کامرس اور صنعت کی وزارتہ
تجارت اور صنعت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے اگلے پانچ برسوں میں خوراک اور مشروبات، زرعی اور سمندری صنعتوں کے لئے مشترکہ مصنوعات کی برآمدات کا 100 بلین ڈالر کا ہدف مقرر کیا
جناب گوئل نے ہندوستانی کمپنیوں پر زور دیا کہ وہ غذائی تحفظ کو مضبوط بنانے کے لئے اختراعات اور اعلیٰ معیار کی غذائی مصنوعات پر توجہ دیں
Posted On:
10 JAN 2025 9:48PM by PIB Delhi
ہندوستان آئندہ پانچ برسوں میں خوراک اور مشروبات (ایف اینڈ بی)، زراعت اور سمندری مصنوعات کی صنعتوں میں مشترکہ برآمدات کے 100 بلین ڈالر تک پہنچنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ بات کامرس اور صنعت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے آج نئی دہلی میں انڈس فوڈ 2025 کے موقع پر ایف اینڈ بی انڈسٹری کے اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ بات چیت میں اپنے کلیدی خطاب کے دوران کہی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس ہدف حاصل کرنا بہت زیادہ مشکل نہیں ہے، کیونکہ صنعتوں کو 14 سے 15 فیصد کی مشترکہ شرح سے ترقی کرنے کی ضرورت ہے۔
وزیر موصوف نے کہا کہ انڈس فوڈ 2025 کے 8ویں ایڈیشن کی کامیابی ، حکومت کے لیے انتہائی اطمینان کی بات ہے اور اس تقریب کے انعقاد پر زرعی اور پراسیسڈ فوڈ پروڈکٹس ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ اتھارٹی (اے پی ای ڈی اے) اور میرین پراڈکٹس ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایم پی ای ڈی اے) کی تعریف کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ دونوں تنظیموں نے ہندوستان میں گزشتہ سال 50 بلین ڈالر کی اشیاء برآمد کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ حکومت نے ایف اینڈ بی سیکٹر میں 100فیصد براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری(ایف ڈی آئی) کی اجازت دی ہے۔ 100فیصد غیر ملکی سرمایہ کاری، غیر ملکی ملکیت، غیر ملکی انتظام کی اجازت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت ان لوگوں کو آسانی سے ورک پرمٹ کی بھی اجازت دیتی ہے، جو ہندوستان میں کام کرنا چاہتے ہیں یا ہندوستان میں کاروبار قائم کرنا چاہتے ہیں۔
وزیر موصوف نے ہندوستانی کمپنیوں پر زور دیا کہ وہ اختراع ، بہتر پیکیجنگ ، پائیداری میں سرمایہ کاری کریں اور اپنے کام کاج کوزیادہ خودکار بنائیں اور موجود اسٹیک ہولڈرز کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ غذائیت پر مبنی اعلی قیمت والی مصنوعات تیار کریں۔
خوراک کی صنعت میں پائیداری کو فروغ دینے پر، جناب گوئل نے روشنی ڈالی کہ حکومت کاشتکاری کے عمل کو پائیدار بنانے کو ترجیح دے رہی ہے اور نامیاتی کاشتکاری اور کھانے کی مصنوعات کو فروغ دینے کے لیے کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نامیاتی کاشتکاری میں ترقی کی زبردست صلاحیت ہے اور حکومت نے نامیاتی کھانوں کے لیے سرٹیفیکیشن کے عمل کو آسان بنا دیا ہے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ نظام میں کوئی بے ضابطگی نہ ہو۔
جناب گوئل نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ حکومت ملک بھر میں فوڈ ٹیسٹنگ لیبارٹریوں کو وسعت دینے کی کوشش کر رہی ہے اور انہوں نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ حکومت اعلیٰ معیار کی جانچ لیبارٹری کی سہولیات کے قیام کے لئے درکار آلات اور عمل کے بارے میں تجاویز کا بھی خیر مقدم کرے گی۔ انہوں نے اسٹیک ہولڈرز پر زور دیا کہ وہ ملک کے مختلف نمایاں ذائقوں کے بارے میں آئیڈیاز حاصل کرنے کے لیے ہندوستان کے دوسرے حصوں کا سفر کریں اور امید ظاہر کی کہ ہندوستانی ایف اینڈ بی صنعت اور اس کے شراکت دار ملک میں جدت اور عالمی معیار لاتے رہیں گے اور ہندوستانی مصنوعات کو لے کر جائیں گے۔ دنیا کو یہ بتاتے ہوئے کہ ہندوستان سے پہلے سے پیک شدہ، تیار کھانے کو بیرون ملک بھی کامیابی ملی ہے۔ وزیر موصوف نیا کہا کہ جوار، اچار اور مسالوں نے پوری دنیا میں توجہ حاصل کی ہے ،کیونکہ پہلے سے پیک شدہ کھانے کی اشیاء کو ہندوستان اور بین الاقوامی سطح پر بازار مل رہے ہیں۔
انڈس فوڈ کا آغاز 2017 میں ٹریڈ پروموشن کونسل آف انڈیا نے محکمہ تجارت ، حکومت ہند کے تعاون سے کیا تھا ۔ اس کا تصور برآمدات پر مرکوز تجارتی میلے کے طور پر کیا گیا تھا ، جس کا مقصد ہندوستانی ایف اینڈ بی کمپنیوں کو اپنی مصنوعات کی نمائش ، معروف بین الاقوامی درآمد کنندگان ، تقسیم کاروں اور خوردہ چین کے ساتھ نیٹ ورک ، کاروباری مواقع تلاش کرنے اور ان کی بین الاقوامی توسیع کو فروغ دینے کے لیے ایک بے مثال پلیٹ فارم فراہم کرنا تھا ۔ اس نے بین الاقوامی درآمد کنندگان کو مصنوعات کے زمروں میں متنوع سپلائرز کے ساتھ جڑنے کے لیے ون اسٹاپ پلیٹ فارم بھی فراہم کیا ، جس سے ہندوستان سے ان کی سورسنگ آسان ہو گئی ۔
***
ش ح۔ ک ا ۔ ع د
U NO 5155
(Release ID: 2092492)
Visitor Counter : 7