وزارت دفاع
ڈی آر ڈی او کا 67 واں یوم تاسیس:ڈی آر ڈی او ہیڈ کوارٹر میں سابق صدر جمہوریہ ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کو ان کے مجسمے پر گلہائے عقیدت نذر کئے
سال 2024 میں 1.10 لاکھ کروڑ روپے کی مالیت کے کئی نظامات وقف کئے گئے اور ایکسپٹنس آف نسیسٹی(اعتراف ضرورت) کو منظوری دی گئی: ڈی آر ڈی او چیئرمین
’’سال 2024 میں 275 کروڑ روپے کے 73 پروجیکٹوں کی منظوری دی گئی جس میں 266 محققین اور 10 نئے تعلیمی ادارے شامل رہے’’
ڈی آر ڈی او کے تیار کردہ نظامات پر 1,950 ٹیکنالوجیز کی منتقلی ہندوستانی صنعتوں کے حوالے کی گئی ہے: 2024 میں ٹیکنالوجی کی منتقلی کے لیے 256 لائسنسنگ معاہدوں پر دستخط کیے گئے
Posted On:
03 JAN 2025 8:27PM by PIB Delhi
سکریٹری، محکمہ دفاع آر اینڈ ڈی اور چیئرمین، ڈی آر ڈی او ڈاکٹر سمیر وی کامت نے ڈائریکٹر جنرلز اور سینئر عہدیداروں کے ساتھ 03 جنوری 2025کو نئی دہلی میں ڈی آر ڈی او ہیڈ کوارٹر، میں سابق صدر جمہوریہ اور ہندوستان کے میزائل مین ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کو ان کے مجسمے پر گلہائے عیقدت نذر کئے ۔ یہ خراج عقیدت ڈی آر ڈی او کے 67ویں یوم تاسیس کے موقع پر پیش کیا گیا، جو ہر سال یکم جنوری کو منایا جاتا ہے۔
تقریب کے دوران، ڈی آر ڈی او کے چیئرمین کی طرف سے ڈی آر ڈی او کے کئی اہم دستاویزات جاری کیے گئے۔ ان میں پروڈکٹ ڈیولپمنٹ پر ایک ایس او پی، ڈی آر ڈی او عملے سے متعلق مختلف ایس او پیز اور گائیڈ لائنز کی تالیف، ڈی آر ڈی او ٹرانسپورٹ پالیسی، سائنسی اور تکنیکی اصطلاحات پر لغت، میگزین ‘ان سائیٹ’ ، دو سالہ میگزین ‘کویسٹ’ اور ڈی آر ڈی او نیوز لیٹر کا جنوری شمارہ شامل ہے۔
اس موقع پر ڈی آر ڈی او کے دو مونوگراف جاری کیے گئے۔ پہلا مونوگراف ‘ کنسپشوئل گائیڈ ٹو ٹارپیڈو سسٹم ڈیزائن اینڈ ڈیولپمنٹ’ تھا، جسے ڈاکٹر آر وی ایس سبھرامنیم اور ڈاکٹر وائی سرینیواس راؤ نے تصنیف کیاہے۔ دوسرا مونوگراف ‘ہمالیہ ٹو حیدرآباد: اے جرنی فراہم بارڈر روڈس ٹو میزائلس، مائیکرو ڈرونز اور سائبرگس، تھا جسے لیفٹیننٹ جنرل (ڈاکٹر) وی جے سندرم اور محترمہ شردا دوبے نے تحریر کیا ہے۔
صنعت کے ساتھ ہم آہنگی بڑھانے کے لیے، چیئرمین ڈی آر او ڈی نے ڈی آر او ڈی کی ویب سائٹ پر انڈسٹری انٹریکشن گروپ (آئی آئی جی) پہل شروع کی۔ آئی آئی جی ایک فعال اور منظم فریم ورک ہے، جو صنعتوں کو اس قابل بنانے کے لیے تیار کیا گیا ہے کہ وہ متعلقہ لیبارٹریوں کے ساتھ اوپن ہاؤس کے ذریعے آمنے سامنے کی بات چیت کے ذریعے تجاویز، خدشات، سوالات اور شکایات، اگر کوئی ہیں، سامنے لا سکیں۔
اپنے خطاب میں، ڈی آر ڈی او کے چیئرمین نے ڈی آر ڈی او برادری کو اپنی مبارکباد پیش کی اور کہا کہ 2024 تنظیم کے لیے بہت اچھا سال تھا۔ انہوں نے کہا کہ ڈی آر ڈی او کو پانچ زمروں میں باوقار ایوارڈز سے نوازا گیا ہے: جس میں اختراع، ٹیکنالوجی، اپنی نوعیت کی تعمیر اور ترقی اور آتم نر بھر پروجیکٹ دھارا شکتی-انٹیگریٹڈ الیکٹرانک وارفیئر(ای ڈبلیو) سسٹم،ایڈوانسڈ لائٹ ویٹ ٹارپیڈو (اے ایل ڈبلیو ٹی)، ایڈوانسڈ ٹووڈ آرٹلری گن سسٹم (اے ٹی اے جی ایس)، 45 روزہ مشن اور 32 ویں عالمی سمپوزیم اور 6 ویں ورلڈ پروجیکٹ مینجمنٹ فورم میں اور کوئیک ری ایکشن سرفیس ٹو ایئر میزائل(کیو آر ایس اے ایم) شامل ہیں۔
