نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کی وزارت
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی وکست بھارت ینگ لیڈرز ڈائیلاگ- 2025 میں شرکت
وزیر اعظم نے دس موضوعات پر شرکاء کے لکھے گئے بہترین مضامین کا مجموعہ جاری کیا
نوجوانوں کا ترانہ اور وکست بھارت کا سفر نوجوان لیڈروں کا ڈائیلاگ ویڈیو پروگرام کے دوران دکھایا گیا
ہندوستان کی یووا شکتی قابل ذکر تبدیلیاں لا رہی ہے، وکست بھارت ینگ لیڈرز ڈائیلاگ ایک متاثر کن پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتا ہے، جو ہمارے نوجوانوں کی توانائی اور اختراعی جذبے کو ایک ترقی یافتہ ہندوستان کی تشکیل کے لیے متحد کرتا ہے: وزیر اعظم
ہندوستان کی نوجوان طاقت ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بنائے گی: وزیر اعظم
ہندوستان متعدد شعبوں میں اپنے اہداف کو وقت سے پہلے پورا کر رہا ہے: وزیر اعظم
کثیر العزائم اہداف کے حصول کے لیے ملک کے ہر شہری کی فعال شرکت اور اجتماعی کوشش کی ضرورت ہے: وزیراعظم
ہندوستان کے نوجوانوں کے خیالات کا دائرہ بہت بڑا ہے: وزیر اعظم
ایک ترقی یافتہ ہندوستان وہ ہو گا جو اقتصادی، حکمت عملی، سماجی اور ثقافتی طور پر بااختیار ہو: وزیر اعظم
ہندوستان کی نوجوان طاقت یقینی طورپر بھارت کے خواب کو پورا کرے گی: وزیر اعظم
Posted On:
12 JAN 2025 7:09PM by PIB Delhi
قومی یوم نوجوان کے موقع پر اور سوامی وویکانند کی یوم پیدائش کی یاد میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج نئی دہلی کے بھارت منڈپم میں وکِسِت بھارت ینگ لیڈرز ڈائیلاگ 2025 میں شرکت کی۔ نوجوانوں کے امور کے محکمے نے 10 سے 12 جنوری 2025 تک وکست بھارت ینگ لیڈرز ڈائیلاگ – نیشنل یوتھ فیسٹول 2025 کا انعقاد کیا تھا۔
وزیر اعظم نے ہندوستان بھر سے 3000 متحرک نوجوان لیڈروں کے ساتھ بات چیت کی۔ اس موقع پر اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے ہندوستان کے نوجوانوں کی متحرک توانائی پر روشنی ڈالی جس نے بھارت منڈپم میں زندگی اور توانائی حاصل کی تھی۔ انہوں نے ریمارک کیا کہ پوری قوم سوامی وویکانند کو یاد کر رہی ہے اور انہیں خراج عقیدت پیش کر رہی ہے، جن کا ملک کے نوجوانوں میں بے پناہ اعتماد تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سوامی وویکانند کا ماننا تھا کہ ان کے شاگرد نوجوان نسل سے آئیں گے، جو ہر مسئلے کو شیروں کی طرح حل کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہیں سوامی جی اور ان کے عقائد پر پورا بھروسہ ہے، جیسا کہ سوامی جی نے نوجوانوں پر بھروسہ کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ ان پر مکمل اعتماد کرتے ہیں خاص طور پر نوجوانوں کے بارے میں اوران کے ویژن کے بارے میں۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ اگر سوامی وویکانند آج ہمارے درمیان ہوتے تو وہ 21ویں صدی کے نوجوانوں کی بیدار طاقت اور فعال کوششوں کو دیکھ کر نئے اعتماد سے بھر جاتے۔
