وزارت دفاع
حکومت فعال ارضیاتی سیاسی عالمی نظام کے پیش نظر مسلح افواج کو جدید فن حرب مشین میں تبدیل کر رہی ہے: پونے میں منعقدہ 77ویں آرمی ڈے تقریب کے دوران وزیر دفاع کا اظہار خیال
انہوں نے مسلح افواج کو کسی بھی چنوتی کا سامنا کرنے کے لیے ہمیشہ تیار رہنے کی تلقین کی
’’ہماری توجہ سپاہیوں کو جدید ترین ہتھیاروں اور پلیٹ فارموں سے لیس کرکے انہیں آتم نربھرتا کے توسط سے جدید کاری سے ہمکنار کرنا ہے‘‘
’’بھارت اپنی سلامتی کے لیے دیگر ممالک پر منحصر نہیں رہ سکتا؛ تزویراتی خودمختاری کے لیے آتم نربھر بننا لازمی ہے‘‘
Posted On:
15 JAN 2025 7:19PM by PIB Delhi
77ویں آرمی ڈے تقریبات کے ایک حصے کے طور پر 15 جنوری 2025 کو پونے میں منعقدہ ایک تقریب ’گورَو گاتھا‘ کے دوران اپنے خطاب میں وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ، ’’فعال ارضیاتی سیاسی عالمی نظام اور فن حرب کے پیہم تغیر پذیر کردار کے پیش نظر، حکومت مسلح افواج کو ایک جدید فن حرب مشین میں تبدیل کرنے کے لیے کوئی دقیقہ فروگذاشت نہیں کر رہی ہے۔‘‘ وزیر دفاع نے آج کے فن حرب میں غیر روایتی اور ڈگر سے ہٹ کر طریقہ کار کے افزوں استعمال پر روشنی ڈالی اور مسلح افواج کو کسی بھی چنوتی کا سامنا کرنے کے لیے ہمیشہ چوکس رہنے کی تلقین کی۔
جناب راجناتھ سنگھ نے کہا، "تنازعات اور جنگیں مزید پرتشدد اور غیر متوقع ہو جائیں گی۔ بہت سے ممالک میں غیر ریاستی عناصر کا ابھرنا اور ان کا دہشت گردی کا سہارا لینا بھی تشویشناک ہے۔ تیز رفتار تکنیکی ترقی کی وجہ سے، مستقبل کی جنگیں کافی حد تک تبدیلی کی گواہ ہیں۔ سائبر اور خلائی شعبے تیزی سے نئے جنگی شعبوں کے طور پر ابھر رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ دنیا بھر میں بیانیہ اور تصور کی جنگ بھی لڑی جا رہی ہے۔ فوج کو مجموعی صلاحیت کی تعمیر اور اصلاحات پر توجہ دینی چاہیے۔"
وزیر دفاع نے 2047 تک وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے وکست بھارت کے وژن کو عملی جامہ پہنانے کے لیے ایک مضبوط سلامتی نظام، مضبوط عسکری نظام اور محفوظ سرحدوں کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ وزارت دفاع (ایم او ڈی) مسلح افواج کو جدید ترین اسلحہ جات اور پلیٹ فارموں سے لیس کرکے ان کی قوت میں اضافے کے لیے مسلسل کوششیں کر رہی ہے، اور توجہ آتم نربھرتا کے توسط سے جدید کاری پر مرتکز ہے۔
جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا، "ہندوستان اس وقت تبدیلی کے مرحلے سے گزر رہا ہے۔ ہم ترقی پذیر ملک سے ترقی یافتہ ملک کی جانب بڑھ رہے ہیں۔ وکست بھارت بننے کے لیے سماج کے ہر طبقے کو اپنا تعاون دینا ہوگا۔ لیکن ان کا تعاون تب ہی معنی خیز ہو گا جب ہمارا حفاظتی سامان اور سرحدیں محفوظ ہوں۔ سلامتی نظام اسی وقت مضبوط ہوگا جب ہماری فوج مضبوط ہوگی۔ کوئی بھی قوم اس وقت تک ترقی نہیں کر سکتی جب تک کہ اس کی فوج طاقتور نہ ہو۔"
