شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت
بھوپال میں رواں سال 23 اور 24جنوری کو "پائیدار ترقی کے اہداف کی نگرانی کے ڈھانچے ، ماحولیاتی اکاؤنٹس کی ترتیب، اور صنفی اعدادوشمار" پر صلاحیت سازی سے متعلق ورکشاپ
Posted On:
22 JAN 2025 3:30PM by PIB Delhi
شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت (ایم او ایس پی آئی ) ہمیشہ اچھے معیار کے مضبوط ڈیٹا کو یقینی بنانے کی کوشش کرتی ہے۔ اسی بات کو مدنظر رکھتے ہوئے شماریات و پروگرام کے نفاذ کی وزارت (ایم او ایس پی آئی ) 23-24جنوری 2025 کو بھوپال میں "پائیدار ترقی کے اہداف کی نگرانی کے ڈھانچے ، ماحولیاتی اکاؤنٹس کی ترتیب، اور صنفی اعدادوشمار" پر دو روزہ صلاحیت سازی ورکشاپ کا انعقاد کر رہی ہے۔ یہ صلاحیت سازی ورکشاپ مدھیہ پردیش کی حکومت کے اشتراک سے اور اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام (یواین ڈی پی ) انڈیا کی تکنیکی معاونت سے منعقد کی جا رہی ہے۔
اس ورکشاپ کا مقصد تین اہم پہلوؤں میں صلاحیتوں کی ترقی کرنا ہے اور و ہ ایس ڈی جیز (پائیدار ترقی کے اہداف)، ماحولیات، اور صنف ہیں تاکہ شواہد پر مبنی فیصلے کرنے میں آسانی ہو۔ ورکشاپ میں متعلقہ وزارتوں، ریاستی/مرکز کے زیرانتظام خطوں کے محکموں اور دیگر بین الاقوامی اداروں کے شرکاء شامل ہوں گے تاکہ اہم مسائل پر تبادلہ خیال کیا جا سکے اور بہترین عملی طریقوں کو شیئر کیا جا سکے۔
ورکشاپ میں مدھیہ پردیش کے نائب وزیرِ اعلیٰ، اقوام متحدہ کے رہائشی کوآرڈینیٹر، ش شماریات و پروگرام کے نفاذ کی وزارت کے سکریٹری، ( شماریات اور پی آئی کی وزارت)ڈائریکٹر جنرل(مرکزی شمارت)، مدھیہ پردیش حکومت کے چیف سیکریٹری اور پلاننگ کے پرنسپل سیکریٹری کی موجودگی متوقع ہے۔ اس موقع پر "ہندوستان میں سمندری ماحولیاتی اکاؤنٹس - ایک فریم ورک: ماہر گروپ کی رپورٹ" بھی جاری کی جائے گی۔
ورکشاپ کے پہلے دن کا مقصد پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جیز) پر بحث کرنا ہوگا، جس میں اہم سیشنز شامل ہوں گے جیسے کہ بنیادی اشارے، ذیلی قومی فریم ورک اور ایس ڈی جیز کے حصول میں کارپوریٹ سوشل رسپانسبلٹی (سی ایس آر ) کا کردار۔ مختلف معتبر اداروں جیسے نیتی آیوگ، شماریات و پروگرام کے نفاذ کی وزارت (ایم او ایس پی آئی ) اور اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام (یواین ڈی پی ) کے ماہرین اپنے خیالات کا اظہار کریں گے۔ ایک خصوصی سیشن بھی منعقد کیا جائے گا جس میں مدھیہ پردیش کی حکومت کے مقامی حکمرانی میں ایس ڈی جیز کو ضم کرنے کی کوششوں کا تفصیلی کیس اسٹڈی پیش کیا جائے گا۔
ورکشاپ کے دوسرے دن کا مرکز ماحولیاتی اور صنفی موضوعات ہوں گے۔ سیشنز میں ماحولیاتی اکاؤنٹس کی اہمیت، ماحولیاتی خدمات کی قیمت کی تشخیص، اور صنفی اعدادوشمار کے کردار پر زور دیا جائے گا جو خواتین کے بااختیار بنانے اور صنفی مساوات کو فروغ دینے والی پالیسیوں کی تشکیل میں مدد دیتے ہیں۔ ماہرین ماحولیاتی ڈیٹا اور صنفی اعدادوشمار پر عالمی بہترین طریقوں کا اشتراک کریں گے اور پالیسی سازی کے عمل میں بہتر ڈیٹا جمع کرنے اور اسے ضم کرنے کی ضرورت پر زور دیں گے۔
*****
(ش ح۔ع ح ۔خ م )
UR-549
(Release ID: 2095114)
Visitor Counter : 12