مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

سی – ڈاٹ اورآئی آئی ٹی منڈی نے‘‘ڈائنامک اسپیکٹرم ایکسس کے لیے وائیڈ بینڈ اسپیکٹرم سینسر کی سیمی کنڈکٹر چپ تیار کرنے’’کے معاہدے پر دستخط کیے

Posted On: 13 JAN 2025 2:11PM by PIB Delhi

دیسی، جدید ترین آئندہ نسل کی ٹیلی کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کی ترقی کی طرف ایک اہم قدم میں، سینٹر فار ڈیولپمنٹ آف ٹیلی میٹکس (سی- ڈاٹ) ، حکومت ہند کے ٹیلی کمیونیکیشنز(ڈی او ٹی) کے پریمیئر ٹیلی کام آر اینڈ ڈی مرکز نے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی منڈی(آئی آئی ٹی منڈی) کے ساتھ انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی جموں(آئی آئی ٹی جموں) کے تعاون سے ایک معاہدے پر دستخط کیے، جس کا مقصد اسپیکٹرم کے استعمال کو بڑھانے کے لیے ‘‘وائیڈ بینڈ اسپیکٹرم-سینسراے ایس آئی سی –چپ’’ کو فروغ دینا ہے۔

اس معاہدے پر حکومت ہند کے محکمہ ٹیلی کمیونیکیشن کی ٹیلی کام ٹیکنالوجی ڈیولپمنٹ فنڈ(ٹی ٹی ڈی ایف) اسکیم کے تحت دستخط کیے گئے ہیں۔ یہ اسکیم، جو ہندوستانی اسٹارٹ اپس، اکیڈمی اور آر اینڈ ڈی اداروں کو فنڈ دینے کے لیے بنائی گئی ہے، ٹیلی کمیونیکیشن پروڈکٹس اور سلوشنز کو ڈیزائن کرنے، تیار کرنے اور تجارتی بنانے کے لیے ایک اہم معاون ہے۔ اس کا مقصد سستی براڈ بینڈ اور موبائل خدمات کی فراہمی ہے، جو پورے ہندوستان میں ڈیجیٹل تقسیم کو ختم کرنے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔

اس پروجیکٹ کا مقصد دیہی ہندوستان میں براڈ بینڈ خدمات کی فراہمی کے لیے اسپیکٹرم ہولز کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اسپیکٹرم کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے ایک قابل اعتماد اور نافذ کئے جاسکنے کے لیے سازگار وائیڈ بینڈ اسپیکٹرم سینسنگ(ڈبلیو ایس ایس ) الگورتھم تیار کرنا ہے۔ اسپیکٹرم سینسنگ کاگنیٹو ریڈیو صارفین کو بنیادی نیٹ ورک میں مداخلت کا باعث بنے بغیر اسپیکٹرم ہولز کا پتہ لگا کر ماحول کے مطابق ڈھالنے کے قابل بناتی ہے۔