ڈی آر ڈی او کے چیئرمین نے کہا کہ 2024 میں 1.10 لاکھ کروڑ روپے کی مالیت کے متعدد نظاموں کو حوالے کیا گیا ہے اور اعتراف ضرورت کو منظوری دی گئی ۔ اس میں ایئر ڈیفنس ٹیکٹیکل کنٹرول ریڈار (اے ڈی ٹی سی آر)، ایئر ڈیفنس فائر کنٹرول ریڈار(اے ڈی ایف سی آر )، میڈیم رینج اینٹی شپ میزائل(ایم آر اے ایس ایچ ایم)، لانگ رینج لینڈ اٹیک کروز میزائل سسٹم(ایل آر-ایل اےسی ایم)، ایس آئی جی آئی این ٹی اور سی او ایم جے اے ایم ایئر کرافٹ(ایس سی اے) ، ہندوستانی بحریہ کے لئے میڈیم رینج میری ٹائم ریکو نیسینس ایئرکرافٹ(ایم آر ایم آر) اور انڈین کوسٹ گارڈ کے لیے ملٹی مشن میری ٹائم ایئر کرافٹ (ایم ایم ایم اے)، اینٹی ٹینک انفلوئنس مائن پرچنڈ، جوائنٹ وینچر پروٹیکٹیو کاربائن (جے وی پی سی)، ‘پیناکا’ راکٹ سسٹم کے لیے ٹائپ-2 اور ٹائپ -3 ایریا ڈینیئل میونیشن ، 155 ایم ایم نبلیس پروجیکٹائل(بوریلیٹ)، دیسی ساختہ ای ڈبلیو سویٹ یودھا اور ابدرا کے لئے ایم کے آئی- ایس یو 30، سافٹ ویئر ڈیفائنڈ ریڈیو - ٹیکٹیکل، الیکٹرو آپٹیکل فائر کنٹرول سسٹم اور سی بی آر این واٹر پیوریفیکیشن سسٹم ایم کے –ٹوشامل ہیں۔ کئی ڈی آر ڈی او سسٹمز یا تو مکمل ہو چکے ہیں یا صارف کی تشخیص یا ترقیاتی آزمائشوں کے آخری مراحل میں ہیں۔
ڈاکٹر کامت نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ کیبنٹ کمیٹی برائے سیکورٹی (سی سی ایس) نے دو فلیگ شپ پروگراموں کو منظوری دی جن میں ایڈوانسڈ میڈیم کمبیٹ ایئر کرافٹ(اے ایم سی اے) کے فل اسکیل انجینئرنگ ڈیولپمنٹ(ایف اایس ای ڈی) اور ناگیالنکا، آندھرا پردیش میں میزائل ٹیسٹ رینج کا قیام شامل ہے۔ انہوں نے لکھنؤ میں اتر پردیش ڈیفنس انڈسٹریل کوریڈور(یو پی ڈی آئی سی) کے ایک حصے کے طور پر ڈی آر ڈی او یعنی ڈیفنس ٹکنالوجی اور ٹیسٹ سینٹر (ڈی ٹی ٹی سی) کے ذریعہ قائم کردہ اڈوکی، کیرالہ میں صوتی خصوصیات اور تشخیص(ایس پی اے سی ای) کے لیے آبدوز پلیٹ فارم؛ ڈیفنس لیبارٹری، جودھ پور(ٹی ایل آئی) میں ایک نیا ‘ورچوئل رئیلٹی پر مبنی (چف) ایپلی کیشنز فار نیول شپ’(وی آئی آر اے این ایس ایچ) سینٹر؛ اے آر ڈی ای ، پونے میں چھوٹے ہتھیاروں کی بیرل مینوفیکچرنگ کی سہولت؛ اور این ایس ٹی ایل ، وشاکھاپٹنم میں اپنی نوعیت کی زمین پر مبنی سب میرین بیٹری ٹیسٹ کی سہولت جسے چند بنیادی ڈھانچوں اور جانچ کی سہولت کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ ڈی آر ڈی او کے ساتھ ساتھ متعلقہ ہندوستانی صنعتوں کے اندر ترقیاتی سرگرمیوں کو تیز کرنے میں کلیدی کردار ادا کریں گے۔