وزیر دفاع نے اس حقیقت پر حکومت کے ذریعہ دیے جانے والے زور کو اجاگر کیا کہ امن کو یقینی بنانے کے لیے ایک مضبوط فوج کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اس امر پر روشنی ڈالی کہ ہندوستان نے ہمیشہ 'بدھ' کو 'یدھ' پر ترجیح دی ہے، اور مسلح افواج نے بار بار ثابت کیا ہے کہ امن کمزوری نہیں ہے، بلکہ طاقت کی علامت ہے۔
دفاعی مینوفیکچرنگ میں 'آتم نربھر' بننے کی جانب کی گئی بڑی پیش رفت کو اجاگر کرتے ہوئے، جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ خود انحصاری کے بغیر، ہندوستان تزویراتی خود مختاری حاصل نہیں کرسکتا۔ انہوں نے کہا،’’ہندوستان جیسا ملک اپنی سلامتی کے لیے دوسرے ممالک پر انحصار نہیں کر سکتا۔ آج ہم ہندوستانی سرزمین پر نہ صرف فوجی ساز و سامان تیار کر رہے ہیں بلکہ انہیں برآمد کر رہے ہیں۔ گھریلو دفاعی پیداوار گزشتہ مالی سال میں 1.27 لاکھ کروڑ روپے کے نشان تک پہنچ گئی، جبکہ دفاعی برآمدات، جو ایک دہائی قبل تقریباً 2,000 کروڑ روپے تھیں، وہ 21,000 کروڑ روپے کے ریکارڈ کو عبور کر گئیں‘‘۔
وزیر دفاع نے آتم نربھرتا کو فروغ دینے کے لیے حکومت کی جانب سے کیے گئے اقدامات کا ذکر کیا، جس میں 5,500 سے زیادہ اشیاء کی مثبت مقامی فہرستوں کا نوٹیفکیشن بھی شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت دفاع، دفاعی شعبے کو مضبوط اور ’آتم نربھر‘ بنانے کی جانب ایک بے مثال رفتار اور منصوبہ بند طریقے سے آگے بڑھ رہی ہے۔
سال 2025 کو وزارت دفاع میں اصلاحات کا سال قرار دیئے جانے پر، جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ ایسی اصلاحات متعارف کرانے کی کوشش کی جائے گی جو مسلح افواج کی جدید کاری کو یقینی بنائے گی۔ انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ مشترکہ کوششوں کے ساتھ، ہندوستان جلد ہی وکست بھارت بن جائے گا اور اس کی فوج دنیا کی سب سے مضبوط فوج بن جائے گی۔
وزیر دفاع نے ملک کے ان بہادر سپاہیوں کو خراج عقیدت پیش کیا جنہوں نے بے مثال بہادری اور عزم کے ساتھ سرحدوں کی حفاظت کرتے ہوئے مادر وطن کی خدمت میں عظیم قربانی دی۔ انہوں نے ملک کو بیرونی خطرات سے بچانے اور اندرونی چنوتیوں اور قدرتی آفات سے نمٹنے میں اہم کردار ادا کرنے پر بھارت فوج کے جوانوں کی تعریف کی۔
جناب راجناتھ سنگھ نے کہا، ’’ہماری مسلح افواج کی طاقت ایسی ہے کہ دشمن بھارت کے خلاف جنگ کرنے کی ہمت نہیں کرتا۔ لیکن، قدرتی آفات ہمارے اختیار میں نہیں ہیں۔ جب بھی آفات آتی ہیں تو ہماری افواج راحت اور بچاؤ کی کوششوں میں فعال کردار ادا کرتی ہیں۔ اور، یہ صرف ہندوستان تک محدود نہیں ہے۔ دوسرے ممالک میں بھی ہماری فوج سب سے پہلے ردعمل ظاہر کرتی ہیں ۔ یہ مصیبت کے وقت دوسروں کی مدد کرنے کی ہندوستانی قدر کے نمائندہ کے طور پر کام کرتی ہے۔"
