محنت اور روزگار کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

عمارت اور دیگر تعمیراتی کارکنوں کی16ویں میٹنگ (بی او سی ڈبلیو) سے متعلق نگراں کمیٹی نے بی او سی ڈبلیوکے لیے سماجی تحفظ کی اسکیموں کے نفاذ کا جائزہ لیا


تمام بی او سی ورکرز کے لیے سماجی سکیورٹی اسکیموں کے تحت 100فیصد کوریج کے مطالبے پر زور دیاگیا

حفاظتی اقدامات میں تعمیراتی کارکنوں کی تربیت کو اجاگر کیاگیا

ریاستیں/ مرکز کے زیر انتظام علاقے مہم کے طورپر ٹی بی کی جانچ کا اہتمام کریں

Posted On: 14 JAN 2025 1:33PM by PIB Delhi

محنت اورروزگار کی وزارت کی سیکریٹری محترمہ سمیتا داورانے 13 جنوری 2025 کو ہائبرڈ طریقے سے عمارت اور دیگر تعمیراتی کارکنوں (بی او سی ڈبلیو)کی نگراں کمیٹی کی16 ویں میٹنگ کی صدارت کی۔اس میٹنگ میں لیبر ویلفیئرکے ڈی جی، وزارت کے دیگر سینئر افسران، ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ایڈیشنل چیف سکریٹری/ پرنسپل سکریٹریوں/ لیبر کمشنرز، بی او سی ڈبلیو ویلفیئر بورڈ کے سکریٹریوں، سینٹرل ویلفیئر کمشنروں کے علاوہ نیشنل ہیلتھ اتھارٹی اورمالی خدمات کے محکمے کے نمائندوں نے شرکت کی۔مذکورہ اجلاس میں100 سے زائد شرکاء نے حصہ لیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001URZQ.jpg

ملاقات کے دوران جن نکات پر تبالہ خیال کیاگیا وہ درج ذیل ہیں:

(1)پی ایم جے جے بی وائی/پی ایم ایس بی وائی/پی ایم-جے اے وائی/پی ایم ایس وائی ایم جیسی مرکزی سماجی تحفظ سے متعلق اسکیموں کے تحت رجسٹرڈ بی او سی ڈبلیوورکرز کی کوریج کے لیے‘ماڈل ویلفیئر اسکیم’میں ترمیم سے متعلق اہم مسائل۔

(2) بی او سی ڈبلیو سیس فنڈ سے تعلیمی اداروں/اسکولوں کی تعمیر۔

(3) ایشرم پورٹل کے ساتھ بی او سی ڈبلیوڈیٹا انٹیگریشن/ آن بورڈنگ۔

(4) سی اے جی آڈٹ اور سوشل آڈٹ۔

 (5) بی او سی ڈبلیوایم آئی ایس پورٹل پر ڈیٹا جمع کرنا۔

 (6) بی او سی ڈبلیو کو فوائد کی خودکار منتقلی، وغیرہ۔

محنت اور روزگار کے سکریٹری نے اس بات پر زور دیا کہ ریاستیں/ مرکز کے زیر انتظام علاقے  بی او سی کارکنوں کو سماجی تحفظ کے کوریج کو بڑھانے کے لیے سیس فنڈ کے استعمال کے لیے ضروری اقدامات کریں۔ اس بات کو بھی نمایاں کیاگیا کہ اس وقت ملک بھر میں مختلف ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے بی او سی ڈبلیوویلفیئر بورڈز کے ساتھ تقریباً 5.73 کروڑ کارکن رجسٹرڈ ہیں، اور 30 ​​ستمبر 2024 تک بورڈ کے پاس موجود بیلنس فنڈز کی مجموعی رقم کے ساتھ کافی تعداد میں وسائل دستیاب تھے،جنہیں وہ آبادی  جس کااحاطہ نہیں کیاگیا تھاپر توجہ مرکوز کرتے ہوئے، بی او سی کارکنوں کی فلاح و بہبود کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002JBKF.jpg

محنت اور روزگار کے سکریٹری نے دیگر باتوں کے ساتھ ساتھ، بی او سی ڈبلیوویلفیئر بورڈزکی ان فوری ضرورتوں پر روشنی ڈالی کہ وہ رجسٹریشن مشینری کو مستحکم  بنا کر سماجی تحفظ فراہم کرنے کی خاطر تندہی سے کام کریں، تمام ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعے بی او سی ڈبلیوبورڈز کے ڈیٹا کاای شرم کے ساتھ انضمام کیاجائے، سماجی تحفظ کے فوائد کو بڑھایا جائے تاکہ صحت، انشورنس، تمام کارکنوں کے لیے حادثاتی فوائد کے علاوہ، ویلفیئر بورڈز کے کام کاج کو بڑھانے کے لیے ٹیکنالوجی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے 100فیصد کوریج کو یقینی بنایاجاسکے۔

شکایات کےموثر ازالے کے ایک طریقہ کار کا قیام، حفاظتی اقدامات اور جدید عمارتی تکنیکوں میں کارکنوں کی تربیت کو یقینی بنانا، کم از کم اجرت کی بروقت ادائیگیوں اور اس کے علاوہ فلاحی اسکیموں کے تحت بی او سی ڈبلیوکی کوریج کے بارے میں مرکزی ایم آئی ایس پورٹل پر ڈیٹا کو اپ ڈیٹ کرنے پر زور دیا گیا۔

میٹنگ کے دوران، اتراکھنڈ اور آسام بی او سی ڈبلیوویلفیئر بورڈز نے علم کے اشتراک کے حصے کے طور پر اپنے متعلقہ بورڈز کے اچھے طریقوں پر روشنی ڈالی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003RQ5S.jpg

صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت میں سکریٹری  محترمہ پونیا سلیلا سریواستو نے بھی میٹنگ میں شرکت کی اور تعمیراتی کارکنوں میں تپ دق کو جڑ سے ختم کرنے پرزوردیا اوربی او سی ڈبلیوویلفیئر بورڈز سے ‘پردھان منتری ٹی بی مکت بھارت ابھیان’ کی مہم کو تیز کرنے میں حصہ لینے کی بھی درخواست کی۔ اس تناظر میں صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے زیر اہتمام ایم/او ایل اینڈ ٹی کے سکریٹری نے تمام ریاستوں/مرکز کے زیرانتظام علاقوں کی حکومتوں سے مہم کے طورپر مائیگرینٹ کارکنوں سمیت بی او سی کارکنوں کے لیے صحت کی جانچ کا اہتمام کرنے کی درخواست کی۔

********

( ش  ح ۔ ش م  ۔  م  ا )

UNO: 5201


(Release ID: 2092778) Visitor Counter : 20


Read this release in: English , Hindi , Tamil