ڈی آر ڈی او کے چیئرمین نے 2024 میں صنعت کو فعال کرنے اور تعلیمی اداروں کی شمولیت کے لیے ڈی آر ڈی او کے اقدامات پر بھی روشنی ڈالی اور کہا کہ، اب تک، ڈی آر ڈی او کے تیار کردہ نظاموں پر 1,950 ٹیکنالوجیز کی منتقلی ہندوستانی صنعتوں کے حوالے کی گئی ہے، جن میں 2024 میں سے 256 لائسنس کی منتقلی کے معاہدے ہندوستانی صنعتوں کے ساتھ ٹیکنالوجی (ایل اے ٹی او ٹی ایس) پر دستخط کیے گئے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ سال 19 سے زیادہ ترقیاتی اور پیداواری شراکت داروں/پروڈکشن ایجنسیوں کا انتخاب کیا گیا تھا۔ مشن موڈ پروجیکٹس۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈی آر ڈی او ٹیسٹ کی سہولیات کو صنعتوں کے استعمال کے لیے کھول دیا گیا ہے اور گزشتہ تین برسوں میں نجی صنعتوں/ ڈی پی ایس یو ایس کے لیے 2024 میں ہی 5,000 سے زیادہ تجربوں کے ساتھ 18,000 سے زیادہ ٹیسٹ کیے گئے ہیں۔ ملک بھر میں 25 سے زائد صنعتی اجلاس منعقد ہوئے۔ صنعتوں کو سہولت فراہم کرنے اور صنعت کی شکایات کو دور کرنے کے لیے لیبز میں انڈسٹری انٹریکشن گروپس قائم کیے گئے ہیں۔ 44 صنعتی شراکت داروں نے ایس اے ایم اے آر ( سسٹم فار ایڈوانسڈ مینوفیکچرنگ اسسمنٹ اینڈ ریڈی ) کی تشخیص مکمل کی۔
ڈاکٹر کامت نے مزید کہا کہ، آج تک، 80 منصوبے جاری ہیں، جن میں 2024 میں صنعتوں/ایم ایس ایم ای/اسٹارٹ اپس کو نو پروجیکٹس دیے گئے ہیں۔ 29 پروجیکٹوں کی منظوری بھی پائپ لائن میں ہے اور جلد ہی ان کی منظوری ملنے کی امید ہے۔ ٹی ڈی ایف اسکیم کے تحت تیار کردہ گرین پروپلشن سسٹم پی ایس ایل وی سی-58 مشن کے ذریعے شروع کیے گئے پے لوڈ پر مدار کی فعالیت میں کامیابی کے ساتھ مظاہرہ کیا گیا۔ اس کے ساتھ ہی، ایک مصنوعی ذہانت (اے آئی) ٹول ‘ دیویہ درشٹی‘ تیار کیا گیا ہے جو چہرے کی شناخت کو ناقابل تغیر جسمانی پیرامیٹرز جیسے کہ چال اور کنکال کے ساتھ مربوط کرتا ہے۔
ڈی آر ڈی او کے چیئرمین نے ذکر کیا کہ تنظیم کو 201 سے زیادہ پیٹنٹ دیئے گئے ہیں اور 2024 میں 226 سے زیادہ پیٹنٹ دائر کیے گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ 15 ڈی آر ڈی او انڈسٹری اکیڈمیا سینٹرز آف ایکسیلنس (ڈی آئی اے- سی او ای ایز) ہیں جو تقریباً 65 شناخت شدہ تحقیق میں ترجمہی تحقیقی سرگرمیوں کو چلا رہے ہے اورعمودی طور پر بہت اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہی۔ 2024 میں، 275 کروڑ روپے کی کل لاگت کے ساتھ 73 پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی جس میں 266 محققین اور 10 نئے تعلیمی اداروں کو شامل کیا گیا ہے۔ یہ 984 کروڑ روپے کی لاگت سے کل 274 منظور شدہ پروجیکٹس ہیں جس میں 900 محققین اور 46 تعلیمی ادارے شامل ہیں۔
ڈی آر کامت نے مزید کہا کہ ڈی آئی اے- سی او ایز کے تحت تعلیمی اداروں کے ساتھ صنعتی مشغولیت کو بھی فعال کیا گیا ہے اور اس سال ڈی آر ڈی او ، آئی آئی ٹی دہلی اور صنعتی شراکت داروں کے درمیان 10 سہ فریقی معاہدے کئے گئے ۔ انہوں نے اپنی تقریر کا اختتام سال میں اصلاحات سے متعلق اہداف پر روشنی ڈالتے ہوئے کیا اور توقع ظاہر کی کہ 2025 میں ساختی اور دیگر تبدیلیاں جلد مکمل ہوجائیں گی۔ انہوں نے اعتمادظاہر کیا کہ ڈی آئی اے- سی او ایز کے ذریعے صنعتوں کی شمولیت کے لئے دستاویزات/ ایس او پی ،ا سٹارٹ اپس کو بروئے کار لانے کی پالیسی، اور ڈیپ ٹیک شعبوں میں ہائیر رسک پروجیکٹس دینے کی پالیسی جلد شروع کی جائے گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ م ش ۔رض
U-4943
(Release ID: 2090846)
Visitor Counter : 5