اس موقع پر، وزیر دفاع نے عملی طور پر آرمی پیرا اولمپک نوڈ کا سنگ بنیاد رکھا، جو پونے کے دیگھی میں قائم کیا جائے گا۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ نوڈ ہندوستانی فوج کے دیویانگ سپاہیوں کو پیرالمپکس، دولت مشترکہ اور ایشین پیرا گیمز جیسے بین الاقوامی مقابلوں میں حصہ لینے اور قوم کا نام روشن کرنے کی ترغیب فراہم کرے گا۔
جناب راج ناتھ سنگھ نے بھارت رن بھومی درشن ایپ بھی لانچ کی، جس کے ذریعے ملک کے لوگ تاریخی جنگی علاقوں کا آسانی سے دورہ کر سکیں گے اور ان کے بارے میں جان سکیں گے۔ شیواجی کی 352ویں تاجپوشی کے موقع پر ایک یادگاری تمغہ بھی جاری کیا گیا جس کے ساتھ ایک خصوصی دن کا احاطہ بھی کیا گیا۔
دل کو گرما دینے والے ایک لمحے کے تحت، وزیر دفاع نے آٹھ ویر ناریوں اور بہادر سپاہیوں کے قریبی رشتہ داروں کو ان کی قربانی اور حوصلے کا اعتراف کرتے ہوئے مبارکباد بھی دی۔ اس موقع پر چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انل چوہان، چیف آف آرمی اسٹاف جنرل اوپیندر دویدی اور مختلف سول اور فوجی اہلکار موجود تھے۔
بمبئی انجینئرز گروپ اور سینٹر میں منعقدہ اس تقریب نے ہندوستانی فوج کی شجاعت اور بھرپور وراثت کو شاندار خراج تحسین پیش کیا۔ اس میں روشنیوں، آوازوں اور لائیو ایکشنز کا ایک حیرت انگیز امتزاج ڈسپلے پیش کیا گیا، جو یودھا کے ارتقاء کا جشن مناتے ہوئے، اس کی افسانوی جڑوں سے لے کر اس کے موجودہ دور کے جدید اوتار - ہندوستانی فوج تک۔ یہ ایک بصری اور جذباتی سفر تھا جس نے تمام حاضرین کو مسحور کر دیا۔
پوری تقریب، ایک پے درپے تصویر کشی، سات الگ الگ حصوں پر مشتمل تھی، ہر ایک ہندوستانی فوج کے شاندار سفر کے مختلف پہلوؤں کی نمائش کرتی ہے:
- یودھ کلا (مارشل آرٹس اور جنگی مہارتیں): دھنور وید کے سائنسی اصولوں کو اجاگر کرتے ہوئے، یہ پروگرام بھارت کی مارشل آرٹس کی بھرپور روایت پر مرتکز تھا۔ نمایاں مارشل آرٹس جیسے گٹکا، کھکری ہتھ، تانگ ٹا، کلاریپایاتو، اور ملاکھمب، ہر ایک ہندوستان کی فوجی ثقافت اور روایات کا ایک اہم حصہ ہے۔
- یودھ پردرشن (جنگی مظاہرے): اس سنسنی خیز مظاہرے میں دہشت گردوں کے ٹھکانے پر ایک حکمت عملی کے ساتھ حملہ کو دکھایا گیا، جس میں ہندوستانی فوج کی تکنیکی مہارت اور حکمت عملی کی مہارت کا مظاہرہ کیا گیا۔ ڈسپلے میں جدید فوجی سازوسامان کا استعمال کرتے ہوئے ایک نقلی جنگ کا منظر شامل تھا، جس میں فوج کی آپریشنل تیاری اور اس کے 'نام، نمک، اور نشان' (نام، اعزاز اور نشان) کے اخلاق کو برقرار رکھنے کے عزم کو اجاگر کیا گیا تھا۔
- پراچین رَن نیتی(قدیم جنگی حکمت عملی): یہ خصوصی پروگرام رامائن اور مہابھارت کے تاریخی ادوار کے ذریعے ہندوستان کی فوجی ثقافت کو سامنے لے کر آیا۔ اس میں ممتاز سٹریٹجک مفکرین اور افسانوی جنگجوؤں کی نمائش کی گئی جن کی منفرد اور کامیاب حکمت عملیوں کو ہندوستانی فوج میں شامل کیا گیا ہے اور وہ اس کی تشکیل میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