بھارت منڈپم میں منعقدہ جی-20 پروگرام کو یاد کرتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ عالمی رہنما دنیا کے مستقبل پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے ایک ہی مقام پر تھے جب کہ آج ہندوستان کے نوجوان ہندوستان کے اگلے 25 برسوں کے لیے روڈ میپ ترتیب دے رہے ہیں۔ چند ماہ قبل اپنی رہائش گاہ پر نوجوان کھلاڑیوں سے ملاقات کے بارے میں ایک کہانی کا اشتراک کرتے ہوئے انہوں نے روشنی ڈالی کہ ایک کھلاڑی نے تبصرہ کیا تھا- "دنیا کے لیے، آپ وزیر اعظم ہو سکتے ہیں، لیکن ہمارے لیے، آپ پرم متر ہیں۔" وزیر اعظم نے ہندوستان کے نوجوانوں کے ساتھ اپنی دوستی کے بندھن پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دوستی کی سب سے مضبوط کڑی اعتماد ہے۔ انہوں نے نوجوانوں پر اپنے بے پناہ اعتماد کا اظہار کیا، جس نے ' مائی بھارت ' کی تشکیل اور' وکست بھارت ینگ لیڈرز ڈائیلاگ' کی بنیاد رکھی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان کے نوجوانوں کی صلاحیت جلد ہی ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بنا دے گی۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ اگرچہ ہدف اہم ہے، لیکن یہ ناممکن نہیں ہے، جو کہ ناقدین کے خیالات کو دور کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لاکھوں نوجوانوں کی اجتماعی کوششوں سے ترقی کا پہیہ چل رہا ہے۔ ملک بلاشبہ اپنے ہدف تک پہنچ جائے گی۔
مسٹر مودی نے کہا کہ "تاریخ ہمیں سکھاتی اور متاثر کرتی ہے"۔ اس موقع پر انہوں نے متعدد عالمی مثالوں پر روشنی ڈالی جہاں ملکوں اور گروہوں نے بڑے خوابوں اور قراردادوں کے ساتھ اپنے مقاصد حاصل کئے۔ انہوں نے امریکہ میں 1930 کے معاشی بحران کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ امریکیوں نے نئی ڈیل کا انتخاب کیا اور نہ صرف بحران پر قابو پایا بلکہ اپنی ترقی کو بھی تیز کیا۔ انہوں نے سنگاپور کا بھی ذکر کیا، جس نے بنیادی زندگی کے بحرانوں کا سامنا کیا لیکن نظم و ضبط اور اجتماعی کوششوں کے ذریعے عالمی مالیاتی اور تجارتی مرکز میں تبدیل ہوا۔ وزیر اعظم نے ریمارکس دئیے کہ ہندوستان کے پاس ایسی ہی مثالیں ہیں، جیسے کہ آزادی کی جدوجہد اور آزادی کے بعد خوراک کے بحران پر قابو پانا، ا نہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بڑے اہداف کا تعین کرنا اور انہیں مقررہ مدت میں حاصل کرنا ناممکن نہیں ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ واضح ہدف کے بغیر کچھ بھی حاصل نہیں کیا جا سکتا اور آج کا ہندوستان اسی ذہنیت کے ساتھ کام کر رہا ہے۔
گزشتہ ایک دہائی کے دوران عزم کے ذریعے اہداف کے حصول کی متعدد مثالوں کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان نے کھلے میں رفع حاجت سے پاک بننے کا عزم کیا- اور 60 مہینوں کے اندر 60 کروڑ شہریوں نے یہ ہدف حاصل کیا۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان میں اب تقریباً ہر خاندان کو بینکنگ خدمات تک رسائی حاصل ہے اور خواتین کے کچن کو دھوئیں سے پاک کرنے کے لیے 100 ملین سے زیادہ گیس کنکشن فراہم کیے گئے ہیں۔ یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ ہندوستان مختلف شعبوں میں مقررہ وقت سے پہلے اپنے اہداف حاصل کر رہا ہے، جناب مودی نے کہا کہ کووڈ-19 وبائی مرض کے دوران جب دنیا ویکسین کے لیے جدوجہد کر رہی تھی، ہندوستانی سائنسدانوں نے وقت سے پہلے ایک ویکسین تیار کر لی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس پیشین گوئی کے باوجود کہ ہندوستان میں ہر ایک کو ٹیکہ لگانے میں 3-4 سال لگیں گے، ملک نے ریکارڈ وقت میں دنیا کی سب سے بڑی ویکسینیشن مہم چلائی۔ وزیر اعظم نے سبز توانائی کے تئیں ہندوستان کی وابستگی کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان پیرس معاہدے کے وعدوں کو پورا کرنے والا پہلا ملک ہے، مقررہ وقت سے نو سال پہلے۔ انہوں نے 2030 تک پیٹرول میں 20 فیصد ایتھنول ملاوٹ کے ہدف کا بھی ذکر کیا، جسے ہندوستان مقررہ تاریخ سے پہلے حاصل کرنے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان میں سے ہر ایک کامیابی ایک تحریک کا کام کرتی ہے اور ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بننے کے ہدف کے قریب لاتی ہے۔
جناب مودی نے کہا -"بڑے اہداف کو حاصل کرنا صرف حکومتی مشینری کی ذمہ داری نہیں ہے بلکہ ہر شہری کی اجتماعی کوشش کی ضرورت ہے"۔ انہوں نے کہا کہ قومی مقاصد کے حصول میں غور و فکر، سمت اور ملکیت کی اہمیت کو اجاگر کیا جانا چاہئے۔ وزیر اعظم نے ریمارکس دئیے کہ وکست بھارت ینگ لیڈرز ڈائیلاگ اس عمل کی مثال دیتا ہے، جس کی قیادت نوجوانوں نے کی جنہوں نے کوئز، مضمون نویسی کے مقابلوں اور پریزنٹیشنز میں حصہ لیا۔ انہوں نے ترقی یافتہ ہندوستان کے مقصد کی ملکیت کے لیے نوجوانوں کی تعریف کی، جیسا کہ مضمون کی کتاب کی لانچ کی گئی اور دس پیشکشوں کا اس نے جائزہ لیا۔ وزیر اعظم نے نوٹ کیا کہ نوجوانوں کے حل حقیقت اور تجربے پر مبنی ہیں، جو قوم کو درپیش چیلنجز کے بارے میں ان کی وسیع سمجھ کو ظاہر کرتے ہیں۔ انہوں نے نوجوانوں کی ان کی وسیع سوچ اور ماہرین، وزراء اور پالیسی سازوں کے ساتھ بات چیت میں فعال شرکت کی تعریف و ستائش کی۔ وزیراعظم نے اعلان کیا کہ ینگ لیڈرز ڈائیلاگ کے خیالات اور تجاویز اب ملکی ترقی کی رہنمائی کرتے ہوئے قومی پالیسیوں کا حصہ بنیں گے۔ انہوں نے نوجوانوں کو مبارکباد دی اور ایک لاکھ نئے نوجوانوں کو سیاست میں لانے کے عزم کا اعادہ کیا، ان کی تجاویز کو عملی جامہ پہنانے کے لیے ان کی حوصلہ افزائی کی۔
ایک ترقی یافتہ ہندوستان کے اپنے ویژن کا اشتراک کرتے ہوئے اور اس کی اقتصادی، اسٹریٹجک، سماجی اور ثقافتی طاقت پر زور دیتے ہوئے وزیر اعظم نے ریمارک کیا کہ ایک ترقی یافتہ ہندوستان میں معیشت اور ماحولیات دونوں پروان چڑھیں گے اور اچھی تعلیم اور آمدنی کے بے شمار مواقع پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ہندوستان کے پاس دنیا کی سب سے بڑی ہنر مند نوجوان افرادی قوت ہوگی، جو ان کے خوابوں کو کھلا آسمان فراہم کرے گی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے ہر فیصلے، قدم اور پالیسی کو ترقی یافتہ ہندوستان کے ویژن سے ہم آہنگ کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ ہندوستان کے لیے ایک کوانٹم لیپ کا لمحہ ہے، کیونکہ یہ ملک آنے والی دہائیوں تک سب سے کم عمر ملک بنے گا۔ جناب مودی نےا کہا – "عالمی ایجنسیاں ہندوستان کے جی ڈی پی کو نمایاں طور پر بڑھانے کے لیے نوجوانوں کی صلاحیت کو تسلیم کرتی ہیں"۔ مہرشی اروبندو، گرودیو ٹیگور اور ہومی جے بھابھا جیسے عظیم مفکرین کا حوالہ دیتے ہوئے جو نوجوانوں کی طاقت میں یقین رکھتے تھے، جناب مودی نے نوٹ کیا کہ ہندوستانی نوجوان دنیا بھر میں اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتے ہوئے بڑی عالمی کمپنیوں کی قیادت کر رہے ہیں۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ اگلے 25 سال 'امرت کال' بہت اہم ہیں، اور انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ نوجوان ترقی یافتہ ہندوستان کے خواب کو شرمندہ تعبیر کریں گے۔ انہوں نے اسٹارٹ اپ دنیا میں ہندوستان کو ٹاپ تھری میں لانے، مینوفیکچرنگ کو آگے بڑھانے، ڈجیٹل انڈیا کو عالمی سطح پر بلند کرنے اور کھیلوں میں شاندار کارکردگی پر نوجوانوں کی کامیابیوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ جب ہندوستانی نوجوان ناممکن کو ممکن بناتے ہیں تو ایک ترقی یافتہ ہندوستان بلاشبہ قابل حصول ہے۔
آج کے نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے لیے حکومت کے عزائم پر زور دیتے ہوئے جناب مودی نے روشنی ڈالی کہ ہندوستان میں ہر ہفتے ایک نئی یونیورسٹی قائم کی جا رہی ہے جبکہ ہر روز ایک نئی آئی ٹی آئی قائم کی جا رہی ہے۔ اس کے علاوہ، انہوں نے مزید کہا کہ ہر تیسرے دن، ایک اٹل ٹنکرنگ لیب کھولی گئی، اور روزانہ دو نئے کالج قائم کیے گئے۔ وزیر اعظم نے نوٹ کیا کہ ہندوستان میں اب 23 آئی آئی ٹی ہیں، اور گزشتہ ایک دہائی میں آئی آئی آئی ٹی کی تعداد 9 سے بڑھ کر 25، اور آئی آئی ایم کی تعداد 13 سے بڑھ کر 21 ہو گئی ہے۔ انہوں نے ایمس کی تعداد میں تین گنا اضافے کا بھی ذکر کیا۔ گزشتہ دس برسوں میں میڈیکل کالجوں کی تعداد دوگنی ہو گئی ہے۔ وزیر اعظم نے ریمارکس دیئے کہ ہندوستان کے تعلیمی ادارے مقدار اور معیار دونوں میں بہترین نتائج دکھا رہے ہیں اور کیو ایس درجہ بندی میں اعلیٰ تعلیمی اداروں کی تعداد 2014 میں نو سے بڑھ کر آج چھیالیس ہو گئی ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ ہندوستان کے تعلیمی اداروں کی بڑھتی ہوئی طاقت ترقی یافتہ ہندوستان کے لیے ایک اہم بنیاد ہے۔
وزیر اعظم نے زور دیا - "2047 تک ایک ترقی یافتہ ہندوستان کا ہدف روزانہ کے اہداف اور مسلسل کوششوں کی ضرورت ہے"۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ ہندوستان جلد ہی دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بن جائے گا۔ گزشتہ ایک دہائی کے دوران، جناب مودی نے کہا کہ 250 ملین لوگوں کو غربت سے نکالا گیا ہے، اور یقین ہے کہ پورا ملک جلد ہی غربت سے پاک ہو جائے گا۔ انہوں نے اس دہائی کے آخر تک 500 گیگا واٹ قابل تجدید توانائی کی صلاحیت پیدا کرنے اور 2030 تک ریلوے کے لیے خالص صفر کاربن کے اخراج کو حاصل کرنے کے ہندوستان کے ہدف کو اجاگر کیا۔
اگلی دہائی میں اولمپکس کی میزبانی کے کثیر العزائم ہدف کو اجاگر کرتے ہوئے اور اس کو حاصل کرنے کے لیے ملک کی لگن پر زور دیتے ہوئے وزیر اعظم نے ریمارک کیا کہ ہندوستان ایک خلائی طاقت کے طور پر تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔ ملک کا 2035 تک ایک خلائی اسٹیشن قائم کرنے کا منصوبہ ہے۔ انہوں نے اس کامیابی کو نوٹ کیا کہ چندریان اور گگن یان کی جاری تیاریاں، چاند پر ہندوستانی کو اتارنے کے حتمی مقصد کے ساتھ، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایسے اہداف کو حاصل کرنے سے 2047 تک ترقی یافتہ ہندوستان کی راہ ہموار ہوگی۔
