کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

صنعت  و تجارت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے بھارت کلین ٹیک مینوفیکچرنگ پلیٹ فارم کا آغاز کیا


مصنوعات سے منسلک مراعات، سبسڈی صاف توانائی کے شعبے کی طویل مدتی ترقی کے لیے نقصان دہ: جناب پیوش گوئل

بھارت کلین ٹیک مینوفیکچرنگ پلیٹ فارم جدت طرازی کو فروغ دے گا، ہندوستان کو پائیداری میں عالمی رہنما بننے میں مدد کرے گا: شری گوئل

Posted On: 11 JAN 2025 12:47PM by PIB Delhi

صنعت  وتجارت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے جمعہ کو نئی دہلی میں بھارت کلائمیٹ فورم 2025 میں شمسی، ہوا، ہائیڈروجن اور بیٹری اسٹوریج کے شعبوں میں ہندوستان کی کلین ٹیک ویلیو چین کو بڑھانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا بھارت کلین ٹیک مینوفیکچرنگ پلیٹ فارم کی نقاب کشائی کی ۔

خطاب کے دوران، جناب گوئل نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ مصنوعات سے منسلک مراعات  (پی ایل آئی) اور رعایتیں صاف توانائی کے شعبے کی طویل مدتی ترقی اورنشو و نما کے لیے نقصان دہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ایل آئی اسکیم صرف اس شعبے کو شروع کرنے میں مدد دے سکتی ہے، لیکن صاف توانائی کے شعبے کو خود کفیل بننے کی کوشش کرنی چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کلین ٹیک سیکٹر کو حکومت سے خود مختار ہونا چاہیے۔

جناب گوئل نے اس تقریب میں شرکت کرنے والوں سے اختراعی انداز میں سوچنے اور ملک میں مینوفیکچرنگ کے پیمانے کو بڑھانے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کلین ٹیک مینوفیکچرنگ پلیٹ فارم کا آغاز ہندوستانی کمپنیوں کو تعاون کرنے نیز  مشترکہ اختراع کا موقع فراہم کرے گا اور فنانسنگ، خیالات، ٹیکنالوجی اور وسائل کے اشتراک کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرنے میں معاون ہو گا۔ اس سے ہندوستان کو ایک پرکشش کاروباری امور اور پائیداری اور کلین ٹیک سیکٹر میں عالمی رہنما بننے میں مدد ملے گی۔

وزیر موصوف نے امید ظاہر کی کہ فورم کے شرکاء 2030 تک ملک میں 500 گیگا واٹ صاف توانائی کے ذرائع قائم کرنے کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے مقرر کردہ ہدف کو حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ انہوں نے  بتایا کیا کہ اقوام متحدہ کے موسمیاتی تبدیلی سے متعلق فریم ورک کنونشن (یو این ایف سی سی سی) اور 2015  کے پیرس معاہدے میں  پیش کردہ قومی سطح پر طے شدہ شراکت (این سی ڈی) کو پورا کرنے کے معاملے میں ہندوستان بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے ممالک میں سے ایک رہا ہے۔ ہم اپنے اہداف سے بہت آگے ہیں۔ ہم نے مقررہ وقت سے 8 سال پہلے 2022 تک قابل تجدید یا صاف توانائی کی تنصیب کا ہدف حاصل کر لیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 200 گیگا واٹ صاف توانائی کے قیام کا سنگ میل حاصل کرنے کے بعد ہم 500 گیگا واٹ تک پہنچنے کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان کے پاس دنیا کا سب سے بڑا باہم مربوط گرڈ ہے۔

موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجوں کا احترام کرنا ہندوستان کے لیے کوئی نئی بات نہیں ہے، انہوں نے نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ گجرات شمسی توانائی کو اپنانے والی پہلی ریاستوں میں سے ایک ہے۔ انہوں نے ملک میں شمسی توانائی کی کفایت اور شفافیت کو اپنانے، دیانتدارانہ نیلامی کے انعقاد اور مساوی مسابقت فراہم کرنے اور عمل درآمد کے پیمانے کو نمایاں طور پر بڑھانے کا سہرا دیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ وزیر اعظم کی قیادت والی حکومت کی جانب سے قابل تجدید توانائی پروگرام کے لیے 3 ایس- یعنی  رفتار، پیمانہ اور مہارت کو اپنایا گیا تھا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح ۔ رض۔ ن م  (

5098


(Release ID: 2092038) Visitor Counter : 23