کانکنی کی وزارت
ری ڈیفائننگ جیو سائنس: 19 جنوری 2025 کو بھوبنیشور میں 64 ویں سینٹرل جیولوجیکل پروگرامنگ بورڈ کا اجلاس
جیولوجیکل سروے آف انڈیا 64 ویں سی جی پی بی اجلاس بھوبنیشور میں جغرافیائی سائنسی ترجیحات کو حل کرنے اور مستقبل کی حکمت عملی کی منصوبہ بندی کے لیے پرجوش سالانہ پروگرام کا اعلان کرے گا
Posted On:
16 JAN 2025 6:35PM by PIB Delhi
جیولوجیکل سروے آف انڈیا (جی ایس آئی)، وزارت کان کنی، 19 جنوری 2025 کو ریاستی کنونشن سینٹر، لوک سیوا بھون، بھوبنیشور، اوڈیشہ میں 64 ویں سینٹرل جیولوجیکل پروگرامنگ بورڈ (سی جی پی بی) کے اجلاس کی میزبانی کریں گی، جس کی صدارت وزارت کان کنی کے سکریٹری جناب وی ایل کانتا راؤ کریں گے۔ اس اہم تقریب میں دریافت، محققین اور کان کنی کے شعبوں کے اہم اسٹیک ہولڈروں کو جغرافیائی ترقی، معدنیات کی تلاش کی حکمت عملی اور چیلنجوں کے حل پر غور و خوض کرنے کے لیے یکجا کیا جائے گا، جس میں صاف توانائی، جغرافیائی خطرات اور پائیدار ترقی میں نئے اقدامات شامل ہیں۔
اس میٹنگ میں جی ایس آئی کے ڈائرکٹر جنرل جناب اسیت ساہا اور وزارت کان کنی کے ایڈیشنل سکریٹری جناب سنجے لوہیا کے علاوہ وزارت کان کنی، جی ایس آئی، ریاستی جیولوجیکل محکموں، پی ایس یواور نجی ایکسپلوریشن/ کان کنی کمپنیوں کے سینئر نمائندے بھی موجود ہوں گے۔
اجلاس میں ملک میں معدنیات کے شعبے کو درپیش مسائل پر توجہ مرکوز کی جائے گی جن میں شامل ہیں:
-
صاف توانائی کے اہداف کی حمایت کے لیے اہم معدنیات کی تلاش۔
-
اے آئی / ایم ایل سے چلنے والی معدنیات کی پیشگوئی کا تجزیہ۔
-
معدنیات کی تلاش کے لیے جدید ترین جیوفزیکل تکنیک۔
-
غیر دریافت شدہ علاقوں کا از سر نو جائزہ۔
-
لینڈ سلائیڈنگ اور جغرافیائی ماحولیاتی مسائل سمیت جغرافیائی خطرات کے مطالعے۔
-
سرحدی علاقے کی جیو سائنس کی تحقیقات۔
ایک اہم بات یہ ہوگی کہ جی ایس آئی کا سالانہ پروگرام مالیاتی سال 2025-26 کے لیے رکھا جائے گا، جس میں معدنیات کی تلاش پر زیادہ زور دیتے ہوئے ارتھ سائنسز کے مختلف شعبوں میں 1065 منصوبوں کا سختی سے جائزہ لیا جائے گا۔ یہ پروگرام جدت طرازی اور پائیداری پر زور دیتا ہے، جس میں کاربن کے حصول، آف شور ایکسپلوریشن اور خصوصی تربیتی منصوبوں کے ذریعے صلاحیت سازی پر وسیع توجہ دی جاتی ہے۔
اس تقریب کی ایک خاص بات منرل ہنٹ ٹیکنیکس ہیکاتھون کے فاتحین کا اعلان ہوگا ، جس میں اسٹارٹ اپس اور یونیکارن سے درخواستیں موصول ہوئیں۔ ہیکاتھون میں معدنیات کی تلاش اور وسائل میں اضافے کو مہمیز کرنے کے لیے ڈیزائن کردہ جدید تکنیکوں کی نمائش کی جائے گی۔