وزیر اعظم نے روزمرہ کی زندگی پر اقتصادی ترقی کے اثرات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ جیسے جیسے معیشت ترقی کرتی ہے، یہ زندگی کے تمام پہلوؤں پر مثبت اثر ڈالتی ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ اس صدی کے پہلے عشرے میں ہندوستان ٹریلین ڈالر کی معیشت بن گیا تھا، لیکن چھوٹے اقتصادی حجم کے ساتھ زراعت کا بجٹ صرف چند ہزار کروڑ تھا اور بنیادی ڈھانچے کا بجٹ ایک لاکھ کروڑ سے کم تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت زیادہ تر دیہاتوں میں مناسب سڑکوں کی کمی تھی، اور قومی شاہراہوں اور ریلوے کی حالت ابتر تھی اور ملک کے ایک بڑے حصے میں بجلی اور پانی جیسی بنیادی سہولتیں دستیاب نہیں تھیں۔ جناب مودی نے ریمارک کیا کہ دو ٹریلین ڈالر کی معیشت بننے کے بعد ہندوستان کا انفراسٹرکچر بجٹ دو لاکھ کروڑ روپے سے بھی کم تھا۔ تاہم، ملک نے سڑکوں، ریلوے، ہوائی اڈوں، نہروں، غریبوں کے لیے رہائش، اسکولوں اور اسپتالوں میں نمایاں بہتری دیکھی۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان تیزی سے تین ٹریلین ڈالر کی معیشت بن گیا، ہوائی اڈوں کی تعداد دوگنی ہو گئی، وندے بھارت جیسی جدید ٹرینیں متعارف کرائی گئیں، اور بلٹ ٹرین کا خواب پورا ہونے لگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان نے عالمی سطح پر جی5 کا تیز ترین رول آؤٹ بھی حاصل کیا، ہزاروں گرام پنچایتوں تک براڈ بینڈ انٹرنیٹ کی توسیع کی اور 300,000 سے زیادہ دیہاتوں تک سڑکیں بنائیں۔ وزیر اعظم نے نوٹ کیا کہ نوجوانوں کو 23 لاکھ کروڑ روپے ضمانت کے بغیر مدرا قرضے فراہم کیے گئے اور دنیا کی سب سے بڑی مفت صحت کی دیکھ بھال کی اسکیم 'آیوشمان بھارت' شروع کی گئی۔ مزید برآں، انہوں نے نوٹ کیا کہ کسانوں کے بینک کھاتوں میں سالانہ ہزاروں کروڑ براہ راست جمع کرنے کے لیے ایک اسکیم شروع کی گئی تھی، اور غریبوں کے لیے چار کروڑ پکے گھر بنائے گئے تھے۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ جیسے جیسے معیشت میں اضافہ ہوتا ہے، ترقیاتی سرگرمیاں تیز ہوتی جاتی ہیں، مزید مواقع پیدا ہوتے ہیں اور ہر شعبے اور سماجی طبقے پر خرچ کرنے کی قوم کی صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے۔
اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہ ہندوستان اب تقریباً چار ٹریلین ڈالر کی معیشت ہے، اپنی صلاحیتوں میں نمایاں اضافہ کر رہا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ موجودہ بنیادی ڈھانچے کا بجٹ 11 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ ہے، جو ایک دہائی پہلے کے مقابلے میں تقریباً چھ گنا زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کہ ریلوے پر اب زیادہ خرچ کیا جا رہا ہے۔ 2014 کے پورے انفراسٹرکچر بجٹ کے مقابلے میں تنہا۔ انہوں نے نوٹ کیا کہ یہ بڑھا ہوا بجٹ ہندوستان کے بدلتے ہوئے منظر نامے میں واضح ہے جس میں بھارت منڈپم ایک خوبصورت مثال ہے۔