- یودھ پریورتن (فن حرب کا ارتقاء): جنگ کے ارتقاء کو قدیم زمانے میں قریبی چوتھائی لڑائی سے، گھڑسوار فوج اور ہاتھیوں کے تعارف کے ذریعے، دھماکہ خیز مواد اور آتشیں اسلحے کے استعمال اور خندق کی جنگ میں مزید فروغ دینے، اور مشینی جنگ کے ذریعے دریافت کیا گیا تھا۔
- شوریہ گاتھا (شجاعت کی داستان): اس سیکشن کے تحت بڈگام کی جنگ (1947-48)، آسل اُتّاڑ کی جنگ (1965)، لونگے والا کی جنگ ، اور تولو لنگ کی جنگ جیسی اہم جنگوں کو اعزاز بخشا گیا، اور میجر سومناتھ شرما، سی کیو ایم ایچ عبدالحمید، میجر کلدیپ سنگھ چاندپوری، وغیرہ جیسے قائدین کی شجاعت کو یاد کیا گیا۔
- سمرتھ بھارت سکشم سینا: اس حصے میں نہ صرف ہندوستان کی سلامتی اور علاقائی سالمیت کو برقرار رکھنے میں بلکہ قومی تعمیر میں بھی ہندوستانی فوج کے تعاون کا ایک جامع کلپ شامل ہے۔ ٹیک کی صلاحیتوں اور فوج کے جدید ترین آلات کی عکاسی کرنے والی ایک جھانکی بھی دکھائی گئی۔
جناب راج ناتھ سنگھ نے ہندوستانی فوج کے سپاہیوں، نیپالی فوج، این سی سی کیڈٹس، ہندوستانی فوج کی خواتین اگنیوروں اور مشن اولمپک ونگ کے نوجوانوں سے بھی بات چیت کی اور قوم کے تئیں ان کی لگن کا اعتراف کیا۔ انہوں نے متعدد معزز شرکاء اور ٹیموں کو ایوارڈز بھی پیش کیے:
- 77ویں آرمی ڈے پریڈ کا بہترین مارچ کرنے والا دستہ: پریڈ کے دوران نظم و ضبط اور فخر کے شاندار مظاہرہ کے لیے اعلیٰ دستے کو نوازا گیا۔ یہ ایوارڈ بمبئی انجینئرز گروپ اور سینٹر کو دیا گیا۔
- نیپالی آرمی بینڈ: پہلی بار 77ویں آرمی ڈے پریڈ میں ان کی شرکت کے لیے پہچانا گیا، جس نے تقریبات اور نیپال کے ساتھ ہندوستان کے مشترکہ تعلقات میں ایک نئی جہت کا اضافہ کیا۔
- این سی سی لڑکیوں کا دستہ: پہلی بار آرمی ڈے پریڈ مارچ کرنے والے دستوں کا حصہ بننے پر ایوارڈ دیا گیا، جو ہندوستانی مسلح افواج میں خواتین کو بااختیار بنانے کی پیشرفت کی علامت ہے۔
- مشن اولمپکس جھانکی ٹیم: ان کی شاندار پریزنٹیشن کا اعتراف جس نے ہندوستان کی اولمپک کامیابیوں کا جشن منایا۔
- سائیکلوتھون ٹیم کی جانب سے گورو کلش: اس ٹیم نے، جس نے پورے مہاراشٹر میں 750 کلومیٹر کا فاصلہ طے کیا، شیواجی کے مختلف قلعوں سے پانی جمع کیا، جو ہندوستان کے فوجی ورثے اور موجودہ کے درمیان مضبوط تعلق کی علامت ہے۔ گورو کالاش میں موجود پانی کو رکھشا منتری کے حوالے کیا گیا، جس نے اسے نیشنل میوزیم کے ڈائریکٹر کے حوالے کر دیا۔
مزید برآں، پیراپلیجک بحالی مرکز کے پیراپلیج کے رہائشی ایئر مین مریدال گھوش کی طرف سے رکشا منتری کو ایک دلکش ماؤتھ پینٹنگ پیش کی گئی، جس میں جسمانی چنوتیون پر قابو پانے والے افراد کی لچک اور تخلیقی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا گیا۔
**********
(ش ح –ا ب ن)
U.No:5259
(Release ID: 2093229)
Visitor Counter : 11