈل افسروں کے طور پر ضلع مجسٹریٹس کے اہم کردار پر زور دیا۔ قبائلی امور کے وزیر مملکت جناب درگا داس اوئیکے نے ضلع کلکٹروں اور ریاستی حکام پر زور دیا کہ وہ قبائلی امور کی وزارت (ایم او ٹی اے) اسکیموں کو موثر انداز میں انجام دینے کو ترجیح دیں، وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے وکِسِت بھارت کے ویژن کو عملی جامہ پہنانے میں قبائلی برادریوں کی فعال شرکت کو یقینی بنائیں۔
اپنے متعلقہ خطاب میں، قبائلی امور کی وزارت کے سکریٹری جناب ویبھو نا ئرنے اسکیموں کو آگے بڑھانے میں حکام کی کوششوں کی ستائش کی اور نشان زد خلا کو زمینی سطح پرپُرکرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا کہ عزت مآب وزیر اعظم کے وژن کے مطابق تمام ضروری سہولیات پی وی ٹی جی برادریوں تک پہنچیں ۔
خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت کے سکریٹری جناب انل ملک اور دیہی ترقی کی وزارت کے سکریٹری جناب شیلیش کمار سنگھ نے بھی کانفرنس سے خطاب کیا اور ضلع کلکٹروں اور مجسٹریٹوں پر زور دیا کہ وہ زمینی سطح پر ٹھوس نتائج کو یقینی بنائیں۔
اجلاس کا آغاز راجستھان کے باراں کے ضلع کلکٹر کے خطبہ استقبالیہ کے ساتھ ہوا اور اس کا اختتام آندھرا پردیش کے الّوری سیتاراماراجو کے ضلع کلکٹر کے اظہار تشکر کے ساتھ ہوا۔
کانفرنس کا مقصد پی وی ٹی جی کمیونٹیز کے لیے جامع سہولیات کو یقینی بنانے، باہمی تعاون سے سیکھنے اور بہترین طریقوں کے تبادلے کے ذریعے پیشرفت کو فروغ دینے میں خلاء کی نشاندہی کرنا اور چیلنجوں کو دور کرنا ہے۔ اسے خاص طور پر کامیابی کی کہانیوں کو اجاگر کرنے اور ترقی کی نمایاں صلاحیت والے اضلاع میں بہتری لانے کے لیے تیار کیا گیا تھا۔
اس تقریب کا بنیادی مقصد مشن کے اہداف کو تیز کرنا اور اس بات کو یقینی بنانا تھا کہ اس کے فوائد وزیر اعظم کے ویژن کے مطابق زمینی سطح تک پہنچیں۔
اجلاس کے دوران زیر بحث کلیدی موضوعات درج ذیل ہیں:
- آواس: مکانات کی منظوری اور تعمیر میں پیش رفت ۔
- سڑکیں: سڑک رابطوں کے منصوبوں کی پیش رفت۔
- پینے کا پانی: گاوں اور بستیوں کو پینے کے پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات۔
- آنگن واڑی: پی وی ٹی جی بستیوں میں آنگن واڑی مراکز (اے ڈبلیو سی) کی تعمیر اور ان کو فعال کرنا ۔
- اسکول ہاسٹل: ہاسٹل کی منظوری اور تعمیر کی پیش رفت ۔
- ایم پی سیز: کثیر مقصدی مراکز (ایم پی سی) کی ترقی اور فعال کرنا
- وی ڈی وی کے: تربیتی پروگراموں ، کاروباری منصوبے کی ترقی ، اور متعلقہ ٹول کٹ کی تقسیم سمیت ون دھن وکاس کیندروں کو فعال بنانا ۔
اجلاس میں ریاستی قبائلی بہبود کے محکموں (ٹی ڈبلیو ڈیز)، ضلع مجسٹریٹوں اور ان کی ٹیموں کی فعال شرکت رہی،جس میں مربوط قبائلی ترقیاتی ایجنسیوں (پی او آئی ٹی ڈی اے) کے پروجیکٹ افسران اور قبائلی فلاح و بہبود کی نگرانی کرنے والے ضلع/ریاستی بہبود کے افسران (ڈی ایس ڈبلیو او/ڈی ڈبلیو او) کی فعال شرکت دیکھی گئی ، ہر ضلع کی نمائندگی کرنے والے تین ارکان کے ساتھ شامل رہے۔ ۔
اجلاسوں میں ابھیان کے چھ بنیادی شعبوں پر توجہ مرکوز کی گئی اور انہیں چھ گروپوں میں تقسیم کیا گیا ، جن میں سے ہر ایک موضوعاتی علاقے سے مطابقت رکھتا تھا ۔ متعلقہ وزارتوں اور محکموں بشمول دیہی ترقی کی وزارت ، اسکولی تعلیم کا محکمہ ، خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت ، پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کا محکمہ ، اور قبائلی امور کی وزارت نے ان اجلاسوں کو بہتر طریقے سے منظم کیا۔
بات چیت کے دوران ، وزارتوں نے پی وی ٹی جی کی تمام تر بستیوں میں مکمل فلاحی ہدف حاصل کرنے پر زور دیتے ہویے حتمی طریقہ کارپیش کیا، تاکہ پی ایم جنمن اسکیم کو جامع اور مربوط نقطۂ نظرکے ساتھ نفاذ کو یقینی بنایا جاسکے ۔
اجلاس میں 18 ریاستوں کے کل 88 اضلاع نے شرکت کی ، جس میں پی ایم جنمن کے نفاذ کے لیے ایک جامع ایکشن پلان تیار کرنے کے لیے بات چیت اور معلومات کا اشتراک کیا گیا ۔ بنیادی توجہ والے علاقوں میں اعلی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے اضلاع نے اپنے بہترین طریقوں کو پیش کیا ، جو دوسرے اضلاع کے لیے سیکھنے کے قیمتی مواقع پیش کرتے ہیں ۔
بریک آؤٹ سیشن کے اختتام پر ، شریک وزارتوں اور محکموں نے مربوط ایکشن پلان پیش کیے اور موثر اور کا آمد نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے آگے کے راستے پر غور کیا ۔
اجلاس میں اہداف کے حصول ، ضروری خدمات تک رسائی بڑھانے ، پی وی ٹی جی کمیونٹیز کے سماجی و اقتصادی حالات کو بہتر بنانے اور ان کے ثقافتی ورثے کے تحفظ کے لیے سماج کے آخری شخص تک رسائی پر زور دیا گیا ۔ تقریب کے اختتام کے ساتھ ، یہ توقع کی جاتی ہے کہ پالیسی سے زمینی سطح کی خلا کو مؤثر طریقے سے پرکیا جائے گا ، جس سے پی ایم جنمن کے نفاذ میں تیزی آئے گی جس میں سب سے زیادہ دور دراز اور کم خدمات حاصل کرنے والی برادریوں تک پہنچنے پر توجہ دی جائے گی ۔
UR-5488
ش ح۔ م ش۔ ص ج
(Release ID: 2095189)
Visitor Counter : 8