جناب مودی نے کہا - "ہندوستان تیزی سے پانچ ٹریلین ڈالر کی معیشت بننے کی طرف بڑھ رہا ہے، جو ترقی اور سہولیات کو بہت وسیع کرے گا" ۔ انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا اور اندازہ لگایا کہ اگلی دہائی کے آخر تک ہندوستان دس ٹریلین ڈالر کا ہندسہ عبور کر لے گا۔ انہوں نے نوجوانوں کو ان بے شمار مواقع کے بارے میں حوصلہ افزائی کی جو معیشت کے بڑھنے کے ساتھ ساتھ پیدا ہوں گے، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ان کی نسل نہ صرف ملکی تاریخ کی سب سے بڑی تبدیلی کا باعث بنے گی بلکہ اس سے سب سے زیادہ فائدہ اٹھانے والی بھی ہوگی۔ وزیراعظم نے نوجوانوں کو کمفرٹ زون سے بچنے، خطرات مول لینے اور اپنے کمفرٹ زون سے باہر نکلنے کا مشورہ دیا، جیسا کہ ینگ لیڈرز ڈائیلاگ کے شرکاء نے ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ زندگی کا یہ منتر انہیں کامیابی کی نئی بلندیوں تک لے جائے گا۔
ہندوستان کے مستقبل کے روڈ میپ کی تشکیل میں وکست بھارت ینگ لیڈرز ڈائیلاگ کے اہم کردار پر روشنی ڈالتے ہوئےجناب مودی نے اس توانائی، جوش اور لگن کی تعریف کی جس کے ساتھ نوجوانوں نے اس قرارداد کو قبول کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترقی یافتہ ہندوستان کے خیالات انمول، بہترین اور انتہائی شاندار تھے۔ انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ ان خیالات کو ملک کے کونے کونے تک لے جائیں، ہر ضلع، گاؤں اور محلے کے دوسرے نوجوانوں کو ترقی یافتہ ہندوستان کے جذبے سے جوڑیں۔ اپنے خطاب کے اختتام پر وزیر اعظم نے 2047 تک ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانے کے عزم کا اعادہ کیا اور ہر ایک کو زندہ رہنے اور اس قرارداد کے لیے خود کو وقف کرنے کی ترغیب دی۔ انہوں نے ایک بار پھر ہندوستان کے تمام نوجوانوں کو قومی یوم نوجوان پر دلی مبارکباد پیش کی۔
تقریب کے پہلے وقفہ میں یوتھ ترانہ، ایک طاقتور اور متاثر کن کمپوزیشن جو نوجوانوں کو بااختیار بنانے اور قومی ترقی کے جذبے سے گونجتا تھا، وزیر اعظم کے سامنے پیش کیا گیا۔ ترانہ، جو ملک بھر کے نوجوان ذہنوں کو متاثر کرنے اور متحد کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، اس دن کے لیے لہجہ مرتب کرتا ہے، جس سے اجتماع کو توانائی اور اجتماعی مقصد کے احساس سے متاثر کیا جاتا ہے۔
مزید برآں، ایک دلکش ویڈیو کی نمائش کی گئی، جس میں وکِسِت بھارت ینگ لیڈرز ڈائیلاگ کے شاندار سفر کو اجاگر کیا گیا۔ ویڈیو نے ایک بصری داستان فراہم کی ہے کہ یہ پہل کس طرح تیار ہوئی ہے۔
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے خواتین کو بااختیار بنانے، کھیلوں، ثقافت، اسٹارٹ اپس، بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور دوسری بہت کچھ کے بارے میں وِکست بھارت ینگ لیڈرز ڈائیلاگ 2025 میں فکر انگیز پیشکشوں کا ایک سلسلہ دیکھا۔ انہوں نے آغاز میں ان کے اہم کردار کو تسلیم کرتے ہوئے ہندوستان کی باصلاحیت یووا شکتی پر قوم کی ترقی اور روشن مستقبل کی تشکیل پر فخر کا اظہار کیا۔
اس تقریب میں نوجوانوں کے امور اور کھیل کے مرکزی وزیر ڈاکٹر من سکھ منڈاویہ، مرکزی وزیر تعلیم جناب دھرمیندر پردھان، مرکزی وزرائے مملکت جناب جینت چودھری اور محترمہ رکشا کھڑسے سمیت دیگر معززین موجود تھے۔
پس منظر
