ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت
عزت مآب وزیر مملکت (آزادانہ چارج) جینت چودھری ڈبلیو ای ایف 2025 میں ہندوستان کی نمائندگی کررہے ہیں: ہنرمندی، اختراع اور پائیدار ترقی کی علمبرداری
Posted On:
20 JAN 2025 10:02PM by PIB Delhi
ہنر مندی ،اختراع اور پائیدار ترقی کے عالمی ایجنڈے کو آگے بڑھاتے ہوئے، ورلڈ اکنامک فورم (ڈبلیو ای ایف) کی سالانہ میٹنگ 2025 آج، 20 جنوری سے 24 جنوری تک سوئٹزرلینڈ کے داووس-کلوسٹرز میں منعقد ہورہی ہےجس میں عالمی رہنماء شرکت کررہے ہیں۔
اہم وزراء اور نمائندوں پر مشتمل ایک اعلیٰ سطحی وفد کے ایک حصے کے طور پر اس باوقار پلیٹ فارم پر ہندوستان کی نمائندگی کرتے ہوئے، وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، ہنرمندی کے فروغ اورانٹرپرینیو شپ اور وزارت تعلیم میں وزیر مملکت،حکومت ہند ،جناب جینت چودھری، ایک ہنر مند افرادی قوت کو فروغ دینے، جدت طرازی اور پائیدار ترقی کو آگے بڑھانے کے ہندوستان کے وژن کا اشتراک کریں گے۔یہ شرکت تیزی سے بدلتی ہوئی دنیا کی اہم ضرورتوں کو پورا کرنے میں تعاون اور اختراع کے ہندوستان کے عزم کو واضح کرتی ہے۔ جناب جینت چودھری داووس کی اہم سالانہ میٹنگ میں متعدد پینل مباحثوں ، گول میز، اور حکومت سے حکومت (جی2جی) اور گورنمنٹ ٹو بزنس (جی2بی) پروگراموں میں شرکت کریں گے۔
اس سال کی سالانہ میٹنگ کا تھیم دنیا بھر میں چیلنجوں سے نمٹنے میں جدید شراکت داری اور مؤثر حل کی مطابقت پر زور دیتا ہے۔ اس سال کا ایجنڈا پانچ باہم مربوط ترجیحات پر مرکوز ہے:بین الاقوامی اشتراک کے ذریعے از سر نو اعتمادسازی، ابھرتی ہوئی عالمی معیشت میں ترقی کاازسر نو تصور،انسانی سرمائے کی ترقی کو فروغ دے کر لوگوں میں سرمایہ کاری کرنا اور اچھی ملازمتیں پیدا کرنا، توانائی، آب و ہوا اور اختراعی شراکت داری کے ذریعہ فطرت کے عمل کو متحرک کرکے کرۂ ارض کی حفاظت کرنااوریہ بتانا کہ کس طرح صنعتیں طویل مدتی تبدیلی کے ساتھ قلیل مدتی اہداف کو متوازن کر سکتی ہیں۔
ایجنڈے کے ان تمام پہلوؤں میں ہنرمندی ایک اہم کردار ادا کرتی ہے، کیونکہ ایک ہنر مند افرادی قوت تیار کرنا تعاون کو فروغ دینے، پائیدار ترقی کو آگے بڑھانے، آب و ہوا کے چیلنجوں سے نمٹنے اور مستقبل کے لیے صنعتوں کو تبدیل کرنے کی کلید ہے۔
اپنے ٹویٹ میں، جناب جینت چودھری نے کہا،’’عالمی اقتصادی فورم 2025، داووس- کلوسٹرس میں ہونے والی سالانہ میٹنگ میں ہندوستان کی نمائندگی کا منتظر ہوں۔ جیسا کہ تکنیکی ترقی ہماری دنیا کو نئی شکل دے رہی ہے، معیارات اور بہترین طورطریقوں کو وضع کرنے کے لیے عالمی تعاون ضروری ہے۔ ہمارے پاس ترقی اور سماجی مساوات کے از سر نو تصور ، لوگوں میں سرمایہ کاری اور پائیدار صنعتوں کی تعمیرکاموقع ہے ۔ ان اہم مسائل پر عالمی رہنماؤں کے ساتھ رابطے کا منتظر ہوں۔
وزیر موصوف کلیدی موضوعات پر خطاب کریں گے جن میں ابھرتے ہوئے تکنیکی منظر نامے کے لیے افرادی قوت کو تیار کرنا، مستقبل کے لیے تیار افرادی قوت کا تصور کرنا، اقتصادی تعلقات کو مضبوط کرنا، سرمایہ کاری کو آگے بڑھانا، اور ابھرتی ہوئی منڈیوں میں اے آئی کو اپنانے کے اثرات کے امکانات کی تلاش شامل ہیں۔ بات چیت میں جی سی سی خطہ میں یکسر تبدیلی کو آگے بڑھانے میں ہنر مندی اور اسکیلنگ کے کردار، اور ہندوستان کی افرادی قوت کی تبدیلی اور مہارت کے فرق کو ختم کرنے میں خواتین کے اہم کردار پر بھی توجہ مرکوز کی جائے گی۔
