ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
مرکزی وزیر جناب بھوپیندریادو نے آج نئی دہلی میں پائیدار سرکلریٹی پر ایس آئی اے ایم کی تیسری بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کیا
‘‘کوئی بھی فطرت کی طرح ری سائیکل نہیں کرتا’’- جب ری سائیکلنگ کی حکمت عملی کی منصوبہ بندی کی جائے تو آٹوموبائل سیکٹر کو فطرت کو نمونۂ عمل بنانے کی ضرورت ہے:جناب بھوپیندریادو
مرکزی وزیر نے ماحولیاتی استحکام کو یقینی بناتے ہوئے اقتصادی ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے آٹوموٹیو صنعت کی دوہری ذمہ داری پر زور دیا
Posted On:
20 JAN 2025 2:35PM by PIB Delhi
ماحولیات ، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے مرکزی وزیر جناب بھوپیندر یادو نے آج نئی دہلی میں سوسائٹی آف انڈین آٹوموبائل مینوفیکچررز (ایس آئی اے ایم) کے زیر اہتمام پائیدار سرکلریٹی پر تیسری بین الاقوامی کانفرنس کے خصوصی وزارتی اجلاس میں کلیدی خطبہ دیا ۔ اس کانفرنس کا موضوع ‘نیچر پوزیٹیو ری سائیکلنگ’ تھا ، جس میں آٹوموٹیو انڈسٹری کے کلیدی حصص داروں کو پائیدار ترقی اور سرکلریٹی پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے اکٹھا کیا گیا ۔
اپنے افتتاحی کلمات میں ، جناب یادو نے ہندوستان کے آٹوموٹیو سیکٹر ، جو اب مسافر گاڑیوں کی فروخت میں عالمی سطح پر تیسری سب سے بڑی مارکیٹ ہے ، کی تیز رفتار ترقی کے درمیان سرکلریٹی پر بات چیت شروع کرنے کے لیے ایس آئی اے ایم کی تعریف کی ۔ انہوں نے اس ترقی کو ماحولیاتی پائیداری کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کی اہمیت پر زور دیا اور فطرت کے موثر ری سائیکلنگ کے نظام سے تحریک حاصل کرنے کی بات کہی ۔ ‘نیچر پوزیٹیو ری سائیکلنگ’ پر زور دیتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ ‘‘کوئی بھی فطرت کی طرح ری سائیکل نہیں کرسکتا’’ ۔ انہوں نے مزید کہا ، ‘‘جب بات فطرت کی ہو تو ہم کبھی بھی پیداوار کے پیمانے سے میل کھا سکتے ہیں اوراس کے باوجود بھی کچرا صفر رہے گا ۔ چونکہ ہم اپنی مینوفیکچرنگ صلاحیتوں پر فخر کرتے ہیں ،اس لیے آئیے ہم کچرے کے بندوبست میں(فطرت) مدر نیچر سے بھی ایک شائستہ سبق لیں ۔ وزیر موصوف نے معزز حاضرین پر زور دیا کہ جب ری سائیکلنگ کی حکمت عملی کی منصوبہ بندی کریں تو وہ فطرت اپنا نمونہ ٔ عمل بنائیں ۔
جناب یادو نے محوری(سرکلر) معیشت کی طرف منتقلی کی اہمیت پر روشنی ڈالی ، جسے انہوں نے ہندوستان کے مستقبل کے لیے لازمی قرار دیا ۔ انہوں نے سرکلریٹی کے 3گنا فوائد کا خاکہ پیش کیا:
- اقتصادی ترقی: خام مال پر انحصار کم کرنا اور پیداواری لاگت کو گھٹانا ۔
- ماحولیاتی استحکام: ماحولیاتی نظام کے نقصان اور اخراج کو کم کرنا ۔
- سماجی اثرات: سبز روزگار کے مواقع پیدا کرنا اور پائیدارطور طریقوں کو فروغ دینا ۔
مرکزی وزیر نے حکومت میں ‘کرسکتے ہیں ’ کا جذبہ پیدا کرنے کے لیے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی ستائش کی ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی قیادت میں ہندوستان صرف کچرے کے بندوبست کے بارے میں بات نہیں کر رہا ہے بلکہ کچرے کی قدر کو کھولنے اور ‘کچرے کو دولت میں تبدیل کرنے’ کے بارے میں بات کر رہا ہے ۔