وکست بھارت ینگ لیڈرز ڈائیلاگ کا مقصد روایتی انداز میں نیشنل یوتھ فیسٹول کے انعقاد کی 25 سال پرانی روایت کو توڑنا ہے۔ یہ وزیر اعظم کے یوم آزادی کے موقع پر ایک لاکھ نوجوانوں کو سیاسی وابستگی کے بغیر سیاست میں شامل کرنے اور انہیں ایک قومی پلیٹ فارم فراہم کرنے کے لیے ان کے خیالات کو' وکست بھارت' کے لیے ایک حقیقت بنانے کے لیے دیا گیا ہے۔ اس کی مناسبت سے، اس قومی یوم نوجوان پر وزیر اعظم نے ملک کے مستقبل کے لیڈروں کی حوصلہ افزائی اور بااختیار بنانے کے لیے متعدد سرگرمیوں میں حصہ لیا۔ اختراعی نوجوان رہنما وزیر اعظم کے سامنے ہندوستان کی ترقی کے لیے اہم دس موضوعاتی شعبوں کی نمائندگی کرتے ہوئے دس پاور پوائنٹ پریزنٹیشنز پیش کئے۔ یہ پریزنٹیشنز ہندوستان کے چند اہم ترین چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے نوجوان رہنماؤں کے تجویز کردہ اختراعی خیالات اور حل کی عکاسی کرتی ہیں۔
وزیر اعظم نے دس موضوعات پر شرکاء کے لکھے گئے بہترین مضامین کا ایک مجموعہ بھی جاری کیا۔ ان موضوعات میں ٹیکنالوجی، پائیداری، خواتین کو بااختیار بنانے، مینوفیکچرنگ اور زراعت جیسے متنوع شعبوں کا احاطہ کیا گیا ہے۔
ایک منفرد ماحول میں وزیر اعظم نے نوجوان لیڈروں کے ساتھ لنچ میں شمولیت اختیار کی، جس سے انہیں اپنے خیالات، تجربات اور خواہشات براہ راست ان سے شیئر کرنے کا موقع ملا۔ یہ ذاتی تعامل گورننس اور نوجوانوں کی خواہشات کے درمیان فرق کو ختم کرے گا، جس سے شرکاء میں ملکیت اور ذمہ داری کے گہرے احساس کو فروغ ملے گا۔
11 جنوری 2025 سے شروع ہونے والے ڈائیلاگ کے دوران نوجوان رہنما مقابلوں، سرگرمیوں اور ثقافتی اور موضوعاتی پیشکشوں میں حصہ لیا ۔ اس میں اساتذہ اور ڈومین کے ماہرین کی قیادت میں موضوعات پر غور و خوض بھی شامل ہے۔ ہندوستان کے فنی ورثے کو ظاہر کرنے کے ساتھ ساتھ اس کی جدید ترقی کی علامت ثقافتی پرفارمنس بھی پیش کی گئی۔
3,000 متحرک اور حوصلہ افزا نوجوانوں کو وکست بھارت ینگ لیڈرز ڈائیلاگ میں حصہ لینے کے لیے منتخب کیا گیا ہے، وکست بھارت چیلنج کے ذریعے انتہائی باریک بینی سے تیار کیا گیا میرٹ پر مبنی کثیر سطحی انتخاب کا عمل جس میں پوری دنیا سے سب سے زیادہ حوصلہ افزا اور متحرک نوجوان آوازوں کی شناخت اور نمائش کی جا سکتی ہے۔ اس میں 15 سے 29 سال کے شرکاء کے ساتھ تین مراحل شامل تھے۔ پہلا مرحلہ، وکسٹ بھارت کوئز، تمام ریاستوں کے نوجوانوں کے لیے 12 زبانوں میں منعقد کیا گیا، جس میں تقریباً 30 لاکھ نوجوان ذہنوں نے شرکت کی۔ کوئز کے اہل شرکاء نے دوسرے مرحلے میں مضمون کے راؤنڈ میں شامل ہوئے، جہاں انہوں نے دس اہم موضوعات پر اپنے خیالات کا اظہار کیا جو ایک "وکِسِٹ بھارت" کے ویژن کو پورا کرنے کے لیے اہم ہیں، جس میں 2 لاکھ سے زیادہ مقالے جمع کیے گئے تھے۔ تیسرے مرحلے میں ریاستی راؤنڈز، جس میں ہر تھیم 25 امیدوار سخت انفرادی مقابلوں میں حصہ لینے کے لیے آگے بڑھے۔ ہر ریاست نے ہر ٹریک سے اپنے سرفہرست تین شرکاء کی شناخت کی اور دہلی میں قومی ایونٹ کے لیے متحرک ٹیمیں تشکیل دیں۔
وکست بھارت چیلنج ٹریک کے 1,500 شرکاء جو ریاستی چمپئن شپ کی ٹاپ 500 ٹیموں کی نمائندگی کرتے ہیں۔ روایتی ٹریک کے 1,000 شرکاء، جن کا انتخاب ریاستی سطح کے یوتھ فیسٹولز، ثقافتی پروگراموں اور سائنس اور ٹیکنالوجی میں اختراعات پر نمائشوں کے ذریعے کیا گیا ہے اور 500 پاتھ بریکرز، جن کو مختلف شعبوں میں اپنی اہم شراکت کے لیے مدعو کیا گیا ، ڈائیلاگ میں شرکت کی۔
*******
ش ح۔ ظ ا
UR No.5128
(Release ID: 2092334)
Visitor Counter : 30