سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

آیوروید الزائمر کی بیماری کے لیے نئی امید فراہم کرتا ہے

Posted On: 17 JAN 2025 4:46PM by PIB Delhi

ایک نئی تحقیق جو مختلف نیوروڈیجنریٹیو بیماریوں کے علاج کے لیے متعدد طریقوں کا مجموعہ فراہم کرتی ہے،یہ الزائمر کی بیماری، ڈیمنشیا اور متعلقہ بیماریوں کے لیے امید کی کرن پیش کرتی ہے۔

ایمیلوئڈ پروٹین اور پیپٹائیڈز مختلف نیوروڈیجنریٹیو بیماریوں میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، بشمول الزائمر کی بیماری(اے ڈی)۔ مصنوعی طور پر ڈیزائن کیے گئے چھوٹے مالیکیولز/ مختلف اقسام کی ایمیلوئڈوسس کو روکنے کے لیے امید افزا ثابت ہو رہے ہیں۔

کولکتہ کے بوس انسٹی ٹیوٹ میں پروفیسر انیربن بھونیا اور ان کی ٹیم ، جو محکمہ سائنس و ٹیکنالوجی کا ایک خود مختار ادارہ ہے ، نے دو الگ الگ حکمت عملیوں کو بروئے کار لایا ۔ سب سے پہلے ، وہ امیلوئڈ بیٹا جمع کا مقابلہ کرنے کے لیے کیمیائی طور پر ترکیب شدہ پیپٹائڈز کا استعمال کرتے ہیں ۔ دوسرا ، وہ قدیم روایتی ہندوستانی دوا آیوروید سے لاسونادیا گھرتا (ایل جی) نامی دوا کا دوبارہ استعمال کرتے ہیں ، جس نے پہلے افسردگی سے متعلق ذہنی بیماریوں کے علاج میں افادیت ظاہر کی ہے ۔

ایل جی کے غیر زہریلے مرکبات اور ان کے اجزاء کی خصوصیات بیان کی گئیں اور انہیں ایمیلوئڈ بیٹا 40/42 (Aβ) (اے بی)کی اجتماع کے خلاف استعمال کے لیے دوبارہ مرتب کیا گیا۔ ان مرکبات کا پانی سے نکالا گیا عرق، جسے ایل جی ڈبلیو ای کہا جاتا ہے، نہ صرف فائبرلیشن کے عمل کو طوالت کے مرحلے کے دوران روک دیتا ہے بلکہ فائبرلیشن کے ابتدائی مراحل میں اولیگومرز کی تشکیل کو بھی روکتا ہے۔ حیرت انگیز طور پر، ان مرکبات نے کیمیائی طور پر ڈیزائن کیے گئے پیپٹائیڈز کے مقابلے میں ایمیلوئڈ ایگریگیٹس کو غیر زہریلے چھوٹے اور قابلِ تجزیہ مالیکیولز میں توڑنے میں زیادہ مؤثریت دکھائی، جس سے اس کی ایمیلوئڈ سے متاثرہ پروٹینز کو غیر متجمع کرنے میں نیا کردار واضح ہوتا ہے۔

حال ہی میں بایو کیمسٹری کے معروف جرنل (اے سی ایس) میں شائع ہونے والے ایک مقالے میں پروفیسر بھونیا، جو بو سے انسٹی ٹیوٹ سے تعلق رکھتے ہیں، نے کولکتہ کے ساہا انسٹی ٹیوٹ آف نیوکلر فزکس (ایس آئی این پی) اور آئی آئی ٹی گوہاٹی کے اپنے ساتھیوں کے ساتھ رپورٹ کیا کہ کیمیائی طور پر ڈیزائن کیے گئے پیپٹائیڈز غیر زہریلے، سیرم کے لحاظ سے مستحکم اور ایمیلوئڈ پروٹینز، خاص طور پر Aβ 40/42 (اے بی)کو روکنے اور غیر متجمع کرنے میں مؤثر ہیں۔ اس کے علاوہ، پروفیسر بھونیا نے آیوروید کے ماہر پروفیسر ڈاکٹر سنجیو رستوگی کے ساتھ مل کر، جو ریاستی آیورویدک کالج اور اسپتال، لکھنؤ یونیورسٹی سے تعلق رکھتے ہیں، اور ساہا انسٹی ٹیوٹ آف نیوکلر فزکس کے دیگر محققین کے ساتھ یہ دکھایا کہ قدرتی مرکبات کس طرح کیمیائی طور پر ڈیزائن کیے گئے پیپٹائیڈز سے زیادہ مؤثر طریقے سے ایمیلوئڈ بیٹا کو روکنے اور توڑنے میں مدد فراہم کر سکتے ہیں۔ ان کی تحقیقات معتبر جرنل بائیو فزیکل کیمسٹری (ایلسویئر) میں شائع ہوئی۔

یہ تحقیق الزائمر کی بیماری میں مبتلا افراد کے لیے امید کی کرن پیش کرتی ہے اور آیوروید، یا قدیم بھارتی روایتی طب، کو الزائمر جیسی پیچیدہ نیوروڈیجنریٹیو بیماریوں کے حل کے طور پر اس کی صلاحیت کو اجاگر کرتی ہے۔ یہ قدرتی علاج کے مزید تجزیے کی ترغیب دے سکتی ہے، جس سے ڈیمنشیا سے متاثرہ افراد کی زندگی کے معیار میں بہتری آ سکتی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001TCZ0.jpg

*****

ش ح۔ اس ک۔  م ا

 (U NO- 5332)


(Release ID: 2093814) Visitor Counter : 15


Read this release in: English , Hindi