وزیر موصوف نے آٹوموٹیو سیکٹر میں پائیداری کی حمایت کرنے والی کلیدی حکومتی پالیسیوں کی تفصیل بیان کی:
- وہیکل اسکریپیج پالیسی (2021): 20 سال سے زیادہ پرانی مسافر گاڑیوں اور 15 سال سے زیادہ پرانی تجارتی گاڑیوں کے لیے فٹنس ٹیسٹ لازمی کرتی ہے ، آلودگی پھیلانے والی گاڑیوں کوبی ایس- چھ کے مطابق ماڈلز سے تبدیل کرتی ہے ۔ اس سے مال بردار ٹرکوں سے 17فیصد این او ایکس اور 11فیصد پی ایم 2.5 اخراج میں کمی آنے کا امکان ہے ۔
- اینڈ آف لائف وہیکلز (ای ایل وی) رولز ، 2025: یکم اپریل 2025 سے نافذہونے کے لیے یہ قواعد گاڑیوں کی ماحولیاتی طور پر بہتر اسکریپنگ کو یقینی بناتے ہیں ، مینوفیکچررز رجسٹرڈ سہولیات میں ای ایل وی کو مناسب طریقے سے اسکریپ کرنے کو یقینی بناتے ہوئے توسیعی پروڈیوسر ذمہ داری (ای پی آر) کو پورا کرتے ہیں ۔ گاڑیوں کو اسکریپ کرنے کی بھی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے ۔
- الیکٹرک گاڑیوں (ای وی) کا فروغ :الیکٹرک گاڑیوں کو تیزی سے اپنانے اور مینوفیکچرنگ (ایف اے ایم ای) اور پروڈکشن سے منسلک ترغیبی (پی ایل آئی) اسکیموں جیسے اقدامات بڑے پیمانے پر ای وی کو اپنانے کی راہ ہموار کر رہے ہیں ۔ توقع ہے کہ ای وی کی فروخت 2030 تک گاڑیوں کی کل فروخت کا 35فیصدتک پہنچ جائے گی ، جس سے سالانہ 5 میٹرک ٹن سی او 2 یعنی کاربن ڈائی آکسائڈ کے اخراج سے بچا جاسکے گا ۔
جناب یادو نے پائیدار ترقیاتی اہداف (ایس ڈی جی) کے حصول میں آٹوموٹیو سیکٹر کے کردار پر زور دیا جس میں ایس ڈی جی 7 (سستی اور صاف توانائی) ایس ڈی جی 8 (معقول کام اور اقتصادی ترقی) اور ایس ڈی جی 9 (صنعت ، اختراع اور بنیادی ڈھانچہ) شامل ہیں ۔ انہوں نے بیٹری چارج کرنے کے ماحولیاتی اثرات کو کم کرنے کے لیے برقی گاڑیوں کے لیے قابل تجدید توانائی کی اہمیت پر بھی زور دیا ۔
مرکزی وزیر نے ایس آئی اے ایم اور آٹوموٹیو انڈسٹری سے اپیل کی کہ وہ ری سائیکل ایبل ڈیزائنوں کو شامل کرکے ، ڈیلرشپ آپریشنز میں پائیداری کو فروغ دے کر اور صارفین کی بیداری کو بڑھا کر سرکلر اکانومی کی طرف منتقلی کی قیادت کریں ۔ جناب یادو نے ماحولیاتی پائیداری کو یقینی بناتے ہوئے اقتصادی ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے آٹوموٹیو صنعت کی دوہری ذمہ داری کو اجاگر کرتے ہوئے اپنی بات ختم کی ۔ انہوں نے فضائی آلودگی سے نمٹنے میں شجرکاری کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے ‘ایک پیڑ ماں کے نام’ مہم جیسے اقدامات میں شرکت کی بھی حوصلہ افزائی کی ۔
اس موقع پر جناب یادو نے ‘آٹوموبائل انڈسٹری میں سرکلر فیوچر کی طرف: ویسٹ اسٹریم ریگولیشن میں ای پی آر نظام کو مربوط کرنا’ کے عنوان سے ایس آئی اے ایم اسٹریٹجی پیپر کی نقاب کشائی کی ۔ اسٹیج پر موجود دیگر معززین میں جناب پرشانت کے بنرجی ، ای ڈی ، ایس آئی اے ایم اور جناب وکرم کاسبیکر ، سی ٹی او ، ہیرو موٹو کارپوریشن شامل تھے ۔
*******
ش ح۔م م ۔اش ق
(U: 5420)
(Release ID: 2094531)