یہ پروجیکٹ کمیونیکیشن الگورتھم کے ڈیزائن پر توجہ مرکوز کرے گا جو وائیڈ بینڈ اسپیکٹرم (2 گیگا ہرٹز بینڈ وڈتھ سے زیادہ) کو سینس کرنے کے لیے ہارڈ ویئر دوست  ہے، تاکہ کم استعمال شدہ بینڈز (یا سفید جگہوں) کا پتہ لگایا جاسکے اور استعمال کیا جاسکے  اور  اس طرح، کسی بھی مواصلاتی نظام میں اسپیکٹرم کے استعمال کی کارکردگی کو بڑھاسکے۔ اس کے علاوہ، اس پروجیکٹ میں اس طرح کے اسپیکٹرم سینسر کے مؤثر ہارڈویئر آرکیٹیکچرز تیار کیے جائیں گے جو مختصر سینسنگ ٹائم، ہائی ڈیٹا تھرو پٹ اور ہارڈ ویئر کی بہتر کارکردگی کو حاصل کرسکیں ۔ یہ اقدام ایک ہارڈویئر حل فراہم کرے گا جو کم سے کم سینسنگ وقت کے ساتھ 2 گیگا ہرٹز سے زیادہ کے اسپیکٹرم کو اسکین کرنے کے قابل ہو گا اور اس طرح کاگنیٹو ریڈیو نیٹ ورکس کے تھرو پٹ کو فروغ ملے گا۔ مزید برآں، یہ اسپیکٹرم سینسنگ اور کمیونیکیشن کے لیے 6 گیگا ہرٹزسیٹلائٹ بینڈ (5.925–7.125 گیگا ہرٹز) کو ہدف بناتے ہوئے ایک وائیڈ بینڈ کاگنیٹو ریڈیو ماڈیول کا مظاہرہ کرے گا۔ ان ڈیزائنوں کو ابتدائی طور پر فیلڈ پروگرام ایبل گیٹ- ارے (ایف پی جی اے) ماحول میں ایمولیٹ کیا جائے گا اور اس کے بعد ایک ایپلی کیشن ایسفک انٹیگریٹڈ- سرکٹس (اے ایس آئی سی) سیمی کنڈکٹر چپ کو ٹیپ کیا جائے گا، جو اسپیکٹرم کی بہتر کارکردگی کو حاصل کرنے کا باعث بنے گا۔ یہ پروجیکٹ وائیڈ بینڈ اسپیکٹرم سینسنگ ٹیکنالوجی کے لیے دانشورانہ املاک (آئی پیز) کی تخلیق کا باعث بنے گا جو کہ ڈائنامک اسپیکٹرم ایکسس کا کلیدی جزو ہے۔

 https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001GPWY.jpg

معاہدے پر دستخط ایک تقریب کے دوران کیے گئے جس میں سی ای او، سی-ڈاٹ- ڈاکٹر راج کمار اپادھیائے، پرنسپل انوسٹی گیٹر، آئی آئی ٹی منڈی ڈاکٹر راہل شریسٹھ ،شریک تفتیش کار، آئی آئی ٹی جموں ڈاکٹر روہت بی چورسیا، اور ڈائریکٹرسی- ڈاٹ- ڈاکٹر پنکج کمار دلیلا اور محترمہ شیکھا سریواستو نے شرکت کی۔

ڈاکٹر راج کمار اپادھیائے، سی ای او،سی- ڈاٹ نے ہمارے تنوع کے حامل ملک کی مخصوص ضروریات کو پورا کرنے میں مقامی طور پر ڈیزائن اور تیار کردہ اسپیکٹرم سینسنگ ٹیکنالوجیز کے کلیدی کردار پر زور دیا اور‘‘آتم نر بھر بھارت’’کے تئیں عزم کا اعادہ کیا۔

تقریب میں ڈاکٹر شریسٹھ اور ڈاکٹر چورسیا نے نئے الگورتھم کے ساتھ ساتھ وائڈ بینڈا سپیکٹرم سینسنگ کے لیے ہارڈویئر ماڈیولز کی ترقی کے ذریعے ڈائنامک اسپیکٹرم ایکسس ٹیکنالوجی کو آگے بڑھانے کے لیے اپنی لگن کا اظہار کیا جو کہ میک ان انڈیا اور حکومت ہند کے انڈیا-سیمی کنڈکٹر مشن کے مقاصد کے مطابق ہیں۔ انہوں نے اس تحقیق میں تعاون کرنے کا موقع دستیاب کرانے پر ڈی او ٹی اور سی- ڈاٹ کا شکریہ ادا کیا اور اس بات پر زور دیا کہ یہ ٹیلی کام سیکٹر میں جدید تحقیقی صلاحیتوں اور انفرااسٹرکچر کو بڑھانے کی کوششوں کو تقویت دیتا ہے۔

 

***************

(ش ح۔م م۔ش ت)

U:5153


(Release ID: 2092471) Visitor Counter : 19


Read this release in: English , Hindi , Tamil