عالمی اقتصادی فورم 2025 میں عزت مآب وزیر کی شرکت، پائیدار ترقی اور عالمی اقتصادی شراکت داری کے اہم محرکات کے طور پر ہنرمندیوں کی بین الاقوامی معیار سازی، پوزیشننگ کی مہارت میں اضافہ اور اختراع پر ہندوستان کی توجہ کو نمایاں کرتی ہے۔
ڈبلیو ای ایف کی سالانہ میٹنگ میں مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے 3,000 رہنما شرکت کرہے ہیں،جن میں سرکاری حکام، کاروباری رہنما، اور دنیا بھر سے سول سوسائٹی کے نمائندے شامل ہیں۔ اس بات چیت میں پانچ بنیادی ستونوں:ترقی کا از سر نو تصور کرنا، انٹیلجنٹ کے دور میں صنعتیں ،لوگوں میں سرمایہ کاری، کرۂ ارض کی حفاظت، اور از سر نو اعتمادسازی پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔
اس سال ہندوستانی وفد کی قیادت ایک اعلیٰ سطحی وفد کر رہا ہے جس میں ہندوستانی حکومت اور ریاستوں کے اہم وزراء اور نمائندے شامل ہیں۔ اس وفد کی قیادت ریلویز،اطلاعات و نشریات اور الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وزیر جناب اشونی ویشنو کریں گے جس میں جل شکتی کے وزیر جناب سی آر پاٹل، شہری ہوابازی کے وزیر جناب کے رام موہن نائیڈو، جناب چراغ پاسوان، ڈبہ بند خوراک کی صنعتوں کے وزیر، اور جناب جینت چودھری، ہنر مندی کے فروغ اور انٹرینیور شپ کے مرکزی وزیر مملکت (آزدانہ چارج)شامل ہیں۔ مزیدبرآں 65 سے زیادہ ہندوستانی کاروباری نمائندے میٹنگ میں شرکت کریں گے، کئی ہندوستانی کمپنیاں اپنی پیشکشوں کی نمائش کےلئے لاؤنجز قائم کریں گی۔
ایم ایس ڈی ای کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) جناب جینت چودھری کا ڈبلیو ای ایف2025 میں شرکت کے لیے زیورخ ہوائی اڈے پہنچنے پر سوئٹزرلینڈ میں ہندوستان کے سفیرجناب مردول کمار نے خیرمقدم کیا اور ان کا استقبال کیا۔
8 جنوری کو،ڈبلیو ای ایف نے روزگار کے مستقبل کی رپورٹ 2025 شائع کی۔ یہ اس بات کی کھوج کرتی ہے کہ کس طرح بدلتے ہوئے عالمی رجحانات اور نئی ٹیکنالوجیز سے 2030 تک 170 ملین نئے روزگار پیدا ہونے کا امکان ہے جبکہ 92 ملین افراد روزگارسے محروم ہوجائیں گے- جو دنیا بھر میں اپ اسکل کارکنوں کی فوری ضرورت کو اجاگر کیا جا رہا ہے۔ مستقبل میں کام کی مہارتوں کے لیے ریاست ہائے متحدہ امریکہ کے بعدہندوستان دوسرا سب سے زیادہ تیار ملک ہے، جس سے افرادی قوت کی ترقی اور ری اسکلنگ کے اقدامات پر ملک کی توجہ واضح ہو تی ہے۔
رپورٹ میں تکنیکی ترقی، اقتصادی تبدیلیوں، اور آبادیاتی تبدیلیوں کے ذریعے کارفرما اہم تبدیلیوں کے ساتھ ابھرتی ہوئی عالمی لیبر مارکیٹ پر روشنی ڈالی گئی ہے۔اس تبدیلی کے کلیدی محرکوں میں جنریٹواےآئی ، روبوٹکس اور گرین ٹرانزیشن کا عروج شامل ہے، جو ڈیٹا اینالیٹکس،قابل تجدید توانائی اور سیکیورٹی میں کردار تخلیق کرنے کے لیے تیار ہیں۔یہ رپورٹ ہنر مندی میں فرق کو دور کرنے کے لیے ری اسکلنگ اور اپ اسکلنگ کے اقدامات کی اہمیت پر زور دیا گیا ہے، 2030 تک 59 فیصد افرادی قوت کو تربیت کی ضرورت ہوگی۔
***********
ش ح – ف ا – م ش
U. No.5445
(Release ID: 2094751)