دیگر نمایاں خصوصیات میں جھارکھنڈ اور انڈمان اور نکوبار جزائر کے جیولوجی اور معدنی وسائل اور شمال مشرقی خطے کا جیولوجی اور معدنی وسائل کا نقشہ شامل ہے۔
سی جی پی بی کا اجلاس قومی جغرافیائی ترجیحات کو عالمی استحکام کے اہداف کے ساتھ ہم آہنگ کرنے، جدت طرازی اور وسائل کی حفاظت کے بھارت کے وژن کو آگے بڑھانے کے لیے ایک مشترکہ اور مربوط پلیٹ فارم کے طور پر کام کرے گا۔
سی جی پی بی کے بارے میں
سینٹرل جیولوجیکل پروگرامنگ بورڈ (سی جی پی بی) جیولوجیکل سروے آف انڈیا (جی ایس آئی)، وزارت کان کنی کا ایک اہم پلیٹ فارم ہے جس میں جی ایس آئی کے سالانہ فیلڈ سیزن پروگرام (ایف ایس پی) کو تبادلہ خیال اور کام کی دہرائی سے بچنے کے لیے رکھا جاتا ہے۔ سی جی پی بی کے ممبران اور دیگر اسٹیک ہولڈروں جیسے ریاستی حکومتیں ، مرکزی / ریاستی حکومت کی معدنیات کی تلاش ایجنسیاں ، پی ایس یو اور نجی کاروباری افراد جی ایس آئی کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے اپنی درخواستیں پیش کرتے ہیں۔ بھارت سرکار کے ذریعہ طے کردہ ترجیحات اور ممبروں اور اسٹیک ہولڈروں کے ذریعہ پیش کردہ تجاویز کی اہمیت اور ضرورت کی بنیاد پر ، جی ایس آئی کے سالانہ پروگرام برائے سروے اور نقشہ سازی ، تلاش ، تحقیق اور ترقی ، آئندہ مالی سال کے دوران سماجی منصوبوں کی تکمیل اور تربیت اور صلاحیت سازی کے پروگراموں کے لیے جی ایس آئی کے سالانہ پروگرام کو سی جی پی بی اجلاس میں اعلی ترین سطح پر مناسب تبادلہ خیال اور غور و خوض کے بعد حتمی شکل دی جاتی ہے۔ اس کی صدارت بھارت سرکار کی کان کنی کی وزارت کے سکریٹری کرتے ہیں ۔
وزارت کان کنی، بھارت سرکار، 18 تاریخ کے نوٹیفکیشن کے ذریعےوہ اگست 2023 میں سی جی پی بی کمیٹی کو 12 موضوعات پر مبنی گروپوں میں تبدیل کیا گیا ۔ اس تنظیم نو کا بنیادی مقصد ریاستوں اور دیگر اسٹیک ہولڈروں کو اپنی سرگرمیوں کو آگے بڑھانے اور نقل سے بچنے کے لیے جی ایس آئی کے ساتھ وسیع تر شرکت اور گفت و شنید سے فائدہ اٹھانے کے قابل بنانا ہے۔ یہ محسوس کیا گیا کہ یہ ریاستی حکومتوں کے ذریعہ قائم کردہ ریاستی جیولوجیکل پروگرامنگ بورڈ (ایس جی پی بی) کے باقاعدگی سے کام کرنے کی حوصلہ افزائی کرکے مرکزی اور ریاستی سطح کے اسٹیک ہولڈروں کے درمیان بہتر تال میل کے لیے ایک فورم فراہم کرے گا۔ یہ فیصلہ کیا گیا کہ مختلف ذیلی شعبوں کے لیے 12 کمیٹیوں میں متعلقہ ریاستوں اور ایجنسیوں کے ممبران اور مدعو افراد شامل ہوں گے جو اس مخصوص شعبے سے متعلق سرگرمیوں میں مصروف ہیں اور سی جی پی بی کو اپنی سفارشات پیش کریں گے۔
***
(ش ح – ع ا)
U. No. 5298
(Release ID: 2093553)
Visitor Counter : 9