سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ہندوستان نے جینومکس میں بڑی چھلانگ لگائی: عالمی تحقیق کو بااختیار بنانے کے لیے ہندوستانی جینومک ڈیٹا سیٹ اور آئی بی ڈی سی پورٹل کا آغاز


‘‘ہندوستان کا جینومک انقلاب: 10,000 مکمل جینوم کے نمونے اب عالمی سطح پر دستیاب ’’

وزیراعظم مودی نےسائنسی برادری کو مبارکباد دی ، کیونکہ ہندوستان بائیو ٹیک میں اگلی نسل کے انقلاب کی قیادت کرنے کے لیے تیار ہے

Posted On: 09 JAN 2025 7:51PM by PIB Delhi

جینومکس کے میدان میں خود انحصاری کی طرف ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے، سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج اعلان کیا کہ ہندوستان اب غیر ملکی جینومک ڈیٹا پر منحصر نہیں ہے۔انہوں نے یہ اعلان نئی دہلی کے  وگیان بھون میں منعقدہ جینوم انڈیا ڈیٹا کنکلیو میں کیا۔

 وزیرِ اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستانی جیومک ڈیٹا سیٹ کی نقاب کشائی کی گئی اور مرکزی وزیر ڈاکٹر جیتندر سنگھ نے 'ڈیٹا کے تبادلے کے پروٹوکولز کے لیے فریم ورک (FeED)'  ہندوستانی بایو لوجیکل  ڈیٹا سینٹ(آئی بی ڈی سی) پورٹلز کا آغاز کیا، جس کے ذریعے  ہندوستان اور دنیا بھر کے محققین کے لیے 10,000 مکمل جینیوم نمونوں تک رسائی ممکن ہوئی۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے فخر سے کہاکہ‘‘  ہندوستان  نے اپنا جینومک ڈیٹا سیٹ تیار کیا ہے، جو ایک بڑی کامیابی ہے جو مستقبل میں طبی اور سائنسی کامیابیوں کا باعث بنے گی۔آئی بی ڈی سی  میں ذخیرہ شدہ 10,000 مکمل جینوم نمونوں کا پورا مجموعہ اب نہ صرف ہندوستان بلکہ عالمی سطح پر تحقیقی مقاصد کے لیے دستیاب ہے۔ یہ ڈیٹا سیٹ جینومکس کی تحقیق کے لیے ایک اہم وسیلہ کے طور پر کام کرے گا، جو ذاتی نوعیت کی صحت کی دیکھ بھال اور ادویات میں پیشرفت میں حصہ ڈالے گا’’۔

انڈین بائیولوجیکل ڈیٹا سینٹر( آئی بی ڈی سی)) قیمتی جینٹک(جینیاتی) معلومات تک بغیر کسی رکاوٹ کے رسائی کی سہولت فراہم کرے گا، محققین کو جینیاتی تغیرات کا پتہ لگانے اور زیادہ درست جینومک ٹولز ڈیزائن کرنے میں مدد فراہم کرے گا۔ 10,000 مکمل جینوم سیکوینسنگ (ڈبلیو جی ایس)

نمونے متنوع ہندوستانی آبادیوں سے ہیں اور جینیاتی تغیرات کا ایک بھرپور کیٹلاگ فراہم کرتے ہیں۔ اس اقدام کا مقصد ہندوستان کو جینومکس میں ایک رہنما بنانا ہے، ہندوستانی آبادی کے مطابق جینومک چپس کی ترقی کو قابل بنانا اور جینیاتی مطالعات کی درستگی کو بڑھانا ہے۔

ڈاکٹر جیتندر سنگھ نے حیاتیاتی ٹیکنالوجی کے شعبے (ڈی بی ٹی) کی طرف سے چلائی جانے والی ‘جینوم انڈیا’ منصوبے کی اہمیت پر زور دیا، جس کا مقصد ہندوستان  کی جینیاتی تنوع کا ایک مضبوط اور جامع ڈیٹا بیس تیار کرنا ہے۔ یہ ڈیٹا جدید تحقیق کے لیے ایک بنیاد کا کام کرے گا اور ایم آر این اے پر مبنی ویکسین، پروٹین کی تیاری اور جینیاتی امراض کے علاج جیسے شعبوں میں نئے انوکھے تصورات کو فروغ دے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں نہ صرف کھانے، ثقافت اور جغرافیہ میں بلکہ جینیات میں بھی تنوع ہے۔

بایوٹیک-پرائیڈ گائیڈ لائن کے تحت‘ڈیٹا کے تبادلے کے لیے فریم ورک (فیڈ)’ پروٹوکول کا آغاز یہ یقینی بناتا ہے کہ اعلیٰ معیار کا، قوم پر مبنی ڈیٹا شفاف، منصفانہ اور ذمہ دار طریقے سے شیئر کیا جائے گا۔ 2021 میں متعارف کرائی گئی بایوٹیک-پرائیڈ گائیڈ لائن  ہندوستان کی اخلاقی اور محفوظ ڈیٹا شیئرنگ کے تئیں عزم کا اظہار ہیں۔

