وزارت خزانہ
azadi ka amrit mahotsav

سکریٹری، ڈی ایف ایس جناب ایم ناگراجو نے پبلک سیکٹر کے بینکوں (پی ایس بیز) اور پرائیویٹ بینکوں کے ساتھ مالی شمولیت کی اسکیموں کی پیشرفت پر جائزہ اجلاس کی صدارت کی۔


پبلک سیکٹر اور پرائیویٹ سیکٹر کے بینکوں کو زیادہ سے زیادہ لوگوں کو مالی شمولیت کی اسکیموں میں لانے کے لیے لگن سے کام کرنا چاہیے: سیکریٹری،ڈی ایف ایس

Posted On: 15 JAN 2025 8:06PM by PIB Delhi

وزارت خزانہ کے مالیاتی خدمات (ڈی ایف ایس) کے سکریٹری جناب ایم ناگاراجو نے آج نئی دہلی میں پبلک سیکٹر کے بینکوں (پی ایس بیز) کے سربراہان ،ایم ڈی ،سی او اوز اور پرائیویٹ سیکٹر کے بینکوں کے سینئر افسران کے ساتھ ایک جائزہ میٹنگ کی صدارت کی۔ جائزہ میٹنگ میںورچوئل طور پر ایس آئی ڈی بی آئی،مدرا لمیٹڈ، آئی بی اے اور این سی جی ٹی سی کے سینئر ایگزیکٹوز نے بھی شرکت کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/1HVWQ.jpeg

میٹنگ کے دوران جناب ناگاراجو نے مختلف مالیاتی شمولیت اسکیموں کے تحت پیش رفت کا جائزہ لیا جن میں پردھان منتری جن دھن یوجنا ، پردھان منتری جیون جیوتی بیما یوجنا، پردھان منتری تحفظ بیمہ یوجنا ، اٹل پنشن یوجنا، پردھان منتری مدرا یوجنا ، اسٹینڈ اپ انڈیا اور پی ایم وشوکرما یوجنا شامل ہیں۔

انہوں نے بغیر بینک والے دیہاتوں میں بینکوں کی شاخیں کھولنے کی پیشرفت کا بھی جائزہ لیا اور شمال مشرقی ریاستوں پر خصوصی توجہ کے ساتھ ملک میں بینکنگ انفراسٹرکچر کو بڑھانے پر زور دیا۔ انہوں نے کنیکٹیویٹی اور انفراسٹرکچر کے مسائل کو حل کرکے دور دراز علاقوں میں بینکنگ کی توسیع کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/2DNMG.jpeg

جناب ناگاراجو نے کہا کہ حکومت کی مختلف فلیگ شپ اسکیموں کے ذریعے ملک میں سماجی تحفظ کو وسعت دینے اور مالی شمولیت کو گہرا کرنے میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، اور مزید کہا کہ پبلک سیکٹر اور پرائیویٹ سیکٹر کے بینکوں پر زور دیا کہ وہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو اس میں لانے کے لیے لگن سے کام کریںتاکہ حکومت کی  مالی شمولیت کی اسکیموں کو مزید مضبوط بنایا جا سکے۔ سکریٹری،ڈی ایس ایف نے اسٹینڈ اپ انڈیا اسکیم کے تحت ایس سی ؍ایس ٹی کو قرضوں میں توسیع کرنے اورمدرا اسکیم کے تحت مختص اہداف کو حاصل کرنے پر بھی زور دیا۔

***

(ش ح۔اص)

UR No 5262


(Release ID: 2093233) Visitor Counter : 12


Read this release in: English , Hindi