عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
مودی حکومت کے دور اندیشانہ اقدامات دیہی بھارت کو جدید ٹکنالوجی سے بااختیار بناتے ہیں: ڈاکٹر جتیندر سنگھ
جموں و کشمیر کے لیے 37,902 سوامتوا کارڈ؛ اس میں سے تقریباً 25فیصد ، یعنی 8000 ہزار کارڈ، ضلع کٹھوعہ کے لیے ہیں
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے جموں کے کٹھوعہ میں سوامتوا پراپرٹی کارڈ تقسیم کیے
Posted On:
18 JAN 2025 4:53PM by PIB Delhi
کٹھوعہ(جموں و کشمیر، 18جنوری ): مرکزی وزیر مملکت برائے سائنس و ٹکنالوجی، وزارت ارتھ سائنسز اور عملہ، عوامی شکایات اور پنشن ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ڈی سی آفس کٹھوعہ میں مقامی مستحقین میں سوامیتو پراپرٹی کارڈ تقسیم کرتے ہوئے آج یہاں کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے دور اندیشانہ اقدامات دیہی بھارت کو جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے بااختیار بنارہے ہیں۔
اس تقریب کا اہتمام پنچایتی راج کی وزارت کے تحت سوامتوا پراپرٹی کارڈ (دیہی آبادی کا سروے اور دیہی علاقوں میں جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ نقشہ سازی) تقسیم کرنے کی قومی پہل کے ایک حصے کے طور پر کیا گیا ، جس کی صدارت وزیر اعظم ہند جناب نریندر مودی نے کی تھی۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے دیہی بھارت کو جدید ٹکنالوجیوں کے ذریعہ بااختیار بنانے اور مختلف شعبوں میں شفافیت لانے کے لیے حکومت کے دور اندیشانہ اقدامات کی ستائش کی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ سوامیتوا اسکیم کا مقصد دیہی کنبوں کو ان کی جائیداد پر قانونی حقوق فراہم کرکے انھیں بااختیار بنانا ہے اور اس طرح مالی شمولیت اور معاشی استحکام کو فروغ دینا ہے۔ یہ اقدام دیہی ترقی کو بڑھانے اور ملک بھر میں دیہی آبادی کی سماجی اور معاشی ترقی کو یقینی بنانے کے لیے حکومت کے وژن سے آہنگ بھی ہے۔ ڈاکٹر سنگھ نے سوامیتوا اسکیم کے لیے اپنی مضبوط حمایت کا اظہار کیا اور اس بات پر زور دیا کہ اس سے دیہی علاقوں خاص طور پر جموں و کشمیر میں بے پناہ فوائد حاصل ہوں گے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا،’ ’سوامیتو پراپرٹی کارڈ ایک تبدیلی لانے والا قدم ہے جو دیہی علاقوں میں بے شمار کنبوں کی زندگیوں کو بدل دے گا۔ یہ پہل ہر شہری کو بااختیار بنانے کے حکومت کے عزم کی طرف ایک قدم ہے، اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ دور دراز کے گاؤوں کو بھی ترقی کے مرکزی دھارے میں لایا جائے۔ جموں و کشمیر کے عوام کو اس پروگرام سے بہت فائدہ ہوگا اور یہ خطے میں سماجی و اقتصادی ترقی کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔‘‘
وزیر موصوف نے ان اقدامات کو آسان بنانے میں تکنیکی جدت طرازی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے جی آئی ایس میپنگ اور دیگر جدید ٹیکنالوجیز کے استعمال کی طرف اشارہ کیا جو لینڈ ریکارڈ اور ڈیجیٹائزیشن کے عمل کو ہموار کرتی ہیں۔ انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ شکایات کے ازالے کے نظام اور چہرے کی شناخت کی ٹیکنالوجی جیسی جدید ٹکنالوجیوں کو شامل کرنے کی حکومت کی کوششیں گورننس کو بہتر بنانے کے اقدامات ہیں۔
پالی گاؤں میں سوامیتوا پہل کے نفاذ کا ذکر کرتے ہوئے وزیر نے کہا کہ گاؤں کو مکمل طور پر سوامتوا کے قابل پنچایت میں تبدیل کردیا گیا ہے ، جو لوگوں کو اپنی زمین کی پیمائش کرنے ، تنازعات کو کم کرنے اور شفافیت کو بڑھانے کے لیے بااختیار بنانے میں ایک اہم سنگ میل ہے۔ انھوں نے کہا، ’’یہ پہل خود کو بااختیار بنانے اور جائیداد کے حقوق کو ڈیجیٹل بنانے کی طرف ایک واضح قدم کی نمائندگی کرتا ہے، جس سے ملکیت کے فول پروف دستاویزات تیار کرنے میں مدد ملتی ہے۔‘‘
ان اقدامات کے ایک حصے کے طور پر، حکومت ہائی ریزولوشن پراپرٹی اونرشپ کارڈ جاری کر رہی ہے جو قرضوں اور دیگر خدمات کے حصول کے لیے اہم دستاویزات کے طور پر کام کرتے ہیں. یہ کارڈ دیہی خواتین کو آزادانہ طور پر اپنے نام پر جائیداد کی ملکیت اور انتظام کرنے کے قابل بناتے ہیں ، جس سے ان کی معاشی اور معاشرتی آزادی میں مدد ملتی ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے زرعی طریقوں کو جدید بنانے میں سیٹلائٹ تصاویر اور ڈرون جیسی جدید ٹکنالوجیوں کے کردار کو بھی اجاگر کیا۔ فارم کی پیمائش کے لیے ڈرون کا استعمال کسانوں کو زمین کی پیمائش ، فصل کے نمونوں اور پانی کے استعمال کے بارے میں درست اعداد و شمار فراہم کرتا ہے ، جو زیادہ موثر اور پائیدار کاشتکاری میں حصہ ڈالتا ہے۔
ڈاکٹر سنگھ نے سوامتوا کے لیے بڑے پیمانے پر زمین کی نقشہ سازی کے لیے ڈرون کے نفاذ پر بھی تبادلہ خیال کیا اور کہا کہ جموں و کشمیر میں 92 فیصد کام مکمل ہوچکا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ملک بھر میں کل 2 کروڑ 19 لاکھ کارڈ تقسیم کیے جانے ہیں جن میں سے 37 ہزار 902 کارڈ جموں و کشمیر میں جاری کیے جائیں گے جن میں سے 8 ہزار کٹھوعہ ضلع میں جاری کیے جائیں گے۔
انھوں نے کہا کہ یہ صرف تکنیکی ترقی نہیں ہے بلکہ اقتصادی خودمختاری کی بنیاد ہے۔ دیگر سرکاری پروگراموں کے ساتھ اس پہل کا انضمام دیہی ترقی اور نظم و نسق کے لیے ایک جامع نقطہ نظر ہے۔ مستقبل کو دیکھتے ہوئے، حکومت کا مقصد امپریشنل بلاک پروگرام کے ذریعے ترقیاتی پیرامیٹرز کی حقیقی وقت کی نگرانی حاصل کرنا ہے۔ انھوں نے مزید کہا، ’’ہمارا مقصد بلاک کی سطح پر گورننس انڈیکس کو نافذ کرکے خواہش مند بلاکوں اور گاؤوں کو اوپر اٹھانا ہے، جس سے نچلی سطح سے پائیدار ترقی کو یقینی بنایا جا سکے۔‘‘
ڈاکٹر سنگھ نے کٹھوعہ ریلوے اسٹیشن کو اپ گریڈ کرنے اور جموں و کشمیر میں بھارت کا پہلا انڈسٹریل بائیوٹیک پارک قائم کرنے سمیت مختلف جاری منصوبوں کا بھی ذکر کیا ، جس میں بائیوٹیک مصنوعات کے لیے ایک تحقیقی مرکز اور مینوفیکچرنگ کی سہولیات ہوں گی۔
جموں سرینگر ریلوے لائن سے متعلق خدشات کو دور کرتے ہوئے ڈاکٹر سنگھ نے عوام کو یقین دلایا کہ جموں ریلوے اسٹیشن پر ضروری تزئین و آرائش کے بعد کٹرا سے سرینگر تک خدمات جلد ہی آپریشنل ہوجائیں گی۔
ڈاکٹر سنگھ نے ’’نشہ مکت بھارت‘‘ اور صاف ستھرے ماحولیاتی اقدامات کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے بیداری پروگراموں کے کردار، ناقابل استعمال اشیا کی ری سائیکلنگ اور صفائی ستھرائی کے عہد پر زور دیا۔ اس تقریب میں مختلف مقامی سرکاری عہدیداروں، پنچایت نمائندوں اور سوامیتوا اسکیم کے مستفید ین نے شرکت کی۔
***
(ش ح – ع ا)
U. No. 5364
(Release ID: 2094063)
Visitor Counter : 25