ڈاکٹر جیتندر سنگھ نے  ہندوستان کی حیاتیاتی معیشت کی شاندار ترقی پر روشنی ڈالی، جو 2014 میں 10 بلین ڈالر سے بڑھ کر 2024 میں 130 بلین ڈالر سے زیادہ ہو گئی ہے اور 2030 تک 300 بلین ڈالر تک پہنچنے کا اندازہ ہے۔ ڈاکٹر سنگھ نے اس ترقی کا کریڈٹ وزیراعظم شری نریندر مودی کی دور اندیش قیادت اور نئی حیاتیاتی معیشت کی پالیسی کو دیا، جو ہندوستان کو حیاتیاتی ٹیکنالوجی میں عالمی رہنما بنانے کے لیے تیار ہے اور ملک کو چوتھے صنعتی انقلاب کی قیادت کرنے کی پوزیشن میں لے آئے گا۔

ہندوستان  اب حیاتیاتی ٹیکنالوجی میں عالمی سطح پر 12ویں نمبر پر ہے اور ایشیا پیسیفک خطے میں تیسرے نمبر پر ہے۔ ڈاکٹر سنگھ نے یہ بھی بتایا کہ ہندوستان دنیا کا سب سے بڑا ویکسین تیار کرنے والا ملک ہے اور تیسرا سب سے بڑا اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم ہے۔ حیاتیاتی ٹیکنالوجی کے اسٹارٹ اپس کی تیز رفتار ترقی - 2014 میں صرف 50 سے 2023 میں 8,500 سے زیادہ تک – ہندوستان کی حیاتیاتی ٹیکنالوجی میں بڑھتی ہوئی قیادت اور عالمی حیاتیاتی معیشت میں انقلاب لانے کی اس کی صلاحیت کو ظاہر کرتی ہے۔

ڈاکٹر جیتندر سنگھ نے جینیومکس اور ذاتی طب میں ہندوستان کی ترقی کو تیز کرنے کے لیے 10 ملین جینیوم تسلسل کے مستقبل کے ہدف کا اعلان کیا۔ انہوں نے ڈیٹا کی افزائش کے لیے ٹاٹا میموریل اسپتال جیسے اہم اداروں کے ساتھ تعاون کرکے اس اقدام کو مزید بڑھانے کی تجویز بھی دی۔

ڈاکٹر راجیش ایس گکھلے، سیکریٹری ڈی بی ٹی نے کہا کہ جینیاتی ڈیٹا دستیاب ہونے سے ہم جینیاتی اور موروثی بیماریوں کا مقابلہ کر سکتے ہیں۔

ہندوستان کی حکومت کے پرنسپل سائنسی مشیر پروفیسر اجے کمار سوودنے اس ڈیٹا کی تغیرات پیدا کرنے والی صلاحیت پر بات کی اور اس کے جینیاتی بیماریوں کی روک تھام اور علاج میں کردار کو اجاگر کیا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ جینوم انڈیا منصوبے سے پیدا ہونے والا ڈیٹا نہ صرف صحت کی دیکھ بھال کو مضبوط کرے گا بلکہ زرعی، ماحولیاتی اور صنعتی تحقیق کے لیے بھی قیمتی بصیرت فراہم کرے گا۔

ڈاکٹر راجیو بھال، ڈائریکٹر جنرل آئی سی ایم آر؛ ڈاکٹر وائی ناراہری، سی بی آر، آئی آئی ایس سی بنگلور؛ ڈاکٹر اروند سہو، ایگزیکٹو ڈائریکٹر آر سی بی اور متعلقہ سائنسی وزارتوں کے سینئر حکام اس تقریب میں موجود تھے، جنہوں نے اس منصوبے کی کامیابی کے پیچھے مشترکہ کوشش کو اجاگر کیا۔

اپنے ویڈیو پیغام میں وزیرِ اعظم نریندر مودی نے اس کامیابی پر سائنسی کمیونٹی کو مبارکباد دی اور ہندوستان کے جینیومکس کے شعبے میں مستقبل کے لیے ایک روڈ میپ پیش کیا۔ انہوں نے اس اقدام کو  ہندوستان کی سائنسی صلاحیت اور صحت کی دیکھ بھال اور حیاتیاتی ٹیکنالوجی کے مستقبل کے لیے اس کے وژن کا گواہ قرار دیا۔ اس اقدام سے ایک ایسا ایکو سسٹم بھی تیار ہوگا جو علم کا مرکز اور انوکھائی کا مرکز بنے گا اور ہندوستان  کو 2047 تک "وِکست بھارت" بنانے میں مدد فراہم کرے گا۔ انہوں نے یہ بھی دوبارہ کہا کہ عوام دوست حکمرانی، ڈیجیٹل عوامی بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور جینیاتی ڈیٹا بینک ہندوستان  کو طاقتور بنائیں گے۔

جینو انڈیا پروجیکٹ ہندوستان کو جینومک ریسرچ کے لیے ایک عالمی مرکز بنانے کے لیے تیار ہے، ملک کو اگلے سائنسی اور طبی انقلاب میں سب سے آگے رکھتا ہے۔

***

ش ح۔ م ع ن۔ع ن

U No.5060


(Release ID: 2091719) Visitor Counter : 6


Read this release